Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

Scholarly Articles

حضرت رسول اکرم صلی علیہ وسلم سے محبت کی علامت


حضرت رسول اکرم صلی علیہ وسلم سے محبت کی بہت سی علامتیں ہیں،منجملہ اسکے ایک علامت یہ بھی ہے کہ جس سے ہم کو محبت ہے اس سے کسی دوسری چیز کو اگرکچھ علاقہ ہوتو اس سے بھی محبت ہو۔

حکایت:ایک روز مجنوں Ù†Û’ ایک کتے Ú©Ùˆ دیکھا دوڑکر جاکر کتے سے لپٹ گیا ،کبھی اس Ú©Û’ قدم چومتا ØŒ کبھی اس Ú©Û’ قربان ہوتا ØŒ لوگ اس Ú©Û’ ان حرکات Ú©Ùˆ دیکھ رہے تھے آخر لوگوں Ù†Û’ کہا :ارے دیوانے !حقیقت میں تو دیوانہ ہے ØŒ نجس کتے Ú©Û’ ساتھ تویہ کیا معاملہ کررہا ہے  Ø‚

 

گفت مجنوں تو ہمہ نقشی وتن

اندرآب نگر شبے ازچشم من

فقال دعواالملامة ان عينی

رآته مرۃ ً فی حی ليلا

کیں طلسم بستۂ مولاست ایں

پاسباں کو چۂ لیلا ست ایں

مجنوں نے کہا تو ظاہر بین ہے ، تجھے کیا خبر ذرا میری آنکھ سے دیکھ ۔

مجھے ملامت نہ کر،میں Ù†Û’ اس کتے کومیری معشوقہ  لیلیٰ Ú©ÛŒ Ú¯Ù„ÛŒ میں ایک رات دیکھا ہے

 Ù…یری لیلیٰ کا یہ پاسبان ہے بس اتنے سے علاقہ Ú©ÛŒ وجہ قربان ہورہا ہوں Û”

ذرے ذرے سے علاقہ رکھنے والے پر قربان ہونا علامت محبت کی ہے ، عاشقوں کاطریقہ ہے کہ خط آئے تو اس پر صدقہ ہوں ، قاصد آئے تو ان پر قربان ہوجائیں ۔

صاحبو! آپ کے لئے خط قرآن ہے اور قاصد حضرت رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہیں ، تو کیا آپ کے اللہ اور سول کے ساتھ محبت کایہ تقاضہ نہیں ہے کہ قرآن پر صدقہ اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم پر قربان ہوجائیں ۔

اگر ایسا ہی محبوب کا اگر کوئی ذرا دشمن ہے تو وہ اس کا بہت بڑا دشمن بن جاتا ہے ، لیلیٰ کی دشمنی کرنے والے سے کبھی مجنو ں کو محبت نہیں ہوسکتی ، کبھی اطاعت نہیں کرسکتا ، اگر صرف وہ لیلیٰ کا دشمن ہی نہیں ہے بلکہ مجنوں کے واسطے رقیب بنا ہوا ہے ،لیلیٰ چاہتی ہے کہ مجنوں سے ملاقات کرے ، مگر یہ کمبخت رقیب ایسے ایسے تدابیر کرتا ہے کہ مجنوں لیلیٰ سے نہ مل سکے، تو کیا ایسے رقیب سے مجنوں کو محبت ہوسکتی ہے ، کیا وہ اس کی اطاعت کرسکتا ہے ؟ نہیں ہرگز نہیں پھر اس پر طرہ یہ کہ لیلیٰ خود کہتی ہو کہ میرے مجنوں تو رقیب کی نہ سن ، میں تجھ سے ملنے کے لئے تیار ہوں اتنا کہنے پر بھی کیا مجنوں رقیب کی اطاعت کریگا؟ نہیں ہرگز نہیں ۔

صاحبو! پھر تم کیسے خدا Ú©Û’ چاہنے والے اور اس Ú©Û’ عاشق ہو جی ØŒ نہ تم Ú©Ùˆ اس Ú©Û’ علاقہ رکھنے والوں سے محبت ہے ،نہ اس Ú©Û’ خط Ú©ÛŒ Ú©Ú†Ú¾ قدر ہے ØŒ نہ اس Ú©Û’ قاصد Ú©ÛŒ اطاعت ہے بلکہ خدا کا دشمن تمہارا رقیب جو شیطان ہے ،اس سے محبت کرتے ہو، اس Ú©ÛŒ اطاعت کرتے ہو، بار بار خدا تعالی فرماتا ہے میرے بندے تو شیطان Ú©ÛŒ نہ سن پھر تو میں تیرا ہوں ØŒ تو میرا ہے، اللہ تعالی Ú©Û’ اس ارشاد Ú©Ùˆ کسی Ù†Û’ نہ سنا ØŒ پھر بھی اسی شیطان Ú©ÛŒ اطاعت ہے اور اسی سے محبت ہے ØŒ سچ فرمائے  Ø§Ú¯Ø± خدا ملے تو کیسے ملے اور کیسے اس سے محبت بڑھے ØŸ