<table border="0" cellspacing="0" cellpadding="0" width="97%" align="center"> <tbody> <tr> <td> <div style="text-align: right" class="arttext"><span style="font-size: large"><span style="font-family: alvi Nastaleeq v1.0.0">اللہ تعالی نے اپنے بندوں پر جو فرائض و واجبات مقرر فرمائے ہیں ان کی ادائیگی ہر ایک کے ذمہ لازم وضروری ہے ،انسان فرائض وعبادات قربانی وصدقات کے ذریعہ اپنے مولی کا قرب حاصل کرتا ہے اور اجر وثواب کا مستحق ہوتا ہے چنانچہ عبادات خواہ بدنی ہوں یا مالی حسن نیت واخلاص سے ادا کرنےکے بعد جب اس کا ثواب دوسروں کو ہدیہ کیا جاتا ہے تو یہ عمل احادیث شریفہ کی روشنی میں جائز ودرست ہے -<br /> حدیث پاک میں وارد ہے کہ مرحومین کے ایصال ثواب کے لئے نفل صدقہ وخیرات اور حج ودعاء کی جائے تو اس کا ثواب انہیں پہنچتا ہے اور وہ اس پر خوش ہوتے ہیں : <br /> <font color="#006633">عَنْ أَنَسٍ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إنَّا نَتَصَدَّقُ عَنْ مَوْتَانَا وَنَحُجُّ عَنْهُمْ وَنَدْعُو لَهُمْ فَهَلْ يَصِلُ ذَلِكَ إلَيْهِمْ ؟ قَالَ : نَعَمْ ، إنَّهُ لَيَصِلُ إلَيْهِمْ وَإِنَّهُمْ لَيَفْرَحُونَ بِهِ كَمَا يَفْرَحُ أَحَدُكُمْ بِالطَّبَقِ إذَا أُهْدِيَ إلَيْهِ - رَوَاهُ أَبُو حَفْصٍ الْكَبِيرُ الْعُكْبَرِيُّ . <br /> </font>ترجمہ : سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انہوں نے عرض کیا : یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! ہم اپنے مرحومین کی جانب سے صدقہ کرتے ہیں ، حج کرتے ہیں اور ان کے لئے دعاء کرتے ہیں ، تو کیا اس کا ثواب انہیں پہنچتا ہے ؟ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا : ہاں یقینا یہ ثواب انہیں پہنچتا ہے اور وہ اس سے خوش ہوتے ہیں جس طرح تم میں سے کوئی شخص طشت سے خوش ہوتا ہے جب کہ وہ اسے بطور تحفہ دیا جائے –<br /> اس حدیث پاک کو امت کے اجلۂ فقہاء نے اپنی کتب وتالیفات میں ذکر کیا ہے چنانچہ امام ابن ہمام رحمۃ اللہ علیہ نے فتح القدیر ، ج 3 ، ص 133، میں ، امام زیلعی رحمۃ اللہ علیہ نے تبیین الحقائق ج 2 ، ص 420 ، میں ، علامہ ابن عابدین شامی رحمۃ اللہ علیہ نے ردالمحتار ج 2 ، ص 257، میں ذکر فرمایا ، نیز یہ حدیث شریف موسوعہ فقہیہ کویتیہ ، حرف التاء '' تطوع '' میں اور فتاوی دار الافتاء المصریہ میں بھی مذکور ہے –<br /> مناسک ملا علی قاری مع حاشیہ ارشاد الساری ص 475 ، میں ہے : <br /> <font color="#006633">اعلم ان الاصل فی ہذا ان للانسان ان یجعل ثواب عملہ لغیرہ من الاموات والاحیاء حجا اوصلوۃ اوصوما اوصدقۃ اوغیرہا کتلاوۃ القران وسائر الاذکار فاذا فعل شيئا من ہذا وجعل ثوابہ لغیرہ جاز بلاشبھۃ ویصل الیہ عنداہل السنۃ والجماعۃ۔<br /> </font>اس قانون کو ذہن نشین کرلیجے ! انسان کے لئے جائز ہے کہ وہ اپنے عمل کا ثواب کسی دوسرے کے لئے ہدیہ کرے ، خواہ وہ انتقال کرچکے ہوں یا موجود ہوں ، حج ، نماز ، روزہ ، صدقہ اور اس کے علاوہ تلاوت قرآن کریم و دیگر تمام اذکار –<br /> جب انسان کوئی نیک عمل کرے اور اس کا ثواب کسی دوسرے کو بخشدے تو بلاشبہ یہ مسلک اہل سنت وجماعت کے مطابق جائز ہے اور انہیں اس کا ثواب پہونچتا ہے - <br /> نیک اعمال کا ثواب جس طرح زندوں کیلئے ہدیہ کرنا جائز ودرست ہے اسی طرح مرحومین کے لئے بھی ہدیہ کرنا جائزودرست ہے ، اگر کوئی اپنے خاندان کے مرحومین کی طرف سے حج کرے تو ان شاء اللہ تعالی انہیں ضرور اس کا ثواب پہنچے گا۔</span></span></div> </td> </tr> </tbody> </table>