Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

Anjuman-e-Qawateen

معمولات رمضان بحسن وخوبی انجام دیں


معمولات رمضان بحسن وخوبی انجام دیں

ماہ رمضان یہ وہ عظيم بابرکت مہینہ ہے جس کا پہلا حصہ رحمت کاہے او ردرمیانی حصہ مغفرت کا اور اخیر حصہ جہنم سے آزادی کاہے-

حضور اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے اخیر شعبان میں حضرات صحابہ کرام رضي اللہ عنہم کے درمیان خطبہ ارشاد فرمایاکہ تم پر ایک عظیم بابرکت مہینہ سایہ فگن ہے-حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے رمضان المبارک کو سایہ سے تعبیر فرمایا کیونکہ فطرت انسانی میں یہ بات داخل ہے کہ سایہ کے ذکر وتصور ہی� سے چین واطمنان محسوس ہوتا ہے،آپ کے فرمان عالیشان میں اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ اس مبارک مہینہ کا سایہ دنیوی زندگي اور قبر وحشر ہر جگہ موجود ہے-

روزہ کی حالت میں بھوک وپیاس کی وجہ سے بےچین نہ ہونا چائیے ایسے وقت کےلئے آپنے تسلی دیتے ہوئے فرمایا کہ رمضان چین واطمینان دلانے والا عظیم سایہ ہے تاکہ روزہ داروں کے دلوں میں امید قائم رہے اور امید وبشارت کی وجہ سے کہیں کوئي بے خوف نہ ہوجائے اسی لئے آپ نے رمضان کو عظمت وبرکت والا مہینہ قرار دیا تاکہ کوئي اس مبارک مہینہ کی بے حرمتی اور ناقدری نہ کرے۔

صحیح بخاری وصحیح مسلم میں حدیث پاک ہے :جو شخص روزہ کی حالت میں بے ہودہ باتوں سے نہيں بچتا تو اللہ تعالی کو کوئی پرواہ نہيں کہ اس بندہ نے کھانا پینا چھوڑ دیا ہے-

نفس، انسان کو برائي کی طرف لیجاتا ہے اور روح، رحمت وخیر کی طرف متوجہ کرتی ہے،کثرت سے کھانا پینا اور ازدواجی تعلقات نفسانی خواہشات کو فروغ دیتے ہیں اور روزہ نفسانی قوت اور شہوت کو کمزور کردیتا ہے۔

حضور اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے روح کی ترقی اور قوت کے لئے بیس رکعات تراویح کا حکم فرمایا ،تاکہ بیک وقت روزے کے ذریعہ نفسانی قوتیں مغلوب ہوں اور تراویح وتلاوت قرآن کے ذریعہ روحانی قوت میں اضافہ ہوتا رہے-

سنن نسائي شریف میں حدیث پاک ہے:اللہ تعالی نے تم پر رمضان کے روزے فرض کئے ہیں اور میں اس قیام تراویح کو سنت قرار دیتا ہوں-

سنن کبری للبیھقی ،، مصنف ابن ابی شیبۃ،معجم اوسط طبرانی ، مجمع الزوائد اور زجاجۃ المصابیح میں حدیث مبارک ہےسیدناعبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے حضرت نبی اکر م صلی اللہ علیہ وسلم نے ماہِ رمضان میں بیس (20) رکعات تراویح اور وتر ادا فرمائی۔

نماز تراویح مکمل ایک مہینہ ادا کریں ،ایک دہا یا تین شب میں قرآن کریم سن کر تراویح موقوف نہ کریں بلکہ پورا مہینہ نماز تراویح کا اہتمام کریں اگر ملازمت یا مصروفیت ہو تو جہاں کہیں میسر آئے وہاں ادا کرلے۔

از:مولانا مفتی حافظ سید ضیاء الدین نقشبندی دامت برکاتہم العالیہ

شیخ الفقہ جامعہ نظامیہ وبانی ابو الحسنات اسلامک ریسرچ سنٹر،حیدرآباد

www.ziaislamic.com