نیک عورت کی علامت یہ ہے کہ اسے سب سے پہلے اللہ تعالی کا خوف اور شوہر سے دلی محبت ہو۔ عورت کے لئے شوہر کی اطاعت بمنزلہ عبادت ہے ۔ جب شوہر کام دھندوں سے تھکاہوا گھرواپس آئے تو خندہ پیشانی سے اس کا استقبال کرے ، بدخلقی اور کج ادائی سے کبھی پیش نہ آئے ۔ شوہر کی جنسی خواہشات میں بھی عذر نہ کرے ۔ اس کی خدمت اور دلجوئی ہروقت پیش نظر رکھ کر اپنی عصمت کی نگہداشت اچھی طرح کرے ۔ اور کبھی بلااجازتِ شوہر گھرسے باہر نہ جائے۔ شوہر کے عزیز اقارب کےساتھ خندہ پیشانی اور محبت سے پیش آیاکرے ۔
احیاناً کبھی شوہر کی جانب سے زیادتی ہوجائے بھی تو صبر سے کام لے اور غیروں کے سامنے شکایت کرتی نہ پھرے ۔ ہرشخص میں کچھ نہ کچھ خامیاں ضرور ہوتی ہیں ، ان کی عیب پوشی ہونی چاہئے ۔ گو اس میں تکلیف تو ضرور ہوتی ہے مگرنتائج خوشگوار نکلتے ہیں ۔
عورت کو چاہئے کہ شوہر سے اچھے کپڑوے اور کھانوں اور زیورات کی خواہش کرکے اس کو قرض لینے پرمجبور اور پریشان نہ کرے ؛ بلکہ جو کچھ میسر آئے خوشی کے ساتھ کھائے اور پہنے اور شکر ادا کرتی رہے ۔
حدیث شریف :
جنابِ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں :جوعورت پانچوں وقت نماز پڑھے ، اور رمضان کے روزے رکھے ، اور اپنی عصمت کو خراب نہ ہونے دے ، اپنے شوہر کی تابعداری وفرمانبرداری قبول کرے ، اس کو اختیار ہے کہ جس دروازے سے چاہے جنت میں بے خوف چلی جائے۔
جاری ہے......
ماخوذاز:مواعظ حسنہ ، صفوۃ المحدثین حضرت محدث دکن سیدناعبداللہ شاہ نقشبندی مجددی قادری رحمۃ اللہ علیہ