Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

Scholarly Articles

ماہ رمضان میں انعامات خداوندی


عن ابی ھریرۃ قال قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ و اٰلہ وسلم اذا کان اول لیلۃ من شھر رمضان صفدت الشیاطین و مردت الجن و غلقت ابواب النار فلم یفتح منھا باب و فتحت ابواب الجنۃ فلم یغلق منھا باب و ینادی یا باغی الخیرا قبل و یاباغی الشرا قصر و للہ عتقآء من النار و ذلک کل لیلۃ۔ (رواہ الترمذی و ابن ماجۃ و رواہ احمد عن رجل)۔
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے وہ فرماتے ہیں کہ حضرت رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ Ùˆ اٰلہ وسلم ارشاد فرماتے ہیں کہ رمضان المبارک Ú©ÛŒ پہلی رات آجاتی ہے تو شیاطین اور سرکش جن پیدا کئے جاتے ہیں اور دوزخ Ú©Û’ دروازے بند کردئیے جاتے ہیں اور دوزخ کا کوئی دروازہ بھی نہیں کھولا جاتا اور جنت Ú©Û’ دروازے کھول دئیے جاتے ہیں اور جنت کا کوئی دروازہ بند نہیں کیا جاتا‘ اور ایک منادی یہ ندا کرتا ہے ’’اے طالب خیر متوجہ ہوجاؤ اور خیر Ú©ÛŒ جانب آجا‘‘ اور اے شرپسند (گناہوں سے) باز آجاؤ کہ یہ گناہوں سے توبہ کرنے کا وقت ہے) اور اللہ تعالیٰ (اس مہینہ میں گنہگاروں Ú©Ùˆ) دوزخ سے نجات دیتے ہیں اور (یہ ندا رمضان المبارک میں) ہر رات Ú©Ùˆ ہوا کرتی ہے‘ اس Ú©ÛŒ روایت ترمذی اور ابن ماجہ Ù†Û’ Ú©ÛŒ ہے اور امام احمد Ù†Û’ بھی اس Ú©ÛŒ روایت Ú©ÛŒ ہے۔
ف: اس حدیث شریف میں ارشاد ہے کہ رمضان المبارک میں شیاطین اور سرکش جن قید کئے جاتے ہیں‘ اس بارے میں صاحب مرقات Ù†Û’ لکھا ہے کہ شیاطین Ú©Ùˆ اور سرکش جنوں Ú©Ùˆ اس لئے قید کیا جاتا ہے تاکہ وہ روزہ داروں Ú©Û’ دلوں میں وسوسے نہ ڈالیں اور اس Ú©ÛŒ علامت یہ ہے کہ رمضان المبارک میں اکثر گنہگار اپنے گناہوں سے توبہ کرتے ہیں اور اللہ تعالیٰ Ú©ÛŒ طرف رجوع کرتے ہیں‘ اور بعض لوگوں Ú©Ùˆ جو دیکھا جاتا ہے کہ رمضان المبارک میں بھی گناہوں سے توبہ نہیں کرتے تو اس Ú©ÛŒ وجہ یہ ہے کہ شیاطین Ú©Û’ بہکانے Ú©Û’ پرانے اثرات ان Ú©Û’ دلوں میں جمے رہتے ہیں اور وہ اپنی عادت Ú©Û’ مطابق برائی کرتے رہتے ہیں۔
عن سلمان الفارسی قال خطبنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ و اٰلہ وسلم فی اخر یوم من شعبان فقال یاایھا الناس قد اظلکم شھر عظیم شھر مبارک شھر فیہ لیلۃ خیر من الف شھر جعل اللہ صیامہ فریضۃ و قیام لیلہ تطوعا فیہ بخصلۃ من الخیر کان کمن ادی فریضۃ فیما سواہ ومن ادی فریضۃ فیہ کان کمن ادی سبعین فریضۃ فیما سواہ و ھو شھر الصبر والصبر ثوابہ الجنۃ و شھر المواساۃ و شھر یزاد فیہ رزق المومن من فطر فیہ صائما کان لہ مغفرۃ لذنوبہ و عتق رقبتہ من النار و کان لہ مثل اجرہ من غیر ان ینتقص من اجرہ شیء قلنا یا رسول اللہ لیس کلنا نجدما نفطر بہ الصائم فقال رسول اللہ صلی اللہ علیہ و اٰلہ وسلم یعطی اللہ ھذا الثواب من فطر صائما علی مذقۃ لبن او تمرۃ او شربۃ من ماء و من اشبع صائما سقاہ اللہ من حوضی شربۃ لا یظما حتی یدخل الجنۃ و ھو شھر ولہ رحمۃ و اوسطہ مغفرۃ و اٰخرہ عتق من النار و من خفف عن مملوکہ فیہ غفر اللہ لہ و اعتقہ من النار۔ (رواہ البیھقی فی شعب الایمان)
حضرت سلمان فارسی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے وہ فرماتے ہیں کہ ماہ شعبان Ú©Û’ آخری دن حضرت رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ Ùˆ اٰلہ وسلم Ù†Û’ ہم Ú©Ùˆ خطبہ دیا اور (خطبہ میں) ارشاد فرمایا کہ ایک بڑے مہینہ Ù†Û’ تم پر سایہ ڈالا ہے جو برکت والا مہینہ ہے‘ یہ ایک ایسا (مبارک) مہینہ ہے جس میں ایک ایسی رات ہے (جس میں عبادت کرنا) ہزار مہینوں (Ú©ÛŒ راتوں میں) عبادت کرنے سے بہترہے جس Ú©Û’ دن میں روزہ کوفرض کیااور رات میں قیام (یعنی تراویح Ù¾Ú‘Ú¾Ù†Û’) Ú©Ùˆ سنت (موکدہ) قرار دیا ہے‘ جو شخص اس مہینے میں کسی نیک کام Ú©Ùˆ بطور نفل Ú©Û’ ادا کرے‘ اور اس سے اللہ تعالیٰ کا قرب چاہے تو وہ اس شخص Ú©Û’ برابر ہے جو کسی اور مہینہ میں فرض عبادت ادا کرتا ہے (یعنی اس مہینہ Ú©ÛŒ نفل عبادت اجر Ùˆ ثواب میں دوسرے مہینوں Ú©ÛŒ فرض عبادت Ú©Û’ برابر ہے) اور جو شخص اس (مہینہ) میں فرض عبادت کرے تو (اجر Ùˆ ثواب پانے میں) وہ اس شخص Ú©ÛŒ طرح ہے جو کسی دوسرے مہینہ میں ستر فرض ادا کرے ۔یہ مہینہ صبر کا ہے اور صبر کا بدلہ جنت ہے اور یہ مہینہ (محتاجوں سے) ہمدردی کرنے کا ہے اور یہ وہ مہینہ ہے جس میں مومن کا رزق بڑھا دیا جاتا ہے‘ جو شخص اس مہینہ میں روزہ دار Ú©Ùˆ افطار کرائے تو یہ اس شخص Ú©Û’ گناہوں Ú©ÛŒ بخشش کا سبب ہے اور دوزخ سے اس Ú©ÛŒ نجات کا ذریعہ ہے‘ اور اس شخص Ú©Ùˆ اس روزہ دار Ú©Û’ ثواب Ú©Û’ برابر ثواب ملتا ہے اور اس سے روزہ دار Ú©Û’ ثواب میں Ú©Ù…ÛŒ نہیں ہوتی (راوی Ù†Û’ کہا کہ) صحابہ Ù†Û’ عرض کیا: یا رسول اللہ ہم میں سے ہر ایک Ú©Ùˆ اتنی طاقت نہیں کہ روزہ دار Ú©Ùˆ افطار کراسکیں؟ تو حضرت رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ Ùˆ اٰلہ وسلم Ù†Û’ ارشاد فرمایا: اللہ تعالیٰ ہر اس شخص Ú©Ùˆ یہ ثواب دیتے ہیں جو کسی روزہ دار Ú©Ùˆ دودھ یا لسی پلائے یا کھجور کھلادے یا (Ú©Ù… از Ú©Ù…) پانی کا ایک گھونٹ ہی پلادے! اور جو شخص کسی روزہ دار کا پیٹ بھردے گا تو اللہ تعالیٰ میرے حوض (کوثر) سے اس Ú©Ùˆ ایسا پانی پلائیں Ú¯Û’ کہ وہ جنت میں داخل ہونے تک پیاسا نہ ہوگا اور یہ ایسا مہینہ ہے جس Ú©ÛŒ ابتداء یعنی پہلا عشرہ رحمت ہے اور درمیان (یعنی دوسرا عشرہ) بخشش ہے اور آخر (یعنی تیسرا عشرہ) دوزخ سے نجات کا ہے اور جو شخص اپنے روزہ دار باندی اور غلام سے Ú©Ù… کام Ù„Û’ ‘ تو اللہ تعالیٰ اس Ú©Ùˆ بخشش دیں Ú¯Û’ اور اس Ú©Ùˆ دوزخ سے نجات دیں Ú¯Û’Û” اس Ú©ÛŒ راویت بیہقی Ù†Û’ شعب الایمان میں Ú©ÛŒ ہے۔
از:نورالمصابیح ترجمہ زجاجۃ المصابیح حضرت ابوالحسنات محدث دکن رحمۃ اللہ علیہ

 


 
: In Inpage format..