الحمد للہ رب العالمین والصلوٰۃ والسلام علی سید الانبیاء والمرسلین وعلی الہ و اصحابہ و ازواجہ و بارک وسلم اجمعین
اس آیت کریمہ کی تفسیر میں امام رازی رحمۃ اللہ علیہ متوفی 606ھ نے لکھا ہے: یعنی فیکن غیر ذلک امر لا یوجد فی غیرکن وھو کونکن امھات المومنین و زوجات خیر المرسلین- ترجمہ: یعنی ازواج مطہرات وہ خصوصی شان رکھتی ہیں جو دوسری خواتین نہیں رکھتیں، یہ برگزیدہ و عفت مآب خواتین تمام مومنین کی مائیں اور نبیوں کے سردار کی بیبیاں ہیں- تفسیر الرازی، سورۃ الاحزاب، 32-
اس آیت کریمہ سے یہ بات واضح ہوگئی کہ ازواج مطہرات حضور پاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے کاشانۂ اقدس کی برکت سے دنیا کی تمام خواتین میں ایک منفرد و ممتاز مقام کی حامل بن گئیں جس میں کوئی ان کا شریک نہیں ہے-
دوسری آیت شریفہ میں ارشاد باری تعالی ہے: وَ اَزْوَاجُہٗۤ اُمَّہٰتُہُمْؕ ترجمہ: اور آپ کی بیویاں مومنین کی مائیں ہیں- سورۂ احزاب- 6
نیز ارشاد الٰہی ہے: وَ لَاۤ اَنۡ تَنۡکِحُوۡۤا اَزْوَاجَہٗ مِنۡۢ بَعْدِہٖۤ اَبَدًا ؕ ترجمہ: اے ایمان والو!)اور یہ ناجائز ہے کہ کبھی بھی نبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے بعد آپ کی بیبیوں سے نکاح کرو- سورۂ احزاب- 53
اور یہ بھی ارشاد ہے: وَ اِذَا سَاَلْتُمُوۡہُنَّ مَتَاعًا فَسْـَٔلُوۡہُنَّ مِنۡ وَّرَآءِ حِجَابٍ ؕ ترجمہ: اور جب نبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی ازواج سے تم کوئی چیز مانگو تو پردے کے پیچھے سے مانگو- سورۂ احزاب- 53
کنزل العمال میں حضورصلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم کا ارشاد مبارک ہے: خيارکم خيارکم لنسائی ۔
ترجمہ : تم میں سب سے بہتر افراد وہ ہیں جو میری ازواج مطہرات کے ساتھ بہتر سلوک کرنے والے ہوں ۔
کنزل العمال ،کتاب الفضائل ۔ فصل ازواجہ علیہ الصلوة والسلام ،حدیث نمبر: 24400
حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی ازواج مطہرات کی تعداد اور ان کے ساتھ نکاح کی ترتیب کے بارے سیرت نگاران کا قدرے اختلاف ہے، البتہ گیارہ امہات المومنین کے بارے میں سب کی رائے متفق ہے-
حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی متعدد شادیوں کا ایک عظیم مقصد یہ رہا کہ مختلف قبائل سے رشتۂ اخوت قائم ہوجائے اور اس کی وجہ سے واقعۃً اسلام کے فروغ میں بڑی مدد ملی اور مسلمانوں کو بہت فائدہ پہنچا-
ازواج مطہرات میں چھ کا تعلق قبیلہ قریش سے ہے، حضرت خدیجۃ الکبری رضی اللہ عنہا، حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا، حضرت حفصہ رضی اللہ عنہا، حضرت ام حبیبہ رضی اللہ عنہا، حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا اور حضرت سودہ رضی اللہ عنہا- چار ازواج مطہرات قبیلۂ قریش کے علاوہ عرب کے دیگر قبائل سے ہیں اور ایک زوجۂ مطہرہ حضرت صفیہ بنت حیی رضی اللہ عنہا بنی اسرائیل کے قبیلہ بنی نضیر کی ہیں-سبل الہدی والرشاد ج11 جماع أبواب ذكر أزواجه صلى الله عليه وسلم ص143