Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

News

حضرت غریب نواز رحمۃ اللہ علیہ کو بارگاہ نبوی سے قطبیت کبری کا منصب حاصل


حضرت غریب نواز رحمۃ اللہ علیہ کو بارگاہ نبوی سے قطبیت کبری کا منصب حاصل۔آپ سے شریعت وطریقت کی نہریں جاری

حضرت غریب نواز رحمۃ اللہ علیہ کانفرنس سے حضرت ضياء ملت کا خطاب

ابوالحسنات اسلامک ریسرچ سنٹر کے زیر اہتمام مسجد ابوالحسنات،پھول باغ، جہاں نماحیدرآبادمیں تیسواں عظیم الشان اجلاس عام بعنوان"حضرت غریب نواز رحمۃ اللہ علیہ کانفرنس"ضیاء ملت حضرت علامہ مولانا مفتی حافظ سید ضیاء الدین نقشبندی مجددی قادری صاحب دامت برکاتہم العالیہ شیخ الفقہ جامعہ نظامیہ وبانی ابو الحسنات اسلامک ریسرچ سنٹر کی زیر صدارت منعقد ہوئی۔

حضرت ضیاء ملت نے اپنے صدارتی خطاب میں فرمایا کہ سورۂ توبہ کی آیت نمبر119 میں اللہ تعالی نے ایمان والے بندوں کو تقوی وطہارت کی زندگی بسرکرتے ہوئے صالحین کی صحبت اختیار کرنے کا حکم فرمایا ہے

(يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آَمَنُوا اتَّقُوا اللَّهَ وَكُونُوا مَعَ الصَّادِقِينَ)

 Ú©ÛŒÙˆÙ†Ú©Û اہل اللہ وصالحین Ú©ÛŒ صحبت میں رہنے سے انسان کا کردار سنورجاتاہے۔

سلطان الہند حضرت خواجہ معین الدین چشتی غریب نواز رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ تنہا نیکی کرنے کے بالمقابل نیکوں کی صحبت اختیار کرنا زیادہ بہتر ہے،کیونکہ تنہانیکی کرنے سے تکبر اور غرور آسکتا ہے اور انسان شیطانی وساوس اور نفسانی خواہشات کا شکار ہوجاتا ہے۔

مزید فرمایا کہ بروں کی صحبت میں رہنا بدی کرنے سے زیادہ براہے،کیونکہ برے افراد کی صحبت افکار کے دھاروں کو بدل دیتی ہے اور انسان غلط روش اختیار کرجاتاہے۔

صالحین کے ساتھ عبادت کرنے کا فائدہ آخرت میں آشکار ہوگا۔

صحیح بخاری میں حدیث شریف ہے کہ قیامت کے دن نجات یافتہ افراد کو جب جنت کی طرف جانے کا حکم دیا جائے گا تو وہ عرض کریں گے:اے ہمارے پروردگار!ہمارے وہ بھائی کہاں ہیں جو ہمارے ساتھ نماز ادا کرتے تھے،ہمارے ساتھ روزہ رکھا کرتے تھے اور ہمارے ساتھ اعمال خیر انجام دیا کرتے تھے؟اللہ تعالی ارشاد فرمائے گا:جاؤ!جس کے دل میں دینار برابر ایمان ہو انہیں جہنم سے نکال لاؤ۔(صحیح بخاری،حدیث نمبر:7439)

حضرت ضیاء ملت دامت برکاتہم نے فرمایا کہ حضرت غریب نواز رحمۃ اللہ علیہ نے دیار کفر میں شمع اسلام کو روشن کیا،تمام سیرت نگار‘خواہ کسی بھی مکتب فکر سے تعلق رکھتے ہوں انہوں نے حضرت غریب نواز رحمۃ اللہ علیہ کے روحانی تصرفات کا اقرار کیا اور لکھا کہ آپ کی ذات بابرکت ایسی عالی شان ہے کہ آپ کی نظررحمت سے سیاہ دل روشن ومنور ہوجاتے،دنیا کی محبت میں گرفتار،آخرت سے غافل لوگ توبہ کرکے ذاکر وشاغل ہوجاتے ۔

آپ کی بارگاہ سے خلق خدانے علم ومعرفت بھی پایا ہے اور رشد وفیضان،نوروعرفان بھی حاصل کیا ہے۔

امام ربانی مجدد الف ثانی حضرت شیخ احمد فاروقی سرہندی رحمۃ اللہ علیہ- جیسی عظیم المرتبت ہستی جو علم ظاہر وباطن میں مسلم الثبوت ہے- نے اکستاب فیض کے لئے حضرت غریب نواز رحمۃ اللہ علیہ کی بارگاہ کا رخ کیا۔

حضرت غریب نواز رحمۃ اللہ علیہ بواسطۂ والد گرامی حسینی اور بذریعہ والدہ محترمہ حسنی سادات سے ہیں۔ سلسلہ پدری بارہ واسطوں اور سلسلہ مادری گیارہ واسطوں سے حضرت مولائے کائنات سیدنا علی مرتضی رضی اللہ عنہ سے جاملتا ہے۔

 Ø³Ø§Ø¯Ø§Øª گھرانے Ú©Û’ چشم وچراغ ہونے Ú©ÛŒ حیثیت سے آپ پر سعادت Ú©Û’ آثارنمایاں تھے ،والدہ محترمہ کا نام"ام الورع"رحمۃ اللہ علیہاتھا،آپ Ú©ÛŒ والدۂ ماجدہ اپنے نام Ú©Û’ مطابق تقوی وپرہیز گاری کا سرچشمہ تھیں،والدماجد کا نام"سید غیاث الدین حسن الحسینی" تھا،(رحمۃ اللہ علیہ)جو تہجد گزار،شب زندہ دار بزرگ تھے۔

حضرت غریب نواز رحمۃ اللہ علیہ نے قرآن کریم حفظ کرنے کے بعدتحصیل علم کے لئے مختلف مقامات کا سفر کیا،بخارا،سمرقنداور نیشاپوروغیرہ تشریف لے گئے۔علم ظاہر کی تکمیل کے بعد باطنی مدارج کی تکمیل کے لئے مرشد کامل حضرت خواجہ عثمان ہارونی رحمۃ اللہ علیہ کی بارگاہ میں حاضر ہوئے اور انتہائی قلیل وقفہ میں تمام باطنی کمالات حاصل کئے اور مدارج طے کئے۔

آپ کی خداداد لیاقت اورکامل استعداد کے مطابق مرشد گرامی سے حظ وافرحاصل کیا؛کیونکہ جب شیخ کامل ہو،اور مرید قابل ہوتوفیض کی شان ہی نرالی ہوتی ہے۔

قیام بغداد کے موقع پر آپ کے ہمراہ حضرت اوحد الدین کرمانی رحمۃ اللہ علیہ اور حضرت شہاب الدین سہرودی رحمۃ اللہ علیہ تھے،آپ نے ایک پرندہ کا شکار کیا،اسی دوران ایک نوجوان کو دیکھا کہ جو شکار کے لئے جنگل کی طرف جارہاتھا،آپ نے اس نوجوان لڑکے سے متعلق فرمایاکہ آئندہ یہ لڑکا بادشاہ بنے گا،چنانچہ وہ لڑکاسلطان شمس الدین التمش تھاجو آپ کی بشارت کے مطابق چھبیس(26)سال تک دہلی میں تخت سلطنت پر فائزرہے اورحضرت خواجہ قطب الدین بختیار کاکی رحمۃ اللہ علیہ کے مرید بنے۔

حضرت خواجہ غریب نواز رحمۃ اللہ علیہ نے اپنے پیر حضرت خواجہ عثمان ہارونی رحمۃ اللہ علیہ کے ہمراہ حج بیت اللہ اور زیارت روضہ اطہر کے لئے حرمین شریفین کا سفر کیا ۔

 Ù…کہ معظمہ آئے اور حضرت Ú©Û’ حق میں دعاء خیر کی،غیب سےآوازآئی کہ ہم Ù†Û’ معین الدین حسن سجزی Ú©Ùˆ قبول کیا وہاں سے روانہ ہوکر مدینہ منورہ حاضرہوئے،اور جب حضرت نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم Ú©Û’ روضۂ مبارک پر پہنچے تو حضرت پیر ومرشد Ù†Û’ آپ سے فرمایا کہ سلام عرض کرو!میں Ù†Û’ سلام عرض کیا:روضۂ مبارک سے آوازآئی"وعلیکم السلام یاقطب مشائخ البر والبحر "اے بر وبحر Ú©Û’ قطب تم پر بھی ہمارا سلام ہو!اس بشارت پر حضرت Ù†Û’ ارشاد فرمایا کہ آپ کا معاملہ درجۂ کمال Ú©Ùˆ پہنچا ۔بارگاہ نبوی سے آپ Ú©Ùˆ قطبیت کبری کا منصب حاصل ہوا ہے۔

بلخ میں ایک شخص فلسفہ میں بہت مہارت رکھتا تھا،اور اولیاء کرام کے مقامات ومدارج کے بارے میں نازیبا گفتگو کیاکرتا تھا،جب حضرت غریب نواز رحمۃ اللہ علیہ وہاں تشریف لائے تو وہ شخص بھی آپ سے بحث کرنے کے ارادہ سے حاضرہوا،جس وقت وہ حاضر ہوئے حضرت نماز ادافرمارہےتھےاور خادم شکار کئے ہوئے پرندہ کو پکارہاتھا،نماز سے فارغ ہونے کے بعد وہ فلسفی جب سامنے آیا تو آپ نے پرندہ کا گوشت کھانے کے لئے عطافرمایا،جیسے ہی اس نے لقمہ لیا اس کے اندر سے فلسفہ اور دقیانوسی خیالات نکل گئے،اس کے بعد آپ نے انہیں وہ لقمہ عطا کیا جو آپ تناول فرمارہے تھے،اس لقمہ کو کھاتے ہی ساری ظلمتیں چھٹ گئیں اور قلب میں معرفت کا نور آگیا،دو لقموں میں آپ نے تخلیہ بھی کیا اور تحلیہ بھی۔

حضرت ضیاء ملت دامت برکاتہم نے فرمایا کہ حضرت غریب نواز رحمۃ اللہ علیہ کی بارگاہ سے دنیا کو ایمان وعقیدہ بھی ملا ہے اور علم ومعرفت بھی، شریعت وطریقت ہردونہریں آپ سے جاری ہیں،کیونکہ آپ علم ظاہر میں بھی امامت کا درجہ رکھتے ہیں اور روحانیت کے بھی تاجدار ہیں،آپ کی روحانی توجہات اور باطنی فیض توعالی شان ہے ہی لیکن ظاہری طور پر آپ کے دستر سے ملنے والا کھانا بھی فیض رساں اورنفع بخش ہے۔

حضرت ضیاء ملت Ù†Û’ 'حضرت سلطان الہند خواجہ معین الدین الدین چشتی غریب نواز رحمۃ اللہ علیہ Ú©ÛŒ تعلیمات سے متعلق  ÙØ±Ù…ایا کہ آپ فرمایا  Ú©Ø±ØªÛ’ کہ جس میں تین خصلتیں ہوں سمجھو کہ وہ اللہ تعالی سے محبت رکھتاہے:(1)دریا Ú©ÛŒ طرح سخاوت (2)سورج Ú©Û’ جیسی شفقت اور(3)زمین Ú©ÛŒ طرح انکسار وتواضع۔6رجب المرجب،633Ú¾ میں آپ کا وصال ہوا۔

مولانا حافظ سید محمد مصباح الدین عمیر نقشبندی صاحب عالم جامعہ نظامیہ نے نظامت کے فرائض انجام دئے ۔

 

www.ziaislamic.com