Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

Anjuman-e-Qawateen

عجائب میلاد ، شان مصطفی کا آئنہ ، عظیم المرتبت خواتین کی زبانی


حضور اکرم سید کائنات صلی اللہ علیہ وسلم کے فضائل ومناقب سے کون ومکان کا ذرہ ذرہ واقف ہے ، وہ انسان جس کو اشرف المخلوقات کا تاج پہنایا گیا اس کی عقل وخرد نے اعترافات کے ساتھ اپنے گھٹنے ٹیک دئے ، مومن وکافر ، مسلمان ومشرک ، مردوعورت کے بلاتفریق وامتیاز سب نے حبیب پاک رحمة للعٰلمین صلی اللہ علیہ وسلم کی شان ورفعت جانا لیکن پھوٹی قسمت نے بعض کے چشم ظاہر وباطن پر قفل لگادئے ، جس کے سبب جانتے بوجھتے انہوں نے کفر وشرک کا راستہ اختیار کیا ۔

حق شناس اور حق گو شخصیات میں دین اسلام کی مقدس خواتین بھی شانہ بشانہ حق گوئی کی صف میں نظر آتی ہیں ۔ حق نگری وحق گوئی کا یہ تسلسل خواتین میں میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے وقت سے ہی جاری ہوا ، چنانچہ میلاد کے وقت جو احوال وعجائب ظہور میں آئے ان کے شاہدین اور رواة میں خواتین کی اک جماعت نظر آتی ہے ، امن ومانت کا پیکر حضرت آمنہ رضی اللہ عنھا نے ولادت باسعادت کے عجائب وارہاصات کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا ؛ رٲیت خرج مني نور اضاء ت منہ قصور الشام ۔ میں نے دیکھا میرے بطن سے ایک عظیم الشان نور برآمد ہوا جس کی نورانیت میں ملک شام کے محلات نظر آنے لگے۔ ﴿مسند احد ، حدیث نمبر؛ 18115۔ المستدرک ، حدیث نمبر ؛ 4196﴾

کائنات میں سب سے بڑی روشنی کا آلہ سورج اور چاند ہے ، ان کی نورانیت میں بھی وہ اثر نہیں کہ دیکھنے والے کو دور کی مسافت والی اشیاء دکھائے ، لیکن حبیب کریم صلی اللہ علیہ وسلم وہ نور بے مثال ہیں جن کی نورانیت کے تصدق میں حضرت آمنہ رضی اللہ عنہا کو میلوں مسافت پر واقع شہر اور مکانات دکھائی دئیے ۔

اور ایک روایت میں ہے ، حضرت آمنہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں ؛ ہاتف غیبی سے مجھے ندا آتی ؛ اے آمنہ آپ کے بطن میں سید العالمین سرور دوجہاں جلوہ گر ہیں ، جب آپ کی ولادت باسعادت ہوتو اسم گرامی محمد صلی اللہ علیہ وسلم رکھنا کہ آپ کا نام توراة میں احمد ہے ، کیونکہ ارض وسما کی جملہ مخلوق آپ کی مدح وتوصیف میں رہتی ہے ۔ ﴿دلائل النبوة للبیہقی ، باب ذکر مولد المصطفی صلی اللہ علیہ وسلم ، حدیث نمبر؛ 14﴾

حضرت عثمان بن ابی العاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ، آپ نے فرمایا؛ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت باسعادت کے وقت میری والدہٴ محترمہ حضرت آمنہ رضی اللہ عنہا کے پاس موجود تھیں، آپ فرماتی ہیں کہ کعبہ شریف کی جس شئی پر بھی میری نظر جاتی وہ مجھے نورانی نظر آئی اور آسمان سے ستارے زمین پر اتر آرہے تھے اور جب سرور دوعالم صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت باسعادت ہوئی تو بس نور ہی نور ہرطرف نظر آیا۔ ﴿سبل الھدٰی والرشاد ، الباب السادس فی وضعہ﴾

حضرت حلیمہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں ؛ میں جب حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت کی خاطر آپ کو گود لینے حضرت آمنہ رضی اللہ عنہا کے پاس گئی تو آپ نے فرمایا؛ ان لابنی ھذا لشانا انی حملت بہ فلم اجد حملا کان اخف علی ولا اعظم برکة یعنی اے حلیمہ میرے یہ شہزادہ کی شان نرالی ہے ، حمل کے دوران میں نے کوئی بوجھ نہ پایا اور ان کے جیسی برکت جہاں میں کہیں نہیں ۔ بچے عمومًا جیسے پیدا ہوتے ہیں میرے لخت جگر کی پیدائش ویسی نہیں ہوئی بلکہ آپ بحالت سجدہ دنیا میں تشریف لائیے ۔ ﴿سبل الھدٰی والرشاد ، الباب السادس فی وضعہ﴾