Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

Scholarly Articles

راہ خدا میں خرچ کرنے کی فضيلت


راہ خدا میں خرچ کرنے کی فضيلت

 

مصیبت زدہ،تنگدست وبے سہارا اور نادار افراد Ú©ÛŒ جانب دست  تعاون دراز کرنا  ہمارا انسانی اور اخلاقی فریضہ ہے۔ 

ارشاد حق تعالی ہے:

وَتَعَاوَنُوا عَلَى الْبِرِّ وَالتَّقْوَى۔

ترجمہ: تم نیکی اور پرہیزگاری کے کاموں میں ایک دوسرے کا تعاون کرو-(سورۃ المائد‏ۃ:2)

صدقات Ùˆ خیرات سے مخلوق خدا Ú©ÛŒ ضرورتیں پوری  ÛÙˆØªÛŒ اور محتاجوں Ú©Û’ فاقے رفع ہوتے ہیں‘ اس لئے یہ بھی دین کا ایک ستون ہے‘ اور اللہ تعالیٰ Ù†Û’ مال خرچ کرنے Ú©Ùˆ اپنی محبت کا معیار اور آزمائش قرار دیا ہے۔

حضرت رسول مقبول صلی اللہ علیہ والہ وسلم ارشاد  ÙØ±Ù…اتے ہیں کہ پوشیدہ صدقہ خدائے تعالیٰ Ú©Û’ غضب Ú©Ùˆ فرو کرتا ہے اور ظاہراً صدقہ دوزخ Ú©ÛŒ Ø¢Ú¯ Ú©Û’ لئے سپر کا کام دے گا‘ صدقہ بری موت سے بچاتا اور بلا Ú©Ùˆ ٹالتا‘ اور عمر زیادہ کرتا ہے اور فرمایا: صدقہ مال Ú©Ùˆ Ú©Ù… نہیں کرتا۔

 Ø§Ù„صدقة في السر تطفئ غضب الرب-

مستدرک علی الصحیحین،حدیث نمبر: 6491-

 

عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم إِنَّ الصَّدَقَةَ لَتُطْفِئُ غَضَبَ الرَّبِّ وَتَدْفَعُ مِيتَةَ السُّوءِ –

(جامع ترمذی،باب ما جاء فى فضل الصدقة. حدیث نمبر:666)

حضرت امام حسن رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جس نے سخاوت کی عزت پائی اور جس نے بخل کیا ذلت اٹھائی-

 Ø­Ø¶Ø±Øª امام زین العابدین رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:

 Ø¬Ø³ آدمی میں یہ وصف ہو کہ مانگنے والوں Ú©Ùˆ دیا کرے وہ سخی نہیں ہے‘ بلکہ سخی وہ ہے جو حقوقِ خدائے تعالیٰ Ù†Û’ اہلِ طاعت Ú©Û’ لئے مقرر فرمائے ہیں ان Ú©Ùˆ بلاطلب پہنچادے-

 Ø§ÙˆØ± نفس میں شہرت Ú©ÛŒ خواہش نہ ہو بلکہ اللہ تعالیٰ Ú©ÛŒ طرف سے کامل ثواب عنایت ہونے کا یقین ہو۔

ایک بزرگ فرماتے ہیں:

 ØªÙ… مستحق Ú©Ùˆ بھی دو اور غیر مستحق Ú©Ùˆ بھی‘ تاکہ اللہ تعالیٰ تم Ú©Ùˆ وہ عطا فرمائے  Ø¬Ø³ Ú©Û’ تم مستحق ہو اوروہ بھی عطا فرمائے جس Ú©Û’ تم مستحق نہ ہو۔

حضرت ربیع بن خثیم رحمۃ اللہ علیہ کسی سائل کو روٹی کا ٹکڑا یا کوئی ٹوٹی ہوئی چیز یا مستعملہ کپڑا نہ دیتے اور فرماتے مجھے شرم آتی ہے کہ میرا اعمال نامہ اللہ تعالیٰ کے سامنے پیش ہو اور اس میں ردی اشیاء ہوں جو میں نے ان کی راہ میں دی ہیں۔

حکایت:

سیدۃ النساء حضرت بی بی فاطمہ رضی اللہ عنہا بیمار ہوئیں‘ حضرت سیدنا علی  رضی اللہ عنہ Ù†Û’ پوچھا: تمہارا دل کیا چاہتا ہے؟ بی بی Ù†Û’ کہا: انار۔ آپ زاہدوں Ú©Û’ سردار‘ بھلا آپ Ú©Û’ پاس کہاں کا پیسہ! کسی سے قرض Ù„Û’ کر انار خریدا‘ گھر آنے Ù„Ú¯Û’ تو ایک فقیر Ù†Û’ کہا: یا علی رضی اللہ عنہ! میں بہت بیمار ہوں اور میرا دل انار چاہتا ہے! تھوڑی دیر آپ Ù†Û’ سوچا کہ اگر انار اس فقیر Ú©Ùˆ دیتا ہو Úº تو سیدہ Ú©Û’ لئے نہ رہے گا اور اگر نہ دوں تو اپنے پاس انار رکھ کر سائل Ú©Ùˆ محروم کیسے کروں؟ آخر فیصلہ فرمایا کہ Ú©Ú†Ú¾ بھی ہو‘ خدائے تعالیٰ Ú©Û’ نام پر انار دے دیا جائے‘ آپ Ù†Û’ اسی وقت انار توڑ کر فقیر Ú©Ùˆ کھلادیا‘ فقیر Ú©Ùˆ صحت ہوگئی‘ گھر آکر دیکھتے ہیں کہ حضرت سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا بھی صحت یاب ہوچکی ہیں‘ حضرت علی رضی اللہ عنہ ندامت Ú©Û’ ساتھ ان سے یہ واقعہ بیان فرمانے لگے‘ حضرت سیدہ رضی اللہ عنہا Ù†Û’ کہا: جس وقت آپ Ù†Û’ وہاں فقیر Ú©Ùˆ انار کھلایا اسی وقت میرے دل سے انار Ú©ÛŒ خواہش Ù†Ú©Ù„ گئی‘ ایسا معلوم ہوا جیسا کہ میں Ù†Û’ انار کھالیا ہے‘ اتنے میں حضرت سلمان رضی اللہ عنہ ایک ڈھکا ہوا طبق Ù„Û’ کر آئے‘ حضرت علی رضی اللہ عنہ Ù†Û’ پوچھا یہ کیا ہے؟ کہا کہ خدائے تعالیٰ Ù†Û’ اپنے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم Ú©ÛŒ معرفت جنت سے بھیجا ہے‘ دیکھا تو اس میں نو (9) انار ہیں‘ حضرت علی رضی اللہ عنہ Ù†Û’ فرمایا یہ میرے نہیں ہیں‘ حضرت سلمان رضی اللہ عنہ Ù†Û’ پوچھا یہ کیسے معلوم ہوا؟

 ÙØ±Ù…ایا کہ خداوند تعالیٰ Ù†Û’ دنیا میں ایک کا بدلہ دس (10) رکھا ہے‘ یہ نو (9) کیسے ہیں؟

 Ø­Ø¶Ø±Øª سلمان رضی اللہ عنہ Ù†Û’ ہنس کر ایک انار جیب سے نکالا اور طبق میں رکھ دیا اور عرض Ú©ÛŒ کہ آزمائش Ú©Û’ لئے چھپا رکھا تھا۔

حضرت عبد اللہ ابن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:

 Ø¬Ùˆ شخص تندرستی میں ایک درہم راہِ خدا میں دے اس سے بہتر ہے کہ بیماری میں سو درہم دے‘ اور زندگی میں اپنے ہاتھ سے ایک درہم دینا بہترہے‘ مرنے Ú©Û’ بعد اس Ú©Û’ نام پر ہزار درہم دینے سے-

 Ø­Ú©Ø§ÛŒØª :

حضرت ابو سہیل رحمۃ اللہ علیہ صدقہ و خیرات وغیرہ کسی شخص کے ہاتھ میں نہ دیتے بلکہ زمین پر رکھ دیتے اور محتاج خود اٹھالیتا-

آپ سے مریدوں نے اس کا سبب پوچھا تو آپ نے فرمایا کہ میں مناسب خیال نہیں کرتا کہ یہ چیزیں کسی مسلمان کے ہاتھ میں دی جائیں اس حال میں کہ میرا ہاتھ اونچا رہے اور اس مسلمان کا ہاتھ نیچا ہو۔

حکایت:

حضرت محمد بن علیان نسوی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:

 Ø³Ø®ÛŒ Ú©ÛŒ سخاوت اس وقت صاف ہوتی ہے جب کہ وہ اپنی عطاء Ú©Ùˆ حقیر سمجھے اور لینے والے Ú©Ùˆ اپنے سے بہتر جانے اور اس کا احسان مانے۔

از مواعظ حسنہ

حضرت محدث دکن علیہ الرحمۃ والرضوان

www.ziaislamic.com