<p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align:right;direction:rtl;unicode-bidi: embed"><span lang="AR-SA" style="font-size:22.0pt;font-family:"Alvi Nastaleeq v1\.0\.0"">حضور اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے اپنے فرامین عالیہ کے ذریعہ بے شمار مقامات پر علم کی فضیلت کو اجاگر فرمایا:ایک روایت میں آپ نے علم کے تقریبا پینتیس "35" فوائد بیان فرمائے ہیں،آپ کا وہ فرمان عالی شان ملاحظہ ہو :</span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align:right;direction:rtl;unicode-bidi: embed"> </p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align:right;direction:rtl;unicode-bidi: embed"><span lang="AR-SA" style="font-size:22.0pt"><span style="mso-spacerun:yes"> </span><span style="mso-tab-count:1"> </span><span style="mso-spacerun:yes"> </span>وَقَالَ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: تَعَلَّمُوْا الْعِلْمَ فَإِنَّ تَعَلُّمَہُ لِلّہِ حَسَنَۃٌ وَطَلَبَہُ عِبَادَۃٌ وَمُذَاکَرَتَہُ تَسْبِیْحٌ وَالْبَحْثَ عَنْہُ جِہَادٌ وَتَعْلِیْمَہُ لِمَنْ لَّا یَعْلَمُہُ صَدَقَۃٌ وَبَذْلَہُ لِأَہْلِہِ قُرْبَۃٌ لِأَنَّہُ مَعَالِمُ الْحَلَالِ وَالْحَرَامِ وَمَنَارُ سَبِیْلِ أَہْلِ الْجَنَّۃِ وَہُوَ الْأَنِیْسُ فِیْ الْوَحْشَۃِ وَالصَّاحِبُ فِیْ الْغُرْبَۃِ وَالْمُحَدِّثُ فِیْ الْخَلْوَۃِ وَالدَّلِیْلُ عَلَی السَّرَّائِ وَالْمُعِیْنُ عَلَی الضَّرَّائِ وَالسِّلَاحُ عَلَی الْأَعْدَائِ وَالزَّیْنُ عِنْدَ الْأَخِلَّائِ یَرْفَعُ اللہُ بِہِ أَقْوَامًا فَیَجْعَلُہُمْ لِلْخَیْرِ قَادَۃً وَأَئِمَّۃً یُقْتَفٰی آثَارُہُمْ وَیُقْتَدَی بِأَفْعَالِہِمْ وَیُنْتَہَی إِلَی رَأْیِہِمْ تَرْغَبُ الْمَلَائِکَۃُ فِیْ خُلُقِہِمْ وَتَمْسَحُہُمْ بِأَجْنِحَتِہَا یَسْتَغْفِرُ لَہُمْ کُلُّ رَطْبٍ وَیَابِسٍ وَحِیْتَانُ الْبَحْرِ وَہَوَامُّہُ وَسِبَاعُ الْبَرِّ وَأَنْعَامُہُ لِأَنَّ الْعِلْمَ حَیَاۃُ الْقُلُوْبِ مِنَ الْجَہْلِ وَمَصَابِیْحُ الْأَبْصَارِ مِنَ الظُّلْمِ یَبْلُغُ الْعَبْدُ مِنَ الْعِلْمِ مَنَازِلَ الْأَخْیَارِ وَالدَّرَجَاتِ الْعُلَا فِیْ الدُّنْیَا وَالْآخِرَۃِ وَالتَّفَکُّرُ فِیْہِ یَعْدِلُ الصِّیَامَ وَمُدَارَسَتُہُ تَعْدِلُ الْقِیَامَ۔بِہ</span><span lang="AR-SA" style="font-size:22.0pt;font-family:"Jameel Noori Nastaleeq"">ٖ</span><span lang="AR-SA" style="font-size:22.0pt"> تُوْصَلُ الْأَرْحَامُ وَبِہ</span><span lang="AR-SA" style="font-size:22.0pt;font-family:"Jameel Noori Nastaleeq"">ٖ</span><span lang="AR-SA" style="font-size:22.0pt"> یُعْرَفُ الْحَلَالُ وَالْحَرَامُ وَہُوَ إِمَامُ الْعَمَلِ وَتَابِعُہُ یُلْہِمُہُ السُّعَدَائُ وَیَحْرمُہُ الْأَشْقِیَاءُ۔</span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align:right;direction:rtl;unicode-bidi: embed"> </p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align:right;direction:rtl;unicode-bidi: embed"><span lang="AR-SA" style="font-size:22.0pt;font-family:"Alvi Nastaleeq v1\.0\.0""><span style="mso-spacerun:yes"> </span><span style="mso-tab-count: 1"> </span>ترجمہ:اورحضور اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے ارشاد فرمایا:علم سیکھا کرو؛کیونکہ اللہ تعالی کی رضا کی خاطر علم سیکھنا نیکی ہے،اس کا حاصل کرنا عبادت ہے ،آپس میں علمی گفتگو کرنا اللہ تعالی کی تسبیح کرنے کے درجہ میں ہے،علم میں تحقیق کرنا جہاد کے برابر ثواب رکھاہے ،بے علم شخص کو تعلیم دینا نیکی اور صدقہ ہے،اور علم کو اس کے اہل پر خرچ کرنا قرب الہی کا ذریعہ ہے کیونکہ علم حلال وحرام سے واقفیت کا وسیلہ ہے،وہ اہل جنت کے راستہ کا مینار ہے،اور علم وحشت وتنہائی میں مونس وغمگسار ہے،سفر میں بہترین ساتھی ہے،تنہائی میں گفتگو کرنے والا ہے،وہ خوش حالی میں رہنما اور تنگدستی میں مددگارہے،دشمنوں کے خلاف ہتھیار ہے اور دوستوں کے حق میں زینت ہے۔علم کے سبب اللہ تعالی کچھ افراد کو رفعت وبلندی عطا فرماتا ہے اور انہیں خیر وبھلائی کے کاموں میں ایسا قائد وامام بناتا ہے کہ ان کے نقش قدم پر چلاجاتا ہے،ان کے طریقہ کو اپنایا جاتا ہے،اور ان کی رائے کو قول فیصل مانا جاتا ہے۔فرشتے ان کے اخلاق کو پسند کرتے ہیں اور اپنے پروں کو ان کے لئے بچھاتے ہیں،ہر خشک و تران کے حق میں بخشش کی دعا کرتے ہیں،سمندر کی مچھلیاں اور جانوراورخشکی کے درندے اور چوپائے ان کی مغفرت کے لئے دعا کرتے ہیں؛کیونکہ علم جہالت میں رہنے والوں کے حق میں دلوں کو زندگی بخشنے والا ہے،تاریکی میں رہنے والوں کے لئے نگاہوں کا چراغ ہے۔بندہ علم کی برکت سے نیکوکاروں کے مقامات پر پہنچتاہے اور دنیا وآخرت میں بلند درجات پر فائز ہوجاتا ہے،اور علم کے اندر غور وفکر کرنا روزہ رکھنے کے برابر ہے،آپس میں بیٹھ کر پڑھنا رات میں قیام کرنے کے برابر ہے،اسی کے ذریعہ رشتوں کو جوڑا جاتا ہے،اسی کے ذریعہ حلال وحرام کو جانا جاتاہے،اور وہ عمل کی طرف لے جانے والا اور اس کے ساتھ رہنے والا ہے،وہ نیک بختوں کو عطا کیا جاتا ہے اور بدبختوں کو اس سے محروم رکھا جاتا ہے۔</span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align:right;direction:rtl;unicode-bidi: embed"> </p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align:right;direction:rtl;unicode-bidi: embed"><span lang="AR-SA" style="font-size:22.0pt;font-family:"Alvi Nastaleeq v1\.0\.0""><span style="mso-tab-count:1"> </span>(نزہۃ المجالس ومنتخب النفائس،باب فضل العلم وأہلہ) </span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align:right;direction:rtl;unicode-bidi: embed"><span dir="LTR" style="font-size:22.0pt;font-family:"Alvi Nastaleeq v1\.0\.0""><span style="mso-tab-count:1"> </span><a href="../../../../">www.ziaislamic.com</a></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align:right;direction:rtl;unicode-bidi: embed"><span dir="LTR" style="font-size:22.0pt;font-family:"Alvi Nastaleeq v1\.0\.0""> </span></p>