Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

Scholarly Articles

حج کا طریقہ


  Ø¨Ø³Ù… اللہ الرحمن الرحیم

حج کا طریقہ

 Ø­Ø¬ Ú©Û’ اقسام:

حج کی تین قسمیں ہیں:

(1)حج قران۔

 (2) حج تمتع Û”

(3) حج افراد۔

(1) Ø­Ø¬ قران اس حج Ú©Ùˆ کہتے ہیں جس میں  Ù…یقات سے اشہر حج میں عمرہ اور حج Ú©ÛŒ نیت Ú©Ùˆ ایک ہی  Ø§Ø­Ø±Ø§Ù… میں جمع کیا جائے Û”

حج قران میں عمرہ کرنے کے بعد بال نہیں نکالے جاتے بلکہ اسی طرح احرام کی حالت میں رہتے ہیں اور جب حج کے دن شروع ہوتے ہیں تو اسی احرام سے حج ادا کرتے ہیں۔

 (2) حج تمتع Ø§Ø³ حج Ú©Ùˆ کہتے ہیں جس میں میقات سے اشہر حج میں  عمرہ  Ú©ÛŒ نیت سے احرام باندھا جاتا ہے اور مناسک عمرہ ادا کرنے Ú©Û’ بعد احرام  Ú©Ú¾Ù„ جاتا ہے پھر جب حج Ú©Û’ دن شروع ہوتے ہیں اس وقت  Ø¯ÙˆØ¨Ø§Ø±Û حج کا احرام باندہ کر حج ادا کیا جاتا ہے۔

اکثر افراد حج تمتع ہی کیا کرتے ہیں۔

  (3) حج افراد اس حج Ú©Ùˆ کہتے ہیں جس میں صرف حج Ú©ÛŒ نیت سے احرام باندھا جاتا ہے اورمناسک  حج ادا کرنے Ú©Û’ بعد احرام کھول دیا جاتا ہے Û”

اشہر حج(حج کے مہینے):

شوال، Ø°ÛŒ قعدہ اور Ø°ÛŒ الحجہ Ú©Û’ ابتدائي دس دن اشہر حج کہلاتے ہیں۔    

 ØµØ­ÛŒØ­ بخاری شریف ،کتاب الحج ØŒ Ø¨ÙŽØ§Ø¨ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى الْحَجُّ أَشْهُرٌ مَعْلُومَاتٌ ØŒÙ…یں روایت ہے :

وَقَالَ ابْنُ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَشْهُرُ الْحَجِّ شَوَّالٌ وَذُو الْقَعْدَةِ وَعَشْرٌ مِنْ ذِي الْحجَّةِ۔

ترجمہ: حضرت عبد اللہ ابن  عمر رضي اللہ عنہما  Ù†Û’ فرمایا     : اشہر حج: شوال، Ø°ÛŒ قعدہ اور Ø°ÛŒ الحجہ Ú©Û’ ابتدائي دس ہیں۔    

 Ø­Ø¬ Ú©Û’ ایام:

حج کےپانچ (5) دن ہیں:

8/9/10/11/اور12/  Ø°ÛŒ الحجہ۔

  حج Ú©Û’ فرائض:

فرائض حج تین(3) ہیں:

(1) احرام۔

(2) وقوف عرفات۔

(3) طواف زیارت۔

(1) احرام: اس سے مراد دل سے حج کی نیت کرنا اور تلبیہ (لبیک) کہناہے۔

(2) وقوف عرفات: 9!Ø°ÛŒ الحجہ Ú©Ùˆ زوال آفتاب Ú©Û’ بعد سے 10! Ø°ÛŒ الحجہ Ú©ÛŒ صبح صادق Ú©Û’ درمیان میدان عرفات میں Ú©Ú†Ú¾ دیر Ú©Û’ لئے کیوں نہ ہو ٹھیرنا‘ یہ وقوف، حج کا عظیم ترین رکن ہے۔

زوال کے فوری بعد وقوف کا آغاز کرنا مسنون ہے۔

(3) طواف زیارت: 10!ذی الحجہ کی صبح سے 12! ذی الحجہ کے دن، سورج غروب ہونے سے پہلے تک کسی بھی وقت بیت اللہ شریف کا طواف کرنا۔

 Ù†ÙˆÙ¹:ان تینوں ارکان Ú©Ùˆ ترتیب وار ادا کرنا اور ہر رکن Ú©Ùˆ اس Ú©Û’ مخصوص مکان اور وقت میں ادا کرنا بھی ضروری ہے‘ ان تینوں فرائض میں سے اگر کوئی چیز چھوٹ جائے تو حج نہیں ہوگا اور اس Ú©ÛŒ تلافی قربانی وغیرہ سے بھی نہیں ہوسکتی۔

واجبات حج

واجبات حج چھ(6) ہیں:

(1) وقوف مزدلفہ: Ø¯Ø³ (10) Ø°ÛŒ الحجہ Ú©Ùˆ صبح صادق Ú©Û’ بعد مزدلفہ میں وقوف کرنا‘ اس کا انتہائی وقت طلوع آفتاب سے پہلے تک ہے۔

(2) صفا‘ مروہ Ú©Û’ درمیان سعی کرنا۔

(3) رمی جمار: جمرات کو کنکریاں مارنا۔

(4) حج قران اور حج تمتع کرنے والوں کے لئے قربانی کرنا۔

(5) حلق: سر Ú©Û’ بال منڈانا‘ یا قصر: بال کتروانا۔

(6) آفاقی (میقات سے باہر رہنے والے) Ú©Û’ حق میں مکہ  Ù…کرمہ Ø³Û’ واپسی Ú©Û’ موقع پر طواف وداع  Ú©Ø±Ù†Ø§Û”

نوٹ:ان واجبات میں سے اگر کوئی واجب چھوٹ جائے تو خواہ قصداً یا سہواً ترک کیا ہو تو ایک دم یعنی ایک بکرا قربانی کرنا واجب ہے۔

     Ø­Ø¬ کا پہلا دن

حج کا پہلا دن (یوم الترویہ):

آٹھ (8) ذی الحجہ کو نماز فجر مکہ مکرمہ میں پڑھکر طلوع آفتاب کے بعد منی کی طرف روانہ ہوں۔

 

منی:

 

منی مکہ مکرمہ سے تقریبا پانچ (5)کیلو میٹر Ú©Û’ فاصلہ پر دوپہاڑوں Ú©Û’ درمیان واقع ہے۔ 

نوٹ:

 Ù…Ù†ÛŒ Ú©ÛŒ روانگی Ú©Û’ لئے موجودہ دور میں معلم Ú©ÛŒ جانب سے گاڑی کا نظم ہوتا ہے ØŒ حجاج کرام Ú©Ùˆ ان Ú©ÛŒ قیامگاہ (ہوٹل) سے گاڑیوں Ú©Û’ ذریعہ منی پہنچایا جاتا ہے،اکثر گاڑیاں سات (7) Ø°ÛŒ الحجہ Ú©ÛŒ رات ہی منی روانہ ہوجاتی ہیں اس لئے بہتر ہے کہ نماز عشاء Ú©Û’ بعد ہی احرام باندہ لیں۔ کیونکہ (7) Ø°ÛŒ الحجہ Ú©ÛŒ رات منی روانہ ہونے میں Ø´Ø±Ø¹Ø§ کوئي Ø­Ø±Ø¬ نہیں۔

 

 Ù…Ù†ÛŒ جاتے وقت راستہ بھر تلبیہ‘ درود شریف اور دعاؤں میں مصروف رہیں، ظہر سے پہلے منی پہونچ جائیں اور آٹھ Ø°ÛŒ الحجہ Ú©ÛŒ ظہر‘ عصر‘ مغرب ‘ عشاء اور 9!Ø°ÛŒ الحجہ Ú©ÛŒ فجر جملہ پانچ نمازیں منی میں پڑھنا اور وہیں رات گزارنا سنت ہے Û”

نوٹ:

 Ù…کہ مکرمہ پہنچنے Ú©Û’ بعد سے Ù…Ù†ÛŒ Ú©ÛŒ روانگی سے پہلے ØªÚ©  Ø§Ú¯Ø± پندرہ دن نہ ہوئے ہیں تو حج Ú©ÛŒ تمام (چار رکعت والی )فرض نمازوں میں قصر کریں۔

 Ù…Ù†ÛŒ میں واقع مسجد خیف Ú©Û’ قریب ٹہرنا مستحب ہے ورنہ حسب سہولت جہاں موقع ہو ٹہرسکتے ہیں،(حکومت Ú©ÛŒ جانب سے منی میں حجاج کرام Ú©Û’ لئے خیمے لگائے جاتے ہیں ،جس پر معلم کا نمبر ہوتا ہے ،وہاں بھی قیام کیا جاسکتا ہے) منی میں حسب سہولت رات بھر تلبیہ‘ استغفار اور دعائیں کرتے رہیں اور درود شریف کثرت سے پڑھیں۔

نوٹ:

منی میں اگر کسی وجہ سے خیمہ حدود منی کے باہر ہوتو حدود منی میں داخل ہوکر کسی مناسب مقام پر قیام کریں۔

حج کا دوسرا دن

حج کا دوسرا دن نو(9) ذی الحجہ(یوم عرفہ)

 

 

آج حج کا اہم ترین دن ہے جس میں حج کا عظیم رکن "وقوف عرفہ" ادا کیا جاتا ہے۔

 

 

9!ذی الحجہ کو منی میں نماز فجر پڑھلیں، نماز کے بعد تکبیر تشریق کہیں۔

 

تکبیر تشریق یہ ہے:

 

اَللّٰهُ اَکْبَرْ اَللّٰهُ اَکْبَرْ لَا اِلٰهَ اِلَّا اللّٰهُ وَ اللّٰهُ اَکْبَرْ اَللّٰهُ اَکْبَرْ وَ لِلّٰهِ الْحَمْد۔

 

 

9!Ø°ÛŒ الحجہ Ú©ÛŒ فجر سے 13!Ø°ÛŒ الحجہ Ú©ÛŒ عصر تک ہر فرض نماز Ú©Û’ بعد تین بار تکبیر تشریق کہنا افضل ہے)Û”

 

 

اس Ú©Û’ بعد تلبیہ (لبیک) ‘ ذکر اور درود شریف میں مشغول رہیں۔

 

 

سورج طلوع ہونے Ú©Û’ بعد جب Ú©Ú†Ú¾ Ø¯Ú¾ÙˆÙ¾ Ù†Ú©Ù„ آئے تو منی سے عرفات Ú©ÛŒ طرف روانہ ہوں۔

 

 

 

وقوف عرفہ:

 

 

 

 9!Ø°ÛŒ الحجہ Ú©ÛŒ Ø²ÙˆØ§Ù„ Ú©Û’ بعد سے 10!Ø°ÛŒ الحجہ Ú©ÛŒ صبح صادق Ú©Û’ درمیان ایک لمحہ Ú©Û’ لئے بھی عرفات میں وقوف ہوجائے تو رکنِ حج ادا ہوجاتا ہے۔ لیکن زوال سے غروب آفتاب تک عرفات میں وقوف کرنا واجب ہے، عرفات میں  بطنِ عرنہ Ú©Û’ علاوہ جہاں چاہیں ٹہر سکتے ہیں، البتہ جبلِ رحمت Ú©Û’ پاس وقوف کرنا افضل ہے۔

 

 

 ØªÙ„بیہ واذکار‘ دعا واستغفار اور چہارم کلمۂ توحید Ù¾Ú‘Ú¾Ù†Û’ میں مشغول رہیں، زوال سے پہلے کھانے اور دیگر ضروریات سے فارغ ہو کر غسل کریں جو کہ مسنون ہے ورنہ وضو کرلینا کافی ہے، امام Ú©Û’ ساتھ مسجد نمرہ میں نماز Ù¾Ú‘Ú¾ رہے ہوں تو ظہر وعصر Ú©Ùˆ ایک اذان اور دو اقامت Ú©Û’ ساتھ ادا کیا جاتا ہے، مسجد نمرہ Ú©Û’ علاوہ عرفات میں اپنے مقام پر نماز ادا کر رہے ہوں تو ظہر Ú©Û’ وقت ظہر اور عصر Ú©Û’ وقت عصر پڑھیں۔

 

 

نماز کے بعد سے غروب آفتاب تک تضرع وزاری کے ساتھ درود شریف ذکر ودعاء کرتے ہوئے وقوف کریں۔

 

 

 Ø³ÙˆØ±Ø¬ غروب ہونے Ú©Û’ بعد عرفات سے مزدلفہ Ú©Û’ لئے روانہ ہوجائیں اور راستہ تمام تلبیہ‘ تکبیر‘ درود شریف اور دعاؤں کا اہتمام کرتے رہیں Û”

 

 

 

نوٹ:

نماز مغرب عرفات میں یا مزدلفہ کے راستہ میں پڑھنا درست نہیں۔

 

 

مزدلفہ کے میدان میں آخری حد پر واقع مشعر حرام نامی پہاڑ کے نزدیک ٹہرنا افضل ہے، وادی محسر میں نہ ٹہریں اور نہ اس میں سے گذریں۔

 

 

مزدلفہ پہونچ کر غسل کرنا مسنون ہے ورنہ وضو کافی ہے اگر مغرب Ú©ÛŒ نماز کا وقت باقی ہو تب بھی مغرب ہرگز نہ پڑھیں، جب عشاء کا وقت شروع ہوجائے تب مغرب اور عشاء دونوں نمازیں ایک اذاں اور ایک اقامت Ú©Û’ ساتھ ادا Ú©ÛŒ نیت سے پڑھیں، مزدلفہ میں مغرب وعشاء Ú©Ùˆ عشاء Ú©Û’ وقت جمع کرکے پڑھنا واجب ہے، جماعت Ú©Û’ ساتھ ادا کرنا افضل ہے، مغرب Ú©ÛŒ فرض Ú©Û’ ساتھ سنت نہ پڑھیں بلکہ عشاء Ú©ÛŒ فرض پڑھیں اس Ú©Û’ بعد پہلے مغرب Ú©ÛŒ سنت پھر عشاء Ú©ÛŒ سنت Ùˆ وتر پڑھیں مزدلفہ میں رات گذارنا سنت مؤکدہ ہے، نمازوں Ú©ÛŒ ادائیگی Ú©Û’ بعد تلبیہ‘ تکبیر‘ درود شریف‘اور تضرع وزاری Ú©Û’ ساتھ دعاؤں میں مشغول رہیں، مزدلفہ میں صبح صادق سے اجالا ہونے Ú©Û’ درمیان وقوف کرنا واجب ہے خواہ تھوڑی دیر ہی کیوں نہ ہو، طلوعِ آفتاب تک وقوف کرنا سنت ہے، اور فجر Ú©ÛŒ نماز اول وقت ادا کرنا مستحب ہے۔

 

 

منی میں تین دن رمی جمار کرنے Ú©Û’ لئے  Ø³ØªØ± (70) Ú©Ù†Ú©Ø±ÛŒØ§Úº جو کھجور Ú©ÛŒ Ú¯Ù¹Ú¾Ù„ÛŒ سے بڑی نہ ہوں اور Ú†Ù†Û’ Ú©Û’ دانے سے چھوٹی نہ ہوں،  Ú†Ù† کر ساتھ رکھ لیں۔

 

حج کا تیسرا دن 10 ذی الحجہ

10!ذی الحجہ کی صبح ،جب طلوع آفتاب کا یقین ہوجائے تو مزدلفہ سے منی کے لئے روانہ ہوجائیں اور راستہ میں بدستور ذکر ودعا، استغفار وتلبیہ جاری رکھیں اور درود شریف کی کثرت کریں۔

10!ذی الحجہ کا دن حجاج کرام کے لئے نہایت مصروف دن ہے، اس لئے حاجیوں کے لئے نمازِ عید نہیں رکھی گئی ہے، منی پہونچتے ہی پہلا عمل رمی کرنا ہے صرف جمرۂ عقبہ (بڑے شیطان) کی رمی کریں جمرۂ عقبہ پر پہلی کنکری مارنے سے پہلے ہی تلبیہ روک دیں۔

 

 Ø±Ù…ÛŒ کرنے کا مسنون ومستحب وقت طلوع آفتاب سے زوال تک ہے، مباح وقت زوال سے غروب تک ہے، اور غروب سے صبح صادق تک مکروہ وقت ہے۔یعنی زوال سے پہلے رمی کرنا مستحب ہے ØŒ زوال Ú©Û’ بعد سے غروب تک کرنا جائز ہے، اور غروب Ú©Û’ بعد سے صبح صادق تک کرنا مکروہ ہے۔

دوسرا کام قربانی ہے: حج افراد کرنے والوں پر حج کی قربانی واجب نہیں بلکہ مستحب ہے ۔

حج قران اور حج تمتع  کرنے والے افراد پر قربانی کرنا واجب ہے۔

تیسرا کام حلق یا قصر:قصر (بال کتروانے) Ú©Û’ بالمقابل حلق (سر منڈانا) افضل ہے، اس کا وقت 10/11/12Û” Ø°ÛŒ الحجہ ہے لیکن دسویں Ø°ÛŒ الحجہ  Ú©Ùˆ کروانا افضل ہے۔ حجامت Ú©Û’ وقت قبلہ رو بیٹھنا اور دائیں جانب سے شروع کرنا سنت ہے، حلق کرانے Ú©Û’ بعد احرام کھول دیں۔

نوٹ:رمی ،قربانی اور حلق میں ترتبیب ضروری ہے ،اگر پہلے حلق کرواکر بعد میں قربانی دی جائے تو دم واجب ہوگا۔

رمی‘ قربانی اور حلق Ú©Û’ بعد طواف زیارت کےلئے مکہ مکرمہ روانہ ہوجائیں اور طواف زیارت اپنے معمول Ú©Û’ لباس میں ادا کریں،  اگر پہلے سعی نہ Ú©ÛŒ ہوں تو اس طواف Ú©Û’ بعد سعی کرلیں اس طواف میں رمل بھی کریں اور اگر سعی پہلے کرچکے تھے تو پھر اس طواف میں رمل نہ کریں، طواف زیار ت کا وقت 10!Ø°ÛŒ الحجہ Ú©ÛŒ صبح صادق سے 12! Ø°ÛŒ الحجہ Ú©Û’ غروب آفتاب تک ہے، لیکن Û”10!Ø°ÛŒ الحجہ Ú©Ùˆ طواف کرنا افضل ہے۔

حرم شریف سے واپس ہو کر رات منی میں گذاریں کیونکہ رات منی میں گذارنا مسنون ہے۔

حج کا چوتھا دن11 ذی الحجہ

11!Ø°ÛŒ الحجہ Ú©Û’ دن تینوں جمرات Ú©ÛŒ رمی کرنا ہے،پہلے سات کنکریاں چھوٹے شیطان Ú©Ùˆ ماریں، رمی Ú©Û’ بعد Ú©Ú†Ú¾ Ø¢Ú¯Û’ بڑھ جائیں اور قبلہ رو ہاتھ اٹھا دعاء کریں، حضور قلبی Ú©Û’ ساتھ حمد وصلوۃ اور استغفار ودعاء میں اگر موقع ہو تو( Ú©Ù… سے Ú©Ù… بیس قرآنی آیتیں Ù¾Ú‘Ú¾Ù†Û’ Ú©Û’ وقت تک، ورنہ حسب سہولت) مشغول رہیں اسکے بعد درمیانی شیطان Ú©Ùˆ سات کنکریاں ماریں اور تحمید‘ تہلیل‘ تکبیر‘ درود شریف اور دعاء میں اتنی ہی دیر مشغول رہیں، پھرجمرۂ عقبہ (بڑا شیطان) Ú©ÛŒ رمی کریں اسکے بعد رمی کرنا نہیں ہے اس لئے رمی Ú©Û’ بعد نہ ٹہیریں اور نہ دعاء کریں بلکہ Ø¢Ú¯Û’ بڑھ جائیں۔

رمی کا وقت مسنون زوال سے غروب تک ہے اور غروب تا صبح صادق بلا عذر کریں تو کراہت کے ساتھ جائز ہے۔ اور کوئی عذر کی وجہ رات میں ہی کریں تو مکروہ نہیں ہے۔

10!ذی الحجہ کو طواف نہیں کیا گیا تھا تو گیارہ کو طواف کے لئے مکہ مکرمہ چلے جائیں اورطواف کرلیں، منی واپس ہوجائیں اور رات منی میں ہی گذاریں۔

حج کا پانچواں دن 12ذی الحجہ

12!Ø°ÛŒ الحجہ Ú©Û’ دن گیارھویں Ú©ÛŒ طرح زوال Ú©Û’ بعد اسی ترتیب سے تینوں جمرات Ú©ÛŒ رمی کریں(جمرہ اولی Ú©Ùˆ سات کنکریاں اور جمرۂ وسطی Ú©Ùˆ سات اور پھر جمرۂ عقبہ Ú©Ùˆ سات کنکریاں ماریں) اسکے بعد غروب آفتاب سے پہلے مکہ معظمہ Ú†Ù„Û’ جائیں تو کوئی مضائقہ نہیں تا ہم مسنون یہ ہے کہ 13!تاریخ Ú©Ùˆ رمی کرکے جائیں اور آفتاب غروب ہوجائے تو پھر13!Ú©ÛŒ رمی کئے بغیر جانا مکروہ ہے، اور13!Ø°ÛŒ الحجہ Ú©ÛŒ صبح منی میں ہوجائے تو پھر تیرھویں Ú©ÛŒ رمی کرنا واجب ہے رمی کئے بغیر جانا جائز نہیں ØŒ اس صورت میں تیرھویں Ú©Û’ دن بھی اسی ترتیب اور اسی طریقہ سے تینوں جمرات Ú©ÛŒ رمی کریں، (جمرہ اولی پر سات کنکریاں اور جمرۂ وسطی پر سات اور پھر جمرۂ عقبہ پر سات کنکریاں ماریں) اس رمی کا وقت صبح سے مغرب تک ہے البتہ زوال Ú©Û’ بعد وقت مسنون ہے۔

طواف وداع:  طواف وداع آفاقی (میقات Ú©Û’ باہر سے آنے والے) Ú©Û’ لئے واجب ہے افضل یہ ہے کہ بوقت واپسی طواف وداع Ú©ÛŒ نیت Ú©Û’ ساتھ طواف کیا جائے اس طواف میں نہ اضطباع ہے اور نہ رمل، اس طرح اسکے بعد سعی کرنا بھی نہیں، طواف Ú©Û’ بعد حسب قاعدہ دوگانہ ادا کریں، ملتزم سے چمٹ کر خوب دعا کریں، بابِ کعبہ پر غلاف کعبہ Ú©Ùˆ Ù¾Ú©Ú‘ کر تضرع وزاری Ú©Û’ ساتھ دعا کریں مقام ابراہیم اور زمزم Ú©Û’ پاس آکر درود شریف Ú©ÛŒ کثرت کریں، پھر جو چاہیں دارین Ú©ÛŒ سعاد ت Ú©Û’ لئے گڑگڑا کردعا ئیں کریں۔

طواف وداع کے موقع پر بیت اللہ شریف سے جدائی پر دل میں رنج وغم حزن وملال کی کیفیت پیدا کریں، اشک آور آنکھوں سے خانۂ کعبہ کی طرف نہایت حسرت کی نگاہ سے دیکھتے ہوئے دوبارہ حاضری کی تمنا کے ساتھ تعظیماً اُلٹے پیر چل کر حرم شریف سے باہر نکلیں۔

روضۂ حبیب پاک ØµÙ„ÛŒ اللہ علیہ وآلہ وسلم  Ú©ÛŒ زیارت مقدسہ قبولیت حج Ú©ÛŒ سند اور شفاعت Ú©ÛŒ ضمانت ہے ØŒ حضور پاک ØµÙ„ÛŒ اللہ علیہ وآلہ وسلم  Ù†Û’ ارشاد فرمایا ’’من زار قبری وجبت لہ شفاعتی‘‘ جس Ù†Û’ میرے روضہ پاک پر حاضری دی اس Ú©Û’ لئے میری شفاعت واجب ہوگئی۔ ’’من حج ولم یزرنی فقد جفانی‘‘ جس Ù†Û’ حج کیا اور میری زیارت نہ Ú©ÛŒ یقینا اس Ù†Û’ مجھ پر ظلم کیا ہے۔

اللہ تعالی سب Ú©Ùˆ اپنے حبیب پاک ØµÙ„ÛŒ اللہ علیہ وآلہ وسلم  Ú©Û’ بتلائے ہوئے طریقے Ú©Û’ مطابق مناسک حج وعمرہ ادا کرنے اور آداب زیارت مقدسہ بجالانے Ú©ÛŒ توفیق عطا فرمائے۔ آمین بجاہ سید المرسلین صلی اللہ تعالی علیہ وعلی آلہ وصحبہ أجمعین والحمد للہ رب العالمین۔                                       سگِ در طیبہ سید ضیاء الدین نقشبندی قادری Ø¹ÙÛŒ عنہ

www.ziaislamic.com