<div style="text-align: right"><span style="font-size: large"><span style="font-family: alvi Nastaleeq v1.0.0">لیلۃ الجائزۃ (انعام والی رات) شاپنگ میں مصروف رھنا <br /> اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے عید کے مبارک و مسعود موقع پر اظہار مسرت کا حکم فرمایا ہے ۔ <font color="#000000">قل بفضل اللہ وبرحمتہ فبذلک فلیفرحوا ھو خیر مما یجمعون </font><br /> سورہ یونس( آیت 58 ) <br /> ترجمہ: اے حبیب پاک صلی اللہ علیہ وسلم آپ فرمائے کہ (لوگ ) اللہ کے فضل اور اس کی رحمت پر خوشی منائیں ۔<br /> اسی لئے بازاروں میں اوقات ضائع کئے بغیر بقدر ضرورت عید کی تیاری کرنا چاہئیے ۔<br /> رات بھر بازاروں میں گھومنے پھر نے سے احتراز کریں اور عید الفطر کی اس مبارک رات کو عبادت الہی میں گزاریں کیونکہ اس رات عبادت میں مشغول رہنا مستحب ہے، در مختار ج 1ص 507 میں ہے: <font color="#000000">’’ و من المندوبات ۔ ۔ ۔ احیاء لیلۃ العیدین </font><br /> اس شب کو لیلۃ الجائزۃ (انعام و اکرام کی رات ) اور لیلۃ الأجرۃ (مزدوری حاصل کرنے کی رات) کہاگیا ہے ۔<br /> نیک بندے جب رمضان کے مہینہ میں اللہ اور اس کے حبیب اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے بتلائے ہوئے طریقے کے مطابق عمل کرتے رہے اور جب یہ مہینہ ختم ہوگیا تو انعام و اکرام سے سرفراز ہونے اپنے آقا ومولی کے سامنے کھڑا ہوجائیں اور دنیا و آخرت میں صلاح و فلاح کی دعاء مانگیں ،کیونکہ اس رات رب تعالیٰ کی رحمت جوش میں رہتی ہے اور دعائیں رد نہیں کی جاتیں۔<br /> مصنف عبد الرزاق ج 4 ص 317 میں حدیث شریف ہے ۔ <font color="#000000">’’ عن ابن عمر قال خمس لیال لا ترد فیھن الدعاء ۔ ۔ ۔ ولیلۃ العیدین ‘‘ </font><br /> حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنھما نے ارشاد فرمایا :پانچ راتیں ایسی ہیں جن میں دعاء رد نہیں کی جاتی منجملہ ان کے عیدین کی راتیں ہیں ۔<br /> عیدین اور دیگر متبرک راتوں میں عبادت کا اہتمام کرنے والوں کےلئے جنت کی خوشی خبری دی گئی ہے ۔ الترغیب والترھیب ج 2 ص 152 میںحدیث پاک ہے : <br /> <font color="#000000">’’ عن معاذ بن جبل قال قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم من احیا اللیالی الخمس وجبت لہ الجنۃ: لیلۃ الترویۃ و لیلۃ عرفۃ و لیلۃ النحر ولیلۃ الفطر ولیلۃ نصف من شعبان ‘‘ </font><br /> ترجمہ:حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ،حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے ارشاد فرمایا :جو کوئی ان پانچ راتوں میں عبادت کرتا ہے اس کےلئے جنت واجب ہو جاتی ہے ،(1)آٹھویں اور(2) نویں ذوالحجہ کی رات ‘(3) عید الاضحیٰ اور (4)عید الفطر کی رات اور(5) شعبان کی پندرھویں رات ۔ لھذا اگر عید کی تیاری باقی رہ گئی ہے تو اس مبارک رات میں زیادہ وقت صرف کئے بغیر شاپنگ کرلیں ‘غیر ضروری چیزوں میں وقت ضائع نہ کریں اوراس شب کو حسب استطاعت عبادت میں گذارنے کی کوشش کریں ۔</span></span></div>