Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

Scholarly Articles

بدی کا بدلہ نیکی سے دیں


جہاں تک ممکن ہو سالک Ú©Ùˆ چاہئے کہ کسی Ú©Û’ ساتھ برائی نہ کرے‘ اور برے لوگوں Ú©Û’ ساتھ بھی بھلائی سے پیش آئے۔ انسان Ú©Ùˆ اپنے حال پر توجہ کرنی چاہئے اور سبھوں Ú©Ùˆ اپنے سے بہتر خیال کرکے اپنے Ú©Ùˆ سب سے بدتر سمجھے‘ دوسروں Ú©ÛŒ برائی Ú©ÛŒ طرف توجہ کرکے اپنی محفلوں میں برائی Ú©Û’ ساتھ ان کا ذکر کرنا صوفیائے کرام Ú©Û’ مسلک Ú©Û’ خلاف ہے۔
حکایت: ایک فاسق Ùˆ فاجر شخص‘ حضرت باقی رحمۃ اللہ علیہ Ú©ÛŒ ہمیشہ شکایت کرتا اور آپ Ú©ÛŒ شان میں ایسے ایسے گستاخانہ الفاظ استعمال کرتا کہ سننے والے اس Ú©Ùˆ برداشت نہ کرسکتے اور مشتعل (غصہ) ہوجاتے‘ مگر مجبوراً صبر کرلیتے۔ ایک مرتبہ حضرت Ú©Û’ ایک خادم سے رہا نہ گیا اور حاکم وقت سے اس Ú©ÛŒ بدعنوانیوں اور گستاخیوں کا ذکر کرکے گرفتار کروادیا۔ یہ خبر جب حضرت Ú©Ùˆ ملی تو آپ Ù†Û’ اس خادم Ú©Ùˆ بلاکر فرمایا کہ تم Ù†Û’ ہمارے پڑوسی Ú©Ùˆ کیوں گرفتار کروادیا؟ خادم Ù†Û’ نہایت ادب Ú©Û’ ساتھ عرض کیا کہ یہ شخص ہمیشہ حضور Ú©ÛŒ شان میں گستاخانہ الفاظ کہا کرتا تھا! حضرت Ù†Û’ فرمایا: بابا میں کیا اور میری شان ہی کیا ‘ وہ جو Ú©Ú†Ú¾ میرے متعلق کہتا تھا‘ میں اس سے بھی زیادہ برا اور گنہگار ہوں‘ میں تو اپنے سے زیادہ برا کسی Ú©Ùˆ نہیں پاتا۔ ہم صوفیائے کرام رحمۃ اللہ علیہم اجمعین Ú©Û’ نقش قدم پر چلنے اور تقلید (پیروی) کرنے والے ہیں‘ ہمارا فرض منصبی ہونا چاہئے کہ جہاں تک ہوسکے کسی Ú©Û’ ساتھ برائی نہ کریں‘ بروں Ú©Û’ ساتھ بھی بھلائی سے پیش آئیں Ø‚
وفا کینم و جفا می کشیم و خوش باشیم
کہ در طریقتِ ما کافریست رنجیدن
(ہم وفائیں کریں Ú¯Û’ اور جفائیں سہیں Ú¯Û’ اور خوش رہیں Ú¯Û’‘ کیونکہ ہمارے طریق میں جفاؤں پر رنجیدہ ہوجانا کفر ہے)Û”
حضرت Ù†Û’ اپنے خادم Ú©Ùˆ اس عمدگی سے سمجھایا کہ وہ بے حد متاثر ہوا اور اسی وقت حاکم Ú©Û’ پاس جاکر اس قیدی Ú©Ùˆ رہا کروادیا‘ اس کا نتیجہ یہ ہوا کہ اس فاسق Ùˆ فاجر شخص Ù†Û’ ہمیشہ Ú©Û’ لئے آپ Ú©ÛŒ ایذا رسانی اور بدگوئی سے توبہ کرلی۔
حدیث شریف: حضرت رسولِ مقبول صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ اگر تم صدیقین کا درجہ چاہتے ہو تو جو تم سے قطع تعلق کرے‘ اس سے تعلق جوڑو‘ جو تم پر ظلم کرے تو اس Ú©Û’ ساتھ اچھا سلوک کرو۔
حضرت سیدنا علی کرم اللہ وجہہ فرماتے ہیں ‘ اپنے بھائی Ú©Û’ ساتھ صلہ رحمی کرنا اگر چیکہ وہ تم سے بدسلوکی ہی کیوں نہ کرے‘ اور جو تم سے دور ہو تم اس سے قرب حاصل کرو اور کوئی تم سے مخالفت کرے تو بھی اس Ú©Û’ ساتھ بھلائی کرنا Ø‚
گر کسے در راہِ من خارے نہد من گُل نہم
اُو سزائے خار یا بدمن جزائے گل برم
ترجمہ:Û” اگر کوئی شخص میرے راستے میں کانٹے رکھے تو میں اس Ú©ÛŒ راہ میں پھول رکھوں گا‘ وہ کانٹوں Ú©ÛŒ سزا پائے گا اور میں پھول Ú©ÛŒ جزاء۔
از:مواعظ حسنہ
حضرت ابوالحسنات محدث دکن رحمۃ اللہ علیہ

: In Inpage format..