<div style="text-align: right"><span style="font-family: alvi Nastaleeq v1.0.0"><center><center><span style="font-size: large"><center><strong>حج اور عمرہ کو ایک ساتھ ادا کرنے کی فضیلت </strong><br /> حضرت ابن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے‘ وہ فرماتے ہیں کہ حضرت رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ حج اور عمرہ کو پے در پے ادا کرو ‘اس طرح (حج اور عمرہ کا ادا کرنا) افلاس (ظاہری و باطنی) اور گناہوں کو اس طرح دور کردیتا ہے جس طرح بھٹی لوہے‘ سونے اور چاندی کے میل کچیل کو دور کردیتی ہے اور حج مقبول کا بدلہ تو صرف جنت ہی ہے۔<br /> اس کی روایت ترمذی‘ نسائی اور امام احمد نے کی ہے اور ابن ماجہ نے حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے اسی کے قریب قریب روایت کی ہے۔<br /> يه احادیث شریفه نور المصابیح جلد ہفتم ترجمہ زجاجۃ المصابیح جلد دوم مؤلفہ حضرت محدث دکن ابو الحسنات رحمۃ اللہ علیہ سے ماخوذ ہیں</center></span></center></center></span><span style="font-size: large"><span style="font-family: alvi Nastaleeq v1.0.0"><br /> </span></span><span style="font-family: alvi Nastaleeq v1.0.0"><center><center><span style="font-size: large"><center><strong>اللہ کے راستہ میں وفات پاجانے کی فضیلت </strong><br /> حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے‘ وہ فرماتے ہیں کہ حضرت رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جو شخص حج یا عمرہ یا جہاد کے ارادہ سے اپنے گھر سے نکلے اور راستہ ہی میں وفات پاجائے تو اللہ تعالیٰ ایسے شخص کے لئے جہاد‘ حج اور عمرہ کا ثواب لکھ دیتا ہے (اور دین کا طالب علم بھی اسی حکم میں ہے) ۔<br /> اس حدیث کی بیہقی نے شعب الایمان میں روایت کی ہے۔ <br /> <center><strong>حج مقبول کی جزاء جنت ہے </strong></center></center></span></center><span style="font-size: large"><br /> </span></center></span><span style="font-size: large"><span style="font-family: alvi Nastaleeq v1.0.0"><br /> </span></span><span style="font-family: alvi Nastaleeq v1.0.0"><center><center><span style="font-size: large"><center><strong>گھر میں داخل ہونے سے پہلے حاجی سے دعاء مغفرت کروانا چاہئے </strong><br /> حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے‘ وہ فرماتے ہیں کہ حضرت رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جب تم کسی حاجی سے ملو (جو حج سے فارغ ہوکر واپس ہورہا ہو تو تم اس کے اپنے گھر میں داخل ہونے سے پہلے) اس کو سلام کرو اور (ازراہ تواضع اور اکرام) اس سے مصافحہ کرو اور اس سے اپنے لئے دعاء مغفرت کی درخواست کرو‘ اس لئے کہ وہ گھر میں داخل ہونے سے پہلے (راہِ خدا کا مسافر ہے اور وہ) گناہوں سے پاک و صاف ہے (اور جس کے لئے وہ دعاء مغفرت کرے گا‘ اس کی بھی مغفرت کردی جائے گی)۔ <br /> اس کی روایت امام احمد نے کی ہے۔ <br /> <center><strong>مجاہد اور دین کا طالب علم بھی حاجی کے حکم میں ہیں </strong></center></center></span></center><span style="font-size: large"><br /> </span></center></span><span style="font-size: large"><span style="font-family: alvi Nastaleeq v1.0.0"><br /> </span></span><span style="font-family: alvi Nastaleeq v1.0.0"><center><center><span style="font-size: large"><center><strong>حج اور عمرہ کرنے والوں کی دعائیں قبول ہوتی ہیں </strong><br /> حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے‘ وہ نبی کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ حج کو آنے والے اور عمرہ ادا کرنے والے اللہ تعالیٰ کے معزز مہمان ہیں‘ اگر وہ اللہ تعالیٰ سے دعا مانگیں تو اللہ تعالیٰ ان کی دعا قبول فرماتا ہے اور اگر وہ گناہوں کی مغفرت طلب کریں تو اللہ تعالیٰ ان کے گناہوں کو بخش دیتا ہے۔ <br /> <center><strong>حاجی‘ عمرہ ادا کرنے والے اور مجاہدین‘ اللہ تعالیٰ کے مہمان ہیں </strong></center></center></span></center><span style="font-size: large"><br /> </span></center></span><span style="font-size: large"><span style="font-family: alvi Nastaleeq v1.0.0"><br /> </span></span><span style="font-family: alvi Nastaleeq v1.0.0"><center><center><center><span style="font-size: large"><center><strong>حج میں فسق و فجور سے بچنے کا ثواب<br /> </strong>حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے‘ وہ فرماتے ہیں کہ حضرت رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جو شخص اللہ تعالیٰ کے لئے حج کرے اور دوران حج (بحالت احرام) اپنی بیوی سے صحبت نہ کرے اور (دوران سفر اپنے ساتھیوں سے) بیہودہ کلام یا لڑائی جھگڑا نہ کرے اور کبائر سے بچتا رہے تو وہ حج کرنے کے بعد (گناہوں سے ایسا پاک و صاف ہوجاتا ہے) جیسا کہ وہ اپنی ماں کے پیٹ سے پیدا ہوتے وقت پاک و صاف تھا۔<br /> اس کی روایت بخاری اور مسلم نے متفقہ طور پر کی ہے۔ <br /> <center><strong>حج سے کون سے گناہ معاف ہوتے ہیں اور کون سے گناہ معاف نہیں ہوتے </strong></center></center></span></center></center><span style="font-size: large"><br /> </span></center></span><span style="font-size: large"><span style="font-family: alvi Nastaleeq v1.0.0"><br /> </span></span></div> <div style="text-align: right"> </div> <div style="text-align: right"><span style="font-size: large"><span style="font-family: alvi Nastaleeq v1.0.0"><span style="display: none" id="1167591037328E"> </span>فضائل حج کی احاديث </span></span><center></center><span style="font-size: large"><span style="font-family: alvi Nastaleeq v1.0.0"><br /> ف: واضح ہو کہ مذکورہ بالا حدیث شریف سے کئی فوائد معلوم ہوتے ہیں ‘ پہلی بات تو یہ ہے کہ سفرِ حج‘ خالصۃً للہ ہو جس میں دکھاوا اور دوسرے دنیوی اغراض شامل نہ ہوں۔ <br /> اس حدیث شریف میں ارشاد ہے کہ خالصۃً للہ حج کرنے والا گناہوں سے ایسا پاک ہوجاتا ہے جیسا وہ اپنی پیدائش کے دن پاک تھا۔ <br /> اس بارے میں یہ واضح رہے کہ گناہوں کی دو(2) قسمیں ہیں‘ ایک صغائر ‘ دوسرے کبائر‘ پھر کبائر کی بھی دو(2) قسمیں ہیں‘ ایک حقوق اللہ‘ دوسرے حقوق العباد‘ حج سے صغائر بالاتفاق معاف ہوجاتے ہیں‘ البتہ کبائر میں حقوق العباد جیسے قرض‘ بغیر ادائی کے معاف نہ ہوگا اور اسی طرح حقوق اللہ میں تارکِ نماز اور تارکِ زکوٰۃ کو اپنی فوت شدہ نمازیں اور واجب الاداء زکوٰۃ بھی ادا کرنی پڑے گی‘ البتہ حج سے نمازوں اور زکوٰۃ کی ادائی میں جو تاخیر ہوئی ہے‘ اس تاخیر کا گناہ معاف ہوجائے گا۔( ردالمحتار) <br /> </span></span><center></center><span style="font-size: large"><span style="font-family: alvi Nastaleeq v1.0.0"><br /> حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے‘ وہ فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم کو ارشاد فرماتے سنا ہے کہ اللہ تعالیٰ کے مہمان تین شخص ہیں: (1) جہاد کرنے والا‘ (2) حج کرنے والا‘ (3) عمرہ ادا کرنے والا۔<br /> اس کی روایت نسائی نے کی ہے اور بیہقی نے بھی اس کی روایت شعب الایمان میں کی ہے۔ <br /> </span></span><center></center><span style="font-size: large"><span style="font-family: alvi Nastaleeq v1.0.0"><br /> ف: واضح ہو کہ مرقات اور اشعۃ اللمعات میں لکھا ہے کہ حاجی کے حکم میں عمرہ ادا کرنے والا‘ جہاد کرنے والا اور دین کا طالب علم بھی داخل ہے‘ یہ حضرات بھی اللہ کی راہ کے مسافر ہیں‘ گھر سے نکل کر گھر واپس ہونے تک سفر کے حکم میں ہوتے ہیں تو یہ حضرات بھی جب ان کاموں سے فارغ ہوکر گھر واپس ہوں تو گھروں میں داخل ہونے سے پہلے ان سے سلام اور مصافحہ کے بعد دعا مغفرت کروائی جائے‘ اس لئے کہ یہ بھی مغفرت یافتہ ہیں ۔ <br /> </span></span><center></center><span style="font-size: large"><span style="font-family: alvi Nastaleeq v1.0.0"><br /> حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے‘ وہ فرماتے ہیں کہ حضرت رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ ایک عمرہ سے دوسرا عمرہ ادا کرنے کے درمیان جتنے گناہ ہوئے ہیں وہ معاف ہوجاتے ہیں اور حجِ مقبول کا بدلہ جنت ہی ہے-<br /> اس کی روایت بخاری اور مسلم نے متفقہ طور پر کی ہے۔ </span></span><span style="font-family: alvi Nastaleeq v1.0.0"><br /> </span><center></center></div>