Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

Anjuman-e-Qawateen

خواتین کیلئے چہرہ کے بال نکالنے کا حکم


شریعت اسلامیہ میں مرد حضرات کے لئے چہرہ کے بال اکھاڑنا ناجائز اورممنوع قراردیا گیا ہے لیکن خواتین کے لئے یہ حکم نہیں ہے ،حسن وزیبائش ،زینت وآرائش،عورت کے لئے طبعی وفطری امرہے او رفطری طور پر عورت کے چہرہ پربال نہیں آتے جس طرح مرد کوآتے ہیں اگر کسی عورت کے چہرہ گال ٹھوڑی وغیرہ پربال اُگ آئیں توا س کے لئے بہتر ومستحب ہے کہ چہرہ کے بالوں کو اکھاڑدے ،جیسا کہ ردالمحتار ج 5 کتاب الحظرو الاباحۃ فصل فی النظروالمس، ص 264 میں ہے  ازالۃ الشعرمن الوجہ حرام الا اذانبت للمر اۃ لحیۃ اوشوارب فلا تحرم ازالتہ بل تستحب ۔  

 ترجمہ: چہرہ سے بال اکھاڑنا حرام ہے البتہ عورت کے چہرہ پر ڈاڑھی یا مونچھ جیسے بال اگ آئیں تو اس کودورکرنا حرام نہیں بلکہ دور کرلینا مستحب ہے ۔