Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

Anjuman-e-Qawateen

بے پردگی کے نقصانات


          حریت وآزادی کے نام سے کچھ تووہ ہیں جو مکمل عورت کو بے پردہ کرناچاہتے ہیں‘تو بعض وہ ہیں جو ہرایک کے سامنے چہرہ کھلارکھنے کی بات کرتے ہیں ۔عورت کے چہرہ سے حجاب نکالنے کی بات کہنا کئی سماجی خرابیوں کو دعوت دینے کے مترادف ہے،دنیا میں جرائم وحادثات کی تعداد میں ہر روز اضافہ ہی ہوتا جارہا ہے،راستہ چلتی خواتین کے گلہ سے طلائی چین وزیورات چھینے جارہے ہیں لیکن کسی اخبار میں شایدہی یہ خبر شائع ہوئی ہوکہ کسی برقع پوش خاتون کے گلہ سے طلائی چین وزیورات چھین لئے گئے‘ فضائی آلودگی سے مختلف بیماریاں ہورہی ہیں ‘اس میں اکثر وہ خواتین مبتلا ہیں جو نقاب استعمال نہیں کرتیں، اس طرح عزت وآبرو کے تحفظ کے ساتھ ساتھ پردہ کی ایک برکت یہ بھی ہےکہ نقاب استعمال کرنے والی خواتین ان نت نئی بیماریوں اور سرقہ کے واقعات سے بھی محفوظ رہتی ہیں -  

         آج مخالفین مختلف طریقوں سے اسلام اورمسلمانوں کوبدنام کرنے کی کوشش کررہے ہیں ،کبھی شریعت اسلامیہ کے احکام کا مذاق اڑاکر، کبھی طلاق کے مسئلہ کونیارنگ دیکرتوکبھی پردہ کوقیدسے تعبیرکرکے ، پردہ کو غلامی اورقیدکی علامت قرار دینایہ فکر صحیح کے خلاف اور عقل سلیم کے منافی ہے,آج کے اس پرآشوب دور میں مسلمان اگر چین وراحت کی سانس لینااور پر سکون زندگی گزارنا چاہتے ہوں تو وہ اسلام ہی کی تعلیمات کے زیر سایہ چین و قرار پا سکتے ہیں ۔

بدنظری شیطان کازہریلاتیر
        شیطان انسان کا ازلی دشمن ہے، انسان کو قعرمذلت میں ڈالنے کیلئے مختلف ہتھکنڈے استعمال کرتا ہے انہی میں سے ایک ہتھیار بدنظری ہے ، انسان جب بدنظری کا شکار ہوجاتا ہے توشیطان کے دام میں پھنس جاتا ہے پھر دیگر گناہوں کا راستہ اسکے لئے آسان ہوتا ہے ، خواہشات نفس پر قابوپاکر جو شخص نظر کا بچاؤکرے اس کو حلاوت ایمانی نصیب ہوتی ہے جیسا کہ ارشاد نبوی ہے :

 عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بن مَسْعُودٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ:إِنَّ النَّظْرَۃَ سَہْمٌ مِنْ سِہَامِ إِبْلِیسَ مَسْمُومٌ، مَنْ تَرَکَہَا مَخَافَتِی أَبْدَلْتُہُ إِیمَانًا یَجِدُ حَلاوَتَہُ فِی قَلْبِہِ.

ترجمہ: حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے سید نا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نظر شیطان کے تیروں میں سے ایک زہر آلود تیرہے ،جس نے میرے خوف سے بدنگاہی چھوڑدی تومیں اس کے بدلہ اس کو کمال ایمان سے بہرہ مند کرتا ہوں‘ جس کی حلاوت وہ اپنے قلب میں پاتا ہے ۔(المعجم الکبیر للطبرانی حدیث نمبر: 10211، جامع الاحادیث ، حدیث نمبر: 7525