Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

Anjuman-e-Qawateen

رزق حلال کی برکت


اچھے او ربرے لذیذوبدمزہ کھانے کی تمیز حیوانات بھی رکھتے ہیں، پر چرند وپرند وہی کھاتا ہے جو اس کی فطرت وطبع میں غذا کہلاتی ہے، گوشت خور حیوانات کا طبع کبھی خس وخاشاک کی طرف اور گھاس کھانے والے چرند وچوائے گوشت خوری کی طرف اپنا طبعی میلان نہ رکھتے ہیں نہ کھاتے ہیں ،اس کی وجہ غالبا یہی ہوگی کہ ان کی طبیعت میں خلاف فطرت غذائیں حرمت کا درجہ رکھتی ہوں ، البتہ جس کا طبعی ذوق رخصت ہوچکا ہو ظاہر ہے کہ اس قسم کے حیوانات خلاف فطرت غذائیں بھی کھالیتے ہیں، اسی طرح حق تعالیٰ نے ایمان والوں کی فطرت وقار وحساس بنائی حلال وحرام کی تمیز رکھنا گان کی فطری وجبلی صلاحیت ہے جب فطری تمیز کا حاسہ اپنی کاکردگی میں ضعیف وناتواں ہوجاتا تو حلت وحرمت میں امتیاز نہیں کرپاتا۔

حلال کھانے، پینے ،پہنے اوڑھنے کی بڑی فضیلت آئی ہے ، اللہ تعالیٰ نے رزق حلال کو نیک عمل پر مقدم فرمایا ارشاد ہے:کلوامن الطیبات واعملوا صالحا(المؤمنون:51)پاک وحلال چیزوں سے کھوؤ او رنیک عمل کرو۔

حلال کھانے کو عمل صالح پر مقدم کرنے کی وجہ ایک تو یہ ہے کہ حلال لقمہ بدن میں داخل ہوتو عمل صالح کی توفیق ہوتی اور عبادات آسان ہوتے ہیں گویا لقمہ حلال بیچ ہے جس کا ثمر عمل صالح کی شکل میں ظاہر ہوگا ۔

دوسری وجہ یہ ہے کہ حلال لقمہ Ú©Û’ بغیر عمل صالح درجہ قبولیت نہیں پاسکتا اسی لئے حرام لقمہ کھانے والا عبادت گذا بھی کیوں نہ ہوجنت کا مستحق نہیں ہوسکتا ،ا سکی دعا بھی قبول نہیں ہوتی جیسا کہ صحیح مسلم میں ہے: عن ابی ہریرۃ رضی اللہ عنہ قال قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایہا الناس ان اللہ طیب لایقبل الاطیبا وان اللہ امرالمؤمنین  بما امربہ المرسلین فقال یا ایہاالرسل کلوا من الطیبات واعملوا صالحا انی بما تعملو علیم وقال یا ایہا الذین آمنوا کلوا من طیبات مارزقناکم ثم ذکر الرجل یطیل السفر اشعث اغبر یمدید یہ الی السماء یارب یارب ومعمہ حرام ومشربہ حرام وملبسہ حرام وغذی بالحرام فانی یستجاب لذلک (صحیح مسلم ØŒ باب قبول الصدقۃ من الکسب ØŒ حدیث نمبر: 2393)

ترجمہ:حلال روزی سے قلب نوارنی ہوکر اس سے حکمت ودانش کے چشمے بہتے ہیں جیسا کہ ارشاد نبوی ہے:من اکل الحلال اربعین یوما نور اللہ قلبہ وجری ینا بیع الحکمۃ من قلبہ علی لسانہ (احیاء العلوم ، فضیلۃ الحلال ،ج1ص436)

اک او رحدیث شریف میں ہے : کل لحم نبت من حرام فالنار اولی بہ (احیاء العلوم ، فضیلۃ الحلال ،ج1ص436)