Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

Anjuman-e-Qawateen

دین حق کے لئے خواتین کی قربانیاں اور صبر و تحمل


امتحان و آزمائش زندگی کے لوازم سے ہے احکام شرع پر استقامت کے لئے جو موانع و رکاوٹیں آتی ہیں ان کا مقابلہ کرنا اور انہیں شکست دیکر قرب الٰہی کی منزل پر چلتے رہنا سب سے بڑی آزمائش ہےٗ اس کے علاوہ معاشی مسائل سے دوچار ہوناٗ مرض و علالت سے گذرناٗ خویش واقارب سے جدائی کا غم برداشت کرنا اور صبر و تحمل سے کام لے کر راضی برضاء الٰہی رہناٗ شدت غم کے باوجود عبادت و ریاضت میں عملی و قلبی خلل نہ ہونے دیناٗ بلکہ مصیبت کو منشأ الٰہی جان کر اس میں بھی قرب کی لذتوں سے فیضیاب ہوناٗ یہ سب سے بڑا کمال اور کامیابی ہےٗ یہ تو صرف خاصان خدا کا شیوہ اور انہی کا شعار ہےٗ بلند ہمتیٗ شجاعت و دلیری میں صحابیات رضوان اللہ علیھن اجمعین بہادران وقت پر بھاری رہیںٗ دشمنانِ دین سے لڑائی کا موقع ہوتا تو جہاں مرد حضرات بر سر پیکار ہوتے خواتین بھی زخمی حضرات کی تیمارداری کا سامان تیار کرتیںٗ اور جب اپنے اعزہ و اقارب مثلا بھائیٗ والدٗ فرزند وغیرہ کی شہادت ہوتی تو خواتین صبر و تحمل کا پہاڑ بن کر تیز و تند ہواؤں کا مقابلہ کرتیںٗ لیکن زبان پر شکوہ و شکایت کو راہ نہ دیتیںٗ اس کی بے شمار نظائر و مثالیں کتب احادیث و سیرت میں مذکور ہیں۔

سرور کائنات صلی اللہ علیہ وسلم کی چہیتی پھوپی حضرت صفیہ رضی اللہ عنھا کے متعلق آیا ہے :وقد اقبلت فیما بلغنی صفیۃ بنت عبدالمطلب تنظر الیہ وکان اخاھا لابیھا وامھا فقال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم لا بنھا الزبیر بن العوام القھا فأرجعھا۔۔۔(سیرۃ ابن ہشامٗ صفیۃ و حزنھا علی اخیھاٗ ج:2ٗص:97)

ترجمہ:مؤلف کتاب نے کہا: حضرت صفیہ بنت عبدالمطلب رضی اللہ عنھا سیدنا حمزہ رضی اللہ عنہ کو دیکھنے کے لئے تشریف لائیں حضرت حمزہ آپ کے حقیقی بھائی تھےٗ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت زبیر بن عوام رضی اللہ عنہ سے فرمایا جاکر میری پھوپی کو واپس لوٹادو تاکہ ان کے بھائی کے ساتھ جو برتاؤ کیا گیا وہ نہ دیکھیںٗ آپ نے جاکر عرض کیا ائے والدہ محترمہ! حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے آپ کو واپس جانے کا حکم فرمایا ہے آپ نے فرمایا کیوں؟مجھے معلوم ہے کہ میرے بھائی کی نعش کا مُثلہ (آنکھٗ کان وغیرہ کاٹے گئے ہیں) کیا گیا ہےٗ یہ سب راہ خدا میں ہوا ہے۔