Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

Scholarly Articles

انصاف کی برکت


از:حضرت ابوالحسنات محدث دکن رحمۃ اللہ علیہ
حضرت سیدنا عمر رضی اللہ عنہ اپنے دور خلافت میں ایک رات گشت میں مصروف تھے کہ ایک مکان سے گانے بجانے Ú©ÛŒ آواز آنے پر آپ Ù†Û’ دستک دی اور دروازہ کھلوانا چاہا‘ لیکن اہل خانہ اس قدر منہمک تھے کہ آپ Ú©ÛŒ آواز ہی نہ سن سکے اور نہ دروازہ کھولا۔ آخر آپ مکان Ú©ÛŒ دیوار پھاند کر اندر تشریف Ù„Û’ گئے اور دیکھا کہ اہل خانہ کسی عورت Ú©Û’ ساتھ شراب خوری اور گانے بجانے میں مشغول ہیں۔ حضرت کا بارعب چہرۂ مبارک دیکھ کہ اہل خانہ سہم گئے۔ آپ Ù†Û’ ان سے فرمایا: اے دشمنانِ خدا! تم سمجھتے تھے کہ تمہارے ایسے گناہ Ú©Ùˆ اللہ تعالیٰ چھپادیں Ú¯Û’Û”
چونکہ وہ لوگ جانتے تھے کہ آپ انصاف پسند ہیں آپ Ú©Ùˆ ان حالات میں ہرگز غصہ نہیں آئے گا‘ اس لئے ان میں سے ایک شخص Ù†Û’ جرأت کرکے عرض کیا یا امیر المومنین! جلدی نہ کیجئے۔ ہم لوگوں Ù†Û’ ایک گناہ کیا ہے لیکن آپ Ù†Û’ تین گناہ کئے ہیں۔
(۱) ایک تو یہ کہ قرآن شریف میں حق سبحانہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا ہے وَلاَ تَجَسَّسُوا (ترجمہ: تجسس نہ کرو) اور آپ نے تجسس کیا۔
(۲) دوسرے یہ کہ کلام مجید میں اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں وَأتُوا البُیوْتَ مِنْ اَبْوَابِھَا (ترجمہ: مکانوں میں دروازوں سے داخل ہوں)اور آپ دیوار پھاند کر آئے۔
(Û³) تیسرے یہ کلام شریف میں حق تعالیٰ فرماتے ہیں لا تدخلوا بیوتا غیر بیوتکم حتی تستانسوا Ùˆ تسلموا علی اھلھا۔ (ترجمہ: نہ داخل ہو تم گھروں میں اپنے گھروں Ú©Û’ سوا‘ جب تک اجازت نہ چاہو اور سلام نہ کرلو ان گھر والوں پر ) اور آپ بلا اجازت Ú†Ù„Û’ آئے اور سلام بھی نہیں کیا۔
حضرت سیدنا عمر رضی اللہ عنہ Ú©ÛŒ بے نفسی اور انصاف پسندی ملاحظہ ہو ایک عظیم المرتبت جلیل القدر خلیفہ ہونے Ú©Û’ باوجود جن Ú©Û’ نام نامی Ùˆ اسم گرامی Ú©Û’ سنتے ہی بڑے بڑے بادشاہوں Ú©Û’ دل دہل جاتے تھے‘ احکام خداوندی Ú©Û’ سامنے لرزہ براندم ہوکر بلا چون Ùˆ چرا سر تسلیم خم کرلیا اور ان Ú©Û’ افعال شنعیہ Ú©ÛŒ تادیب اور سزا سے درگزر کرکے فرمایا میں اپنے گناہوں سے توبہ کرتا ہوں‘ اگر تمہارا یہ قصور معاف کردوں تو کیا تم بھی اپنے سابقہ Ùˆ حالیہ گناہوں سے توبہ کرلوگے؟ انہوں Ù†Û’ عرض کیا ہاں ائے امیر المومنینؓ ہم ضرور توبہ کرلیں Ú¯Û’ اور پھر کبھی ایسے کاموں Ú©Û’ پاس ہرگز ہرگز نہ جائیں Ú¯Û’Û” آپ Ù†Û’ معاف فرمادیا اور ان لوگوں Ù†Û’ توبہ کرلی۔
حضرت محمد ابن کعب رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: عدل Ùˆ انصاف یہ ہے کہ جو مسلمان تجھ سے چھوٹا ہو اس Ú©Û’ حق میں باپ Ú©ÛŒ مانند رہے‘ اور جو تجھ سے بڑا ہے اس کا بیٹا بنا رہ‘ اور جو تیرا ہم عمر ہے اس کا بھائی بنا رہے اور ہر ایک خطاوار Ú©Ùˆ اتنی ہی سزا دیا کر جو اس Ú©Û’ قصور اور برداشت Ú©Û’ لائق ہو۔ خبردار غصہ سے کسی Ú©Ùˆ تازیانہ (کوڑا) نہ مارنا ورنہ تیری جگہ دوزخ میں ہوگی۔

: In Inpage format..