Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

Scholarly Articles

بارگاہِ نبوی میں جبرئیل علیہ السلام کی خدمت گذاری


مولانا مفتی سید ضیاء الدین نقشبندی قادری
نائب شیخ الفقہ جامعہ نظامیہ وبانی ابوالحسنات اسلامک ریسرچ سنٹر
جبرئیل علیہ السلام حضور علیہ الصلوۃ والسلام Ú©Û’ چونکہ خادم خاص ہیں اور دربانِ بارگاہ ہیں اس لئے معراج Ú©ÛŒ شب خدمت گذاری Ú©Û’ طور پر حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام Ú©ÛŒ سواری مبارک Ú©ÛŒ لگام تھام لیا کرتے،جیساکہ امام طبرانی Ú©ÛŒ مسند شامیین جلد۱ ص۶۰۳،(حدیث نمبر:ÛµÛ²Û±)میں حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے حدیث شریف مروی ہے۔ ’’قال غزونا مع رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فاخذنا فی عقبۃ حتی اذا صعدنا کبر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ثم التفت الینا فتبسم ثم سار حتی اذا کان فی وسطہ کبر ثم التفت فتبسم ثم سار حتی اسھلنا فکبر ثم التفت فجعل یبتسم فوقف حتی اذا اجتمعنا قال Ú¾Ù„ تدرون لم کبرت Ùˆ جعلت ابتسم الیکم قلنا اللہ Ùˆ رسولہ اعلم قال انا لما اخذنا فی العقبۃ اخذ جبریل بز مام الراحلۃ فقال Ù„ÛŒ ابشریا محمد Ùˆ بشر امتک انہ من مات یشھد ان لا الہ الا اللہ وحدہ لا شریک لہ Ùˆ ان محمدا عبدہ Ùˆ رسولہ ادخلہ اللہ الجنۃ فکبرت ثم التفت الیکم ثم تبسمت ثم سار ساعۃ وقال ابشر یا محمد Ùˆ بشر امتک انہ من جاء منکم یشھد ان لا الہ الا اللہ Ùˆ ان محمدا عبدہ ورسولہ ادخلہ اللہ الجنۃ فکبرت والتفت الیکم فتبسمت ثم سار حتی اذا سھلنا قال ابشر یا محمد Ùˆ بشر امتک من مات یشھد ان لا الہ الا اللہ وحدہ لا شریک لہ Ùˆ ان محمد ا عبدہ Ùˆ رسولہ حرم اللہ علیہ النار‘‘ ترجمہ: حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ Ù†Û’ فرمایا :ہم رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم Ú©Û’ ساتھ ایک غزوہ میں تھے ،ہم ایک گھاٹی Ú©ÛŒ جانب Ú†Ù„Û’ یہاں تک کہ جب Ú†Ú‘Ú¾Ù†Û’ Ù„Ú¯Û’ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم Ù†Û’ تکبیر کہی پھر ہماری طرف چشم التفات Ú©ÛŒ ،تبسم فرمایا پھر چلنے Ù„Ú¯Û’ØŒ جب گھاٹی Ú©Û’ بیچ پہونچے تو آپ Ù†Û’ تکبیر کہی پھر ہماری طرف چشم التفات فرمائی ØŒ تبسم کنا ںہوئے پھر چلنے Ù„Ú¯Û’ یہاں تک کہ جب گھاٹی طئے کرکے میدان میںتشریف فرما ہوئے تو آپ Ù†Û’ تکبیر کہی اور چشم التفات فرمائی، تبسم کناں ہوئے پھر قیام فرما ہوئے یہاں تک کہ جب ہم سب اکٹھا ہوگئے تو آپ Ù†Û’ فرمایا ،کیا تم جانتے ہو میں Ù†Û’ تکبیر کیوں کہی اور تمہاری طرف متوجہ ہو کر کیوں مسکرانے لگا؟ ہم Ù†Û’ عرض کیا اللہ اور اسکے رسول (صلی اللہ علیہ وسلم )زیادہ جانتے ہیں۔
آپ Ù†Û’ فرمایا: جب ہم Ù†Û’ گھاٹی پر چلنا شروع کیا تو جبرئیل علیہ السلام Ù†Û’ میری سواری Ú©ÛŒ لگام تھام Ù„ÛŒ اور مجھ سے عرض کیا :اے پیکر حمد وثناء! آپ اس بشارت Ú©Ùˆ قبول فرمائیے اور اپنی امت Ú©Ùˆ مژدہ سنائیے کہ جو شخص انتقال کرجائے اس حال میں کہ وہ گواہی دیتا ہو کہ’’ اللہ Ú©Û’ سواء کوئی معبود نہیں اور بے Ø´Ú© محمد صلی اللہ علیہ وسلم اسکے بندے اور رسول ہیں ‘‘تو یقینا اللہ تعالی اس Ú©Ùˆ جنت میں داخل کردے گا، تو میں Ù†Û’ تکبیر کہی پھر تمہاری طرف متوجہ ہوا اور مسکرایا ØŒ پھر Ú©Ú†Ú¾ دیر جبرئیل علیہ السلام (لگام تھامے) چلتے رہے اور عرض کیا: ائے لائق ہر ستائش وخوبی !آپ یہ خوشخبری قبول فرمائیں اور اپنی امت Ú©Ùˆ خوشخبری دے دیںکہ تم میں سے جو شخص اس بات Ú©ÛŒ شہادت دیتے ہوئے آئے کہ اللہ Ú©Û’ سوا کوئی معبود نہیں اور یقینا محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ Ú©Û’ رسول ہیں تو اللہ تعالی اس Ú©Ùˆ جنت میں داخل کر دے گاتو میں Ù†Û’ تکبیر کہی اور تمہاری جانب متوجہ ہوا اور مسکرایا، پھر جبرئیل چلتے رہے یہاں تک کہ جب ہم گھاٹی Ø·Û’ کرکے مسطح میدان میں پہنچے، تو انہوں Ù†Û’ عرض کیا :اے پیکر حمد وثنا! آپ یہ خوشخبری قبول فرمائے اور اپنی امت Ú©Ùˆ مژدہ سنائیے کہ جس شخص Ù†Û’ یہ گواہی دیتے ہوئے انتقال کیا کہ ’’اللہ Ú©Û’ سوا کوئی معبود نہیں وہ یکتا ہے اس کا کوئی شریک نہیں اور یقینا محمد صلی اللہ علیہ وسلم اسکے بندے اور رسول ہیں‘‘ تو اللہ تعالی Ù†Û’ اس پر دوزخ حرام کردیاہے


 


 
: In Inpage format..