Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

Scholarly Articles

حکمِ شریعت ماننے والوں کا شریعت میں مقام


       شریعت Ú©Û’ احکام ماننے اور اس پر عمل کرنے والوں Ú©Ùˆ شریعت میں اونچا مقام دیا گیاٗ اور اعلیٰ درجات کا وعدہ بھی کیا گیا ہے۔ ’’مسلمان‘‘ Ú©Û’ لفظ ہی میں اطاعت اور Ø­Ú©Ù… خدا Ùˆ رسول Ú©Û’ Ø¢Ú¯Û’ سر تسلیم خم کرنے کامعنٰی ہے۔

مسلمانٗ اپنی عقل و خرد کا غلام نہیں ہوتا اسلامی قوانین کو عقل کی کسوٹی پر نہ پر کھتا ہے اور نہ ہی ان کی سائنٹفک وجہ معلوم کرتا ہے بلکہ حکم خدا اور فرمان رسول کو بلاچوں و چرا قبول کرلیتا ہےٗ اور یہی تقاضہ مسلمانی ہے؂

بے خطر کود پڑا آتش نمرود میں عشق

عقل ہے محو تماشائے لب بام ابھی

(علامہ اقبال)               

حکمِ الٰہی کے آگے گردن جھکا دینا انبیاء کرام کا وصف

       اللہ تعالیٰ Ú©Û’ احکام اور اس Ú©ÛŒ مرضی Ú©Û’ Ø¢Ú¯Û’ اپنی اپنی گردن Ú©Ùˆ جھکا دینا حضرات انبیاء کرام علیھم السلام کا وصف ہے ØŒ ان کا جذبۂ تسلیم Ùˆ رضا ہمارے لئے نمونہ ہے۔

اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:اذ قال له ربه اسلم قال اسلمت لرب العالمین۔

ترجمہ: اور یاد کرو جب (حضرت) ابراھیم (علیہ السلام) سے ان کے رب نے فرمایا: گردن جھکا دو!انہوں نے عرض کیا: سارے جہانوں کے پروردگار کے سامنے میں نے اپنی گردن جھکا دی۔ (سورۂ بقرہ:131)

مذکورہ آیت کریمہ میں مسلمانوں کے لئے عظیم درس و پیغام ہے کہ وہ حضرات انبیاء کرام و رسل عظام کے مقام تسلیم و رضا کو اپنے سامنے رکھیں اور احکام شریعت پر عمل پیرا ہوں۔

حکمِ شریعت ماننے والوں کے لئے خصوصی اجر

حکم شریعت کے مطابق زندگی بسر کرنے والے نہ صرف دنیا میں سرخرو رہتے ہیں بلکہ اللہ تعالیٰ نے ان سے خصوصی اجر و ثواب کا وعدہ بھی فرمایا اور اس بات کی ضمانت بھی دی کہ ان فرمانبردار بندوں کو نہ کوئی خوف ہوگا اور نہ ہی وہ غمزدہ ہوں گےٗ محشر کے اس ہولناک ماحول اور کربناک حالات میں ہر کوئی پریشان رہے گا اور نفسی نفسی کے عالم میں ہوگاٗ ایسے خوف کے عالم میں حکم شریعت ماننے والےٗ اللہ تعالیٰ کے مطیع و فرمانبردار بندے امن و سکون میں رہیں گےٗ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:بلی من اسلم وجھہ للہ وھو محسن فلہ اجرہ عند ربہ ولا خوف علیھم ولا ھم یحزنون۔

ترجمہ: ہاں! جس نے اپنے آپ کو اللہ تعالیٰ کے لئے جھکا دیا اور وہ اخلاس والا بھی ہو تو اس کے لئے اپنے رب کے پاس اس کا اجر ہےٗ انہیں نہ کوئی خوف ہے نہ ہی وہ غمگین ہوں گے۔ (سورۃ البقرۃ:112)

ایمان و عقائد صحیحہ کے ساتھ جو شخص احکام الٰہی پر کاربند اور شریعت مطہرہ پر عامل رہے اور اپنی تمام خواہشات کو احکام الٰہی و منشأ خداوندی پر قربان کردے اللہ تعالیٰ اس شخص کو خصوصی اجر و ثواب سے نوازتا ہےٗ اور وہ شخص قیامت میں رحمت الٰہی کا مستحق قرار پاتا ہے۔

حضرت ابراھیم علیہ السلام اور حضرت اسماعیل علیہ السلام نے حکم الٰہی کو قبول کیا اور سرتسلیم خم کردیاتو اللہ تعالیٰ اپنے مقدس کلام میں ان کے اس جذبہ کی مدح و توصیف فرمائی اور ان کی شانِ تسلیم و رضا کو قیامت تک ایک یادگار بنادیاٗ ارشاد بار ی تعالیٰ ہے:فلما اسلما وتله للجبین۔

ترجمہ: اور جب (حضرت ابراھیم و حضرت اسماعیل علیھما السلام) دونوں سرِ تسلیم خم کردیا اور والد نے بیٹے کو پیشانی کے بل لٹا دیا۔ (سورۃ الصافات:103)

اللہ تعالیٰ نے ان مقدس ہستیوں کے انداز طاعت اور جذبۂ تسلیم کو اتنا پسند فرمایا کہ نہ صرف انہیں ’’ذبح عظیم‘‘ کی بشارت دی بلکہ اسے قرآن کریم کا حصہ بنا دیا۔

حکمِ شریعت کو ماننے کے لئے قرآن کی دعوت

قرآن کریم کی آیات بینات میں بارہا بندوں کو توجہ دلائی گئی کہ وہ اسلامی احکام پر عمل پیرا ہوں اور شریعت کے مطابق زندگی بسر کریں۔

سورۂ زمر میں اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:وانیبوا الی ربکم واسلموا له من قبل ان یاتیکم العذاب ثم لا تنصرون۔

ترجمہ: اور تم (صدق دل سے) اپنے پروردگار کی طرف لوٹ آؤ اور اس کے سامنے سر خم کردو اس سے پہلے کہ تم پر عذاب آجائےٗ پھر تمہارے مدد نہیں کی جائے گی۔ (سورۃ الزمر:54)

اس آیت کریمہ میں ترغیب بھی ہے اور ترہیب بھی پہلے حسین پیرائے میں انابت و اطاعت کی دعوت دی گئی اور دین و شریعت پر عمل کرنے کی طرف بلایا گیااور پھر شریعت کے احکام کو پس پشت ڈالنے اور اطاعت سے منہ موڑنے پر سنگین نتائج سے آگاہ کیا گیا کہ طاعت و فرمانبرداری سے روگردانی پر عذاب میں مبتلا کیا جائے گا اور پھر مدد نہیں کی جائے گی۔

اس ترغیب و ترہیب کے بعد مزید تاکید کے لئے دوبارہ احکام شریعت اور خدائے تعالیٰ کے نازل کردہ دین اور قرآن کی پیروی و اتباع کی طرف بلایا گیاٗ ارشاد فرمایا:واتبعوا احسن ما انزل الیکم من ربکم من قبل ان یأتیکم العذاب بغتۃ وانتم لا تشعرون۔

ترجمہ: اور تم اس عمدہ کلام کی پیروی کرو جو تمہارے پروردگار کی طرف سے تمہاری طرف اتارا گیا اس سے پہلے کہ تم پر اچانک عذاب آجائے اور تمہیں معلوم بھی نہ ہونے پائے۔ (سورۃ الزمر : 55)

حکمِ شریعت ماننے والوں کے لئے کامیابی کی ضمانت

احکام شرع متین کو ماننے اور اس کے مطابق زندگی گذارنے والوں کو قرآن کریم نے فوز و فلاحٗ کامیابی و کامرانی کی ضمانت دی ہے۔

فلاح و کامیابی کے حصول کے منجملہ شرائط میں ایک شرط اتباع شریعت بھی ہےٗ سورۃ الاعراف کی آیت نمبر:157 میں اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:فالذین امنوا به وعزروه ونصروہ واتبعوا النور الذی انزل معه اولئک ھم المفلحون۔

ترجمہ:پس جو لوگ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر ایمان لائیں اور آپ کی تعظیم و توقیر کریں اور آپ کی (عظمت اور دین) کا دفاع اور آپ کے ساتھ نازل کردہ نور کی اتباع کریںٗ وہی لوگ کامیاب ہیں۔ (سورۃ الاعراف:157)

اللہ تعالیٰ نے شریعت کو ماننے والے اور حق کی اتباع کرنے والوں کی تعریف کی ہے اور حق کی اتباع کرنے کوایمانٗ اور اہل ایمان کا وصف قرار دیا ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے:وان الذین امنوا اتبعوا الحق من ربھم۔

ترجمہ: اور بیشک وہ لوگ جو ایمان لائے ہیں وہ تو حق کی ہی پیروی کرتے ہیں جو ان کے پروردگار کی جانب سے ہے۔ (سورۃ محمد:3)