Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

Scholarly Articles

حضرت مخدو م سید شا ہ علی رحمۃ اللہ علیہ


قندھار ونانڈیڑ  Ú©Û’ صالحین وبزرگان دین

حضرت سید شاہ سعید الدین رفا عی رحمۃ اللہ علیہ

اما م المتقین مخدو م حضرت سید شا ہ سعید الدین الر فا عی جو حا جی سیا ح سر ور قدس سر ئہ العزیز سے مشہو ر ہیں اکا بر سا لا رِ خا ندا ن رفا عی ہیں ۔آ پ کے بعد اس خا ندا ن کو آ پ کے نا م سے سروریہ کہتے ہیں ۔

آ پ نے عر ب و عجم کے بہت شہرو ں کی سیا حت کر تے ہو ئے دہلی تشریف لا ئے اور حضرت نظا م الدین او لیا ء رحمۃ اللہ علیہ سے ملا قا ت کی تو آ پ نے نو مہینہ تک اپنی خا نقا ہ میں اپنے قریب اعز از کے سا تھ رکھا ۔نو مہینہ کے بعد حضر ت شیخ نظا م الدین اولیا ء رحمۃ اللہ علیہ کی رحلت آپ کے سا منے ہوئی ، آ پ کی تجہیز و تکفین خو د اپنے ہا تھوں سے کی ۔کہتے ہیں کہ حا جی سیا ح سرور رحمۃ اللہ علیہ حضرت سید ی سید احمد کبیر رفا عی الحسینی رحمۃ اللہ علیہ کی خا ص اولا د سے ہیں ۔

آ پ سے بہت سے خلا ف عا دا ت کر اما ت ظا ہر ہو ئے تصو ف میں آ پ نے کتاب لکھی ہے جوسا لکو ں کے لئے بہترین سند ہے ۔خا ص کر آ پ نے اہل با طن کی نما ز کا ذکر کیا ہے جس کے تصور سے ایک حا لت و کیفیت پید ا ہو جا تی ہے آ پ صا حبِاولا د تھے ۔آ پ کے او لا د کے مشا ہیر قند ھار میں آ پ کے رو ضہ مبا ر ک کے نز دیک سجا دگی او رقبر مبا ر ک کی خد مت پر مقرر ہیں اور ان میں بعض آپسی جھگڑ و ں کی و جہہ شہر نا دیڑ میں سکو نت پذیر ہو ئے او ررفا عی طریقہ کو دکن میں اپنے قو ت سے رائج کیا ۔اس کے بعد اس سلسلہ رفا عیہ کو سر و ریہ طریقہ بھی کہا جا نے لگا ۔

(پنج گنج ، حضرت سید فاضل بیابانی رحمۃ اللہ علیہ )

 

حضرت مخدو م سید شا ہ علی رحمۃ اللہ علیہ

آ پ سا نگڑ ے سلطا ن مشکل آ سا ن الر فا عی کے نا م سے مشہو ر ہیں مخدو م مشکل آ سا ن عاشق بے ریا مقبو ل با ر گا ہ رب ا لعلی حضرت سید ی سید احمد کبیر رفا عی الحسینی رحمۃ اللہ علیہ کی خا ص اولاد سے ہیں آ پ کا مز ا ر قند ھا ر میں ہے آ پ کا وہ چلہ جس جگہ آ پ نے با ر ہ سا ل تک ریا ضت کی ہے قلعہ دو لت آ با د میں ہے آ پ صا حب کشف و کر ا ما ت تھے آ پ نے سلسلہ رفا عیہ کی تر ویج کی آ پ سے دو سر ے سلسلہ بھی ہیں آ پ طریقت کے سمندر کے غواص تھے اور دین حقیقت کے اصل تھے اور آ پ صا حب اولاد تھے ۔(پنج گنج ، حضرت سید فاضل بیابانی رحمۃ اللہ علیہ )

حضرت سید شا ہ ضیا ء الدین بیا با نی رحمۃ اللہ علیہ

اما م المتقین جدی سید ی سندی بر گز یدہ یز دا نی حضرت ضیا ء الحق و الدین سید شا ہ ضیا ء الدین بیا با نی الحسینی الر فا عی قدس سر ئہ ‘آ پ کا ایک خا ص مقا م تھا کہ آ پ صا حبِ کر ا ما ت و خرق عادا ت سے تھے ۔سخت ریا ضتیں او رکا فی مجا ہد ا ت ملتا ن کے بیا با ن میں آ پ نے کی ہیں ۔او رسلسلہ رفا عی آپ کو نسبی حا صل ہو ا ۔

اس کے علا و ہ سلا سل ‘قا دریہ ‘چشتیہ ‘سہر و ر دیہ‘نقشبند یہ و غیر ہ بھی رکھتے تھے ۔کتاب مطلوب الطا لبین و بحر الانساب آ پ کی تصا نیف ہیں ۔حضرت سا نگڑ ے سلطا ن قدس سر ئہ ‘کی بہن فتح شا ہ ما ں صا حبہ آ پ سے منسو ب تھیں ۔آ پ کو نسبت وارادت سا نگڑے سلطا ن قدس سر ئہ ‘سے تھی ۔

حضرت شا ہ منجلے چلہ دار قد س سر ئہ ‘جو حضرت سا نگڑ ے سلطا ن کے صا حبز ا دے ہیں۔ اپنے و ا لد کے حکم سے حضر ت مخدو م ضیا ء الدین الحسینی الر فا عی البیا با نی سے بیعت کی اور اُنہیں سے خر قہ خلا فت حا صل کیا آ پ کا مز ا ر قصبئہ انبڑ میں فقر آ با د کے بیا با ن میں آ پ ہی کا بنا یا ہو ا ہے۔ (پنج گنج ، حضرت سید فاضل بیابانی رحمۃ اللہ علیہ )

شا ہ کا مل دادا صا حب

آ پ ماں پیٹ سے و لی تھے شا ہ کا مل دادا نا م تھا ۔آ پ افغا نی تھے شہر نا ندیڑ میںسکو نت پذیر تھے آ پ مجذو ب با کما ل تھے ۔اکثر آ پ سے کر اما ت ظا ہر ہو تے ۔ایک دفعہ چکنہا نا می دشمن چا لیس ہز ا ر سو اروں کے ہمر ا ہ نا ندیڑ آ کر محا صر ہ کیا اس وقت شا ہ کا مل نے شہر کے بچو ں کو جمع کیا اور بلیوں پر جھنڈ ا بلند کر کے شہر کے با ہر دشمن کے مقا بلہ کو نکلے خو د آ پ اور بچے پتھروں سے دشمن کا مقا بلہ شروع کئے ، دشمن کی فو ج کی نظر و ں میں آ پ کی طر ف سے سبز پو ش ایک بڑ ی فو ج ظا ہرہو ئی دشمن کو ان کی ہیبت سے مقا بلہ کی طا قت نہ رہی او راسی و قت اپنے ڈیر ے اکھا ڑ کر و ا پس ہو گئے او ردشمن کے بہت سے سپا ہی ما رے گئے او رز خمی ہو ئے ۔اور شا ہ کے بچو ں میں سے جس کسی کو بندو ق کی گو لی کا ز حم آ تا تو کچھ اثر نہ ہو تا او ربچہ اس حا ل میں آ پ کے سا منے آ تا تو اس زخم پر خو د اپنا لعا ب لگا دیتے ۔ چنا نچہ سب اچھے ہو گئے او رلو گ شہر میں آ گئے ۔

اولیا Ø¡ اہلست قدرت از اِلہ      تیر جستہ با ز گر د اند ز ر ا ہ

کمان سے نکلے ہو ئے تیر کو و ا پس لو ٹا تے ہیں اللہ نے او لیا ء کو یہ قدرت دی ہے ۔او رہمیشہ قندھا ر میں رو ضہ حا جی سیا ح سرور قدس سر ئہ پر تشریف لے جا تے ۔سید ابرا ہیم صا حب سجا د ہ نشین جو اس مقا م پر تھے اور ان کے نا نا بر ہا ن اللہ شا ہ تھے ان سے محبت رکھتے تھے ۔آ پ کا مقبر ہ نا ندیڑ کے شہر میں مشہور ہے ۔(پنج گنج ، حضرت سید فاضل بیابانی رحمۃ اللہ علیہ)