Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

Scholarly Articles

معراج جسمانی


ماہ رجب کی ستائیسویں رات اللہ تعالی نے حضور پاک صلی اللہ علیہ وسلم کوآپکے جسد مبارک کے ساتھ حالت بیداری میں مکہ مکرمہ سے بیت المقدس اور بیت المقدس سے ساتوں آسمان جنت ودوزخ اور ساتویں آسمان سے عرش بریں ، ماوراء عرش جہاں تک رب کومنظورتھاسیرکرائی اور اپنے قرب خاص و دیدارپرانوارکی سعادت سے مشرف فرمایا۔
جسمانی معراج Ú©ÛŒ واضح دلیل آیت معراج میں وارد’’بعبدہ ‘‘کا لفظ ہے کیونکہ عبدجسم اورروح Ú©Û’ مجموعہ کا نام ہے۔
صحیح احادیث میں براق لا ئے جانے کا ذکرملتاہے ،ظاہرہے کہ براق جیسے جانورپرروح اطہرنہیں بلکہ جسم منورکی سواری ہوتی ہے۔ صحیح ترین قول یہ ہیکہ حضورصلی اللہ علیہ وسلم کومعراج شریف حالت بیداری میں جسم اطہر اور روح مبارک کے ساتھ ہوئی یہی اہل سنت و جماعت کا مذہب ہے لہٰذا جو شخص جسمانی معراج کا انکار کرے وہ بدعتی گمراہ،گمراہ گراوردائرہ اطاعت سے خارج ہے , جیسا کہ حضرت ملا جیون رحمتہ اللہ علیہ تفسیرات احمد یہ میں فرماتے ہیں :
والا صح انه کان فی اليقظة وکان بجسده مع روحه وعليه اهل السنة والجماعة فمن قال انه بالروح فقط اوفی النوم فقط فمبتدع ضال مضل فاسق ۔
(تفسیرات احمد یہ ۔ص330)
ولذاقال اهل السنة باجمعهم ان المعراج الی المسجد الاقصی قطعی ثابت بالکتاب والی سماء الدنيا ثابت بالخبرالمشهور والی مافوقه من السموات ثابت بالاحاد. فمنکرالاول کافرالبتة ومنکرالثانی مبتدع مضل ومنکرالثالث فاسق ۔
(تفسیرات احمد یہ :ص328)
اسی لئے اہل سنت والجماعت کا اس بات پراتفاق ہے کہ معراج شریف مسجدحرام سے مسجداقصی تک کتاب اللہ سے قطعی طورپرثابت ہے اورآسمانی دنیاتک خبرمشہوراورساتوں آسمان سے آگے خبرواحدسے ثابت ہے ۔جوشخص مسجداقصی تک معراج کا انکارکرے وہ بالیقین کافرہے اورجومسجداقصی سے آسمانی دنیاتک کا انکارکرے وہ بدعتی وگمراہ گراورمافوق السماوات کا انکارکرنے والا فاسق وفاجرہے ۔