Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

Scholarly Articles

اہل بیت کرام سے محبت موجب سعادت دارین


       ÛØ± فرد  Ú©ÛŒ یہی خواہش ہوتی ہے کہ جنت اس کا مقدر بن جائے اور اسے پروانۂ نجات مل جائے،اسی Ú©Û’ لئے وہ تگ ودو کرتا اور اعمال صالحہ انجام دیتا ہے،اعمال اسی وقت قابل اعتبار ہیں جبکہ ایمان وعقیدہ درست ہو،آپ Ù†Û’ فرمایا کہ اعمال کا دارومدار ایمان پر ہے اور ایمان کا دارومدار حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم Ú©ÛŒ اور آپ Ú©Û’ اہل بیت کرام Ú©ÛŒ محبت پر ہے،جیساکہ جامع ترمذی میں حدیث پاک ہے،حضور اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم Ù†Û’ ارشاد فرمایا: قسم ہے اس ذات Ú©ÛŒ جس Ú©Û’ قبضۂ قدرت میں میری جان ہے!کسی شخص Ú©Û’ دل میں ایمان داخل ہی نہیں ہوسکتا جب تک کہ وہ تم (اہل بیت) سے اللہ او راس Ú©Û’ رسول صلی اللہ علیہ واٰلہ وصحبہ وسلم Ú©ÛŒ خاطر محبت نہ کرے۔

حضور اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم  Ú©ÛŒ نسبت گرامی Ú©Û’ سبب اہل بیت کرام وسادات عظام Ú©ÛŒ تعظیم کریں کیونکہ اہل بیت کرام سے محبت کرنا دارین Ú©ÛŒ سعادت کا ذریعہ ہے۔

 Ø³ÛŒØ¯Ù†Ø§ علی مرتضی رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ آپ Ù†Û’ فرمایا : حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم Ù†Û’ مجھے بتایا کہ (آپ Ú©Û’ ساتھ) سب سے پہلے جنت میں داخل ہونے والوں میں، میں، فاطمہ رضی اللہ تعالی عنہا، حسن اور حسین رضی اللہ تعالی عنہما  ہوں Ú¯Û’Û” میں Ù†Û’ عرض کیا : یا رسول اﷲ صلی اللہ علیہ والہ وسلم ! ہم سے محبت کرنے والے کہاں ہوں Ú¯Û’ØŸ  آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم Ù†Û’ ارشاد فرمایا : تمہارے پیچھے ہوں Ú¯Û’Û”

عن علي رضي الله عنه قال : أخبرني رسول الله صلى الله عليه وسلم : أن أول من يدخل الجنة أنا وفاطمة والحسن والحسين - قلت : يا رسول الله ØŒ فمحبونا ØŸ قال : من ورائكم - صحيح الإسناد ØŒ ولم يخرجاه –

امام حاکم Ù†Û’ فرمایا کہ یہ حدیث صحیح الاسناد ہے Û” (مستدرک علی الصحیحین،حدیث نمبر: 4706)

حضرات اہل بیت کرام رضي اللہ تعالی عنہم Ú©Ùˆ اللہ تعالی Ù†Û’  ہر قسم Ú©ÛŒ گندگي اور ہر نامناسب شئی سے پاک ومحفوظ رکھا ہے،اور انہيں مکمل طور پر پاکیزگی اور طہارت عطافرمائي،اور اس کا بیان تاکیدی طور پر قرآن کریم میں فرمایا،ارشاد الہی ہے:

إِنَّمَا يُرِيدُ اللَّهُ لِيُذْهِبَ عَنْكُمُ الرِّجْسَ أَهْلَ الْبَيْتِ وَيُطَهِّرَكُمْ تَطْهِيرًا-

 ØªØ±Ø¬Ù…ہ:یقینااللہ تعالیٰ تویہی چاہتا ہے اے نبی Ú©Û’ گھروالوکہ تم سے ہر ناپاکی دور فرمادے او رتمہیں پاک کرکے خوب ستھراکردے-(سورۃالاحزاب Û”33)

یہاں لفظ"رجس"مطلق ذکر کیا گيا ہے،اور عربی زبان کے قاعدہ کے مطابق جب کوئی لفظ مطلق ذکر کیا جاتا ہے تو اس میں کسی قسم کی تخصیص نہيں کی جاسکتی،تواس آیت قرآنی سے ثابت ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اہل بیت کو ہر قسم کی فکری ،اعتقادی ، عملی ،اخلاقی ،ظاہری و باطنی نجاستوں سے پاک وصاف طیب وطاہررکھاہے ،اسی لئے ان کا کردار پاکیزہ،گفتار شائستہ اور ہر طریقۂ کار پر تقدس ہوتاہے-

امام عالی مقام سیدنا امام حسین رضی اللہ تعالی عنہ بالاتفاق اہل بیت سے ہیں،جن کے کردار کی پاکیزگی وستھرائی میں آیت قرآن ناطق ہے،تو ان کے کربلا تشریف لےجانے کو دنیوی اقدام کہنا،معرکۂ کربلا کو سیاسی نوعیت کا معرکہ قرار دینا،اور ان کی بے داغ و شفاف شخصیت پر حرف گیری کرنا درپردہ آیت قرآنی کا انکار ہے-

آپ Ù†Û’ فرمایا کہ حضرت علی مرتضی رضي اللہ تعالی عنہ Ù†Û’ امام عالی مقام کا نام "حرب"رکھا تھا لیکن حضور اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم Ù†Û’ اسے تبدیل کرکے "حسین"رکھدیا،اور حضور Ù†Û’ جب آپ کا نام "حسین"منتخب فرمایا تو آپ قول وفعل،ظاہر وباطن ہر لحاظ سے حسین وخوبصورت ،صاحب جمال وکمال ہیں، علامہ ابن حجر Ù…Ú©ÛŒ ہیتمی رحمۃ اللہ علیہ Ù†Û’ الصواعق المحرقۃ میں روایت درج Ú©ÛŒ ہے: حسن اور حسین یہ دونوں نام اہل جنت Ú©Û’ اسماء سے ہیں اور قبل اسلام عرب Ù†Û’ یہ دونوں نام نہ رکھے۔ Ø£ÙŽØ®Ù’رَجَ ابْنُ سَعْدٍ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ سُلَيْمَانَ قَالَ : " اَلْحَسَنُ وَالْحُسَيْنُ " اِسْمَانِ مِنْ أَسْمَاءِ أَهْلِ الْجَنَّةِ ØŒ مَا سَمَّتِ الْعَرَبُ بِهِمَا فِيْ الْجَاهِلِيَّةِ.

 (الصواعق المحرقہ، ص:115- تاریخ الخلفاء،ج:1 ص:76)

اما Ù… عالی مقام سے تعلق ووابستگی دراصل حضور سے وابستگي ہے،آپ کا حضور سے کمال درجہ تقرب کا اظہار اس روایت سے بخوبی ہوتاہے، حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم Ù†Û’ ارشاد فرمایا : جس Ù†Û’ حسن اور حسین رضی اللہ تعالی عنہما سے محبت کی، اس Ù†Û’ درحقیقت مجھ ہی سے محبت Ú©ÛŒ اور جس Ù†Û’ حسن اور حسین رضی اللہ تعالی عنہما  سے بغض رکھا اس Ù†Û’ مجھ ہی سے بغض رکھا۔

عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم: مَنْ أَحَبَّ الْحَسَنَ وَالْحُسَيْنَ فَقَدْ أَحَبَّنِى وَمَنْ أَبْغَضَهُمَا فَقَدْ أَبْغَضَنِى.

( Ø³Ù†Ù† ابن ماجہ شریف، باب فضل الحسن والحسين ابنى على بن أبى طالب رضى الله عنهم. حدیث نمبر: 148)

       Ø§Ø²:مولانا مفتی حافظ سید ضیاء الدین نقشبندی دامت برکاتہم العالیہ

شیخ الفقہ جامعہ نظامیہ وبانی ابو الحسنات اسلامک ریسرچ سنٹر

 www.ziaislamic.com