<span lang="ER" style="font-size: 22pt; color: maroon; ">حضور اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی ازواج مطہرات تمام امت کی مائیں ہیں ،اللہ تعالی نے انہیں حضور اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم سے شرف زوجیت کی بنا تمام خواتین میں امتیازی شان اور بلند مقام عطا فرمایا ،انہیں تقوی وطہات کی نعمت اورعفت وعصمت کی مقدس چادر عطا فرمائی ،اور قیامت تک آنے والی خواتین امت کے لئے ان کو نمونہ بنایا،اور ان کی شان و عظمت اس قدر بلند و بالا کی کہ دنیا کی کوئی عورت ان جیسی نہیں ۔ ارشاد باری تعالی ہے :</span><b><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: 'Traditional Arabic'; color: maroon; "> يَا نِسَاءَ النَّبِيِّ لَسْتُنَّ كَأَحَدٍ مِنَ النِّسَاءِ-</span></b> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: right; direction: rtl; unicode-bidi: embed; "><span lang="ER" style="font-size: 22pt; color: maroon; "> ترجمہ:اے نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی بیبیو !تم دوسری کسی عورت کے جیسی نہیں‘‘۔(سورۃ الاحزاب ۔ 32)</span><span lang="ER" style="font-size: 22pt; color: maroon; "><o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: right; text-indent: 0.5in; direction: rtl; unicode-bidi: embed; "><span lang="ER" style="font-size: 22pt; color: maroon; ">صحیح بخاری شریف میں ہے، حضرت جبرئیل امین علیہ السلام حضور پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت بابرکت میں حاضر ہوکر عرض کیئے کہ حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا ایک برتن میں کھانا لے کر حاضر خدمت ہورہی ہیں جب وہ حاضر ہوں تو انہیں اللہ تعالیٰ کا اور میرا سلام فرمائیے اور انہیں خوشخبری دیجئے کہ جنت میں ان کے لئے موتی کا ایک عالیشان محل ہے ، جس میں نہ کوئی شور رہے گا اور نہ کوئی زحمت و تکلیف ۔<o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: right; text-indent: 0.5in; direction: rtl; unicode-bidi: embed; "><b><span lang="AR-SA" style="font-size: 22pt; font-family: 'Traditional Arabic'; color: maroon; ">عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ رضى الله عنه قَالَ أَتَى جِبْرِيلُ النَّبِىَّ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ هَذِهِ خَدِيجَةُ قَدْ أَتَتْ مَعَهَا إِنَاءٌ فِيهِ إِدَامٌ أَوْ طَعَامٌ أَوْ شَرَابٌ ، فَإِذَا هِىَ أَتَتْكَ فَاقْرَأْ عَلَيْهَا السَّلاَمَ مِنْ رَبِّهَا وَمِنِّى ، وَبَشِّرْهَا بِبَيْتٍ فِى الْجَنَّةِ مِنْ قَصَبٍ ، لاَ صَخَبَ فِيهِ وَلاَ نَصَبَ .<o:p></o:p></span></b></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: right; text-indent: 0.5in; direction: rtl; unicode-bidi: embed; "><span lang="ER" style="font-size: 22pt; color: maroon; "> </span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="margin-right: 0.5in; text-align: right; text-indent: 0.5in; direction: rtl; unicode-bidi: embed; "><span lang="ER" style="font-size: 22pt; color: maroon; "> مستدرک علی الصحیحین اور سنن کبری للنسائی میں روایت ہے کہ جب حضرت جبریل امین علیہ السلام نے سلام پیش کیا تو آپ نے فرمایا :</span><b><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: 'Traditional Arabic'; color: maroon; "> فقالت إن الله هو السلام وعلى جبريل السلام وعليك السلام ورحمة الله وبركاته –</span></b><span lang="ER" style="font-size: 22pt; color: maroon; "><o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: right; text-indent: 0.5in; direction: rtl; unicode-bidi: embed; "><span lang="ER" style="font-size: 22pt; color: maroon; ">ترجمہ:یقینا اللہ تعالی وہی "سلام "ہے اور جبریل علیہ السلام پر سلامتی ہو اورائے نبی اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم! آپ پر بھی سلامتی ہو اور اﷲ کی رحمت اور اس کی برکات ہوں۔<o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: right; direction: rtl; unicode-bidi: embed; "><span lang="ER" style="font-size: 22pt; color: maroon; "> ام المؤمنین سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنہا نے اللہ تعالی کے سلام کے ذکر کے بعد حضرت جبریل امین علیہ السلام کے سلام کا جواب عنایت فرمایا کیونکہ قانون شریعت یہ ہے کہ سلام پہونچانے والے کے لئے بھی سلامتی کی دعا کی جاتی ہے،اور سلام کے جواب میں اسے بھی شریک کیا جاتا ہے ،اس کے بعد آپ نے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی خدمت بابرکت میں نذرانہ سلام بطور شکر پیش کیا ، کیونکہ اللہ تعالی کا سلا م اور اس کا پیام جو آپ کے نام آیا ہے وہ کسی عبادت کے صلہ میں یا تقوی وطہارت ،زہد و ورع کی وجہ سے نہيں بلکہ نسبت حبیب کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی بدولت یہ نعمت عطا ہوئی ہے اس لئے آپ نے برزح کبری ،واسطہ عظمی نبی رحمت صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی بارگاہ اقدس میں صلوۃ وسلام پیش کیا –</span><b><span dir="LTR" style="font-size: 22pt; color: maroon; "><o:p></o:p></span></b></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: right; text-indent: 0.5in; direction: rtl; unicode-bidi: embed; "><span lang="ER" style="font-size: 22pt; color: maroon; ">جامع ترمذی شریف میں روایت ہے ،حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کے وصال کے بعد سب سے زیادہ آپ کا ذکر خیر فرماتے اور بکری ذبح فرماتے تو آپ کی سہیلیوں کو ضرور عنایت فرماتے۔(ترمذی شریف ج2ص22)</span><span lang="ER" style="font-size: 22pt; color: maroon; "><o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: right; text-indent: 0.5in; direction: rtl; unicode-bidi: embed; "><span lang="ER" style="font-size: 22pt; color: maroon; ">صحیح بخاری ومسلم میں حدیث مبارک ہے ،حضرت علی مرتضی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا : (حضرت)مریم(علیہا السلام ) اپنے زمانے کی سب سے بہترین عورت ہیں اور (حضرت )خدیجہ (رضی اللہ عنہا ) اپنے زمانے کی سب سے بہترین خاتون ہیں۔<o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: right; text-indent: 0.5in; direction: rtl; unicode-bidi: embed; "><span lang="ER" style="font-size: 22pt; color: maroon; "> ام المؤمنین سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنہا خواتین میں سب سے پہلے ایمان لائیں ۔ اعلانِ نبوت کے بعد ہر طرف مخالفت کی لہر اٹھی تو آپ مونس حیات بن کر تسکین خاطر کا سبب بنیں ۔ <o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: right; direction: rtl; unicode-bidi: embed; "><span lang="ER" style="font-size: 22pt; color: maroon; ">نکاح کے وقت آپ کی عمر مبارک چالیس 40، سال تھی اور حضور اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی عمرشریف 25، سال-<o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: right; direction: rtl; unicode-bidi: embed; "><span lang="ER" style="font-size: 22pt; color: maroon; ">حضورپاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے آپ کی زندگی میں دوسرا عقد نہیں فرمایا ۔<o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: right; direction: rtl; unicode-bidi: embed; "><span lang="ER" style="font-size: 22pt; color: maroon; ">از: مولانا مفتی حافظ سید ضياء الدین نقشبندی دامت برکاتہم العالیہ شیخ الفقہ جامعہ نظامیہ وبانی ابو الحسنات اسلامک ریسرچ سنٹر<o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: right; direction: rtl; unicode-bidi: embed; "><span style="font-size: 22pt; color: maroon; "><a href="http://www.ziaislamic.com/"><span dir="LTR" style="color: maroon; ">www.ziaislamic.com</span></a></span><span dir="LTR" style="font-size: 22pt; color: maroon; "><o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: right; direction: rtl; unicode-bidi: embed; "><span dir="LTR" style="font-size: 22pt; color: maroon; "><o:p> </o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: right; direction: rtl; unicode-bidi: embed; "><span dir="LTR" style="font-size: 22pt; color: maroon; "><o:p> </o:p></span></p> <p class="MsoNormal"><span style="font-size: 22pt; color: maroon; "> </span></p>