Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

Scholarly Articles

ولادت باسعادت خصائص وامتیازات


أخرج البيهقي وأبو نعيم عن حسان بن ثابت قال إني لغلام يفعة ابن سبع سنين او ثمان أعقل ما رأيت وسمعت إذا يهودي بيثرب يصرخ ذات غداة على أطمه يا معشر يهود فاجتمعوا إليه وأنا اسمع قالوا ويلك مالك قال طلع نجم أحمد الذي ولد به في هذه الليلة-

ترجمہ:بیہقی اور ابونعیم Ù†Û’ حضرت حسان بن ثابت رضی اللہ عنہ سے روایت Ú©ÛŒ ہے کہ میں سات یاآٹھ سال Ú©ÛŒ عمر کا ایک ہوش وگوش ولا سمجھ دار بچہ تھا ØŒ میں Ù†Û’ سنا ثیرب کاایک یہودی صبح Ú©Û’ وقت اپنے قلعہ Ú©ÛŒ چھت پر کھڑا ہوا اور پکار کرکہا : اے گروہ یہود! آس پاس Ú©Û’ سارے یہودی جمع ہوگئے ØŒ میں سن رہا تھا ØŒ ان لوگوں Ù†Û’ اس سے کہا ’’تیری خرابی ہو، کیوں شور مچاتا ہے ØŸ‘‘ یہودی Ù†Û’ چھت پر سے کہا : ’’ احمد کا ستارہ طلوع ہوگیا ہے ‘‘ جس Ú©Ùˆ آج رات میں کسی وقت پیدا ہونا ہے ‘‘-

وأخرج البيهقي والطبراني وأبو نعيم وابن عساكر عن عثمان بن أبي العاص قال حدثتني امي انها شهدت ولادة آمنة أم رسول الله {صلى الله عليه وسلم} ليلة ولدته قالت فما شيء أنظر إليه في البيت إلا نور وإني لأنظر الى النجوم تدنو حتى أني لأقول ليقعن علي فلما وضعت خرج منها نور أضاء له البيت والدار حتى جعلت لا أرى إلا نورا-

ترجمہ:بیہقی ، طبرانی ، ابونعیم او رابن عساکر نے عثمان بن العاص رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ ، میری والدہ نے بتایا کہ میں اس رات میں حضرت آمنہ کے پاس تھی جس رات حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت ہوئی ، میں گھر میں ہر طرف روشنی اور نور پاتی اور محسوس کرتی جیسے کہ ستارے قریب سے قریب تر ہورہے ہیں حتی کہ مجھے گمان ہوا کہ کیا یہ میرے اوپر گرپڑیں گے ، پھر جب حضرت آمنہ رضی اللہ عنہ نے وضع حمل کیا تو ایک نور برآمدہوا جس سے کہ ہر شے روشن ہوگئی یہاں تک کہ میں نور کے سوا کچھ نہ دیکھتی تھی ۔

وأخرج احمد والبزار والطبراني والحاكم والبيهقي وأبو نعيم عن العرباض بن سارية أن رسول الله {صلى الله عليه وسلم} قال إني عبد الله وخاتم النبيين وان آدم لمنجدل في طينته وسأخبركم عن ذلك دعوة أبي ابراهيم وبشارة عيسى ورؤيا امي التي رأت وكذلك امهات النبيين يرين وأن ام رسول الله {صلى الله عليه وسلم} رأت حين وضعته نورا أضاءت له قصور الشام-

ترجمہ:امام احمد ،بزار ، طبرانی، حاکم ، بیہقی اور ابونعیم نے عرباض بن ساریہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ، میں اس وقت اللہ کاعبداورخاتم النبیین تھا جبکہ حضرت آدم علیہ السلام ہنوزاپنے خمیرمیں تھے ، اور میںتم لوگوں پر واضح کرتا ہوں کہ میں سیدنا ابراہیم کی دعاء اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی بشارت اور اپنی والدہ کے خواب کی تعبیر ہوں اور انبیاء کی مائیں ایسے ہی خواب دیکھا کرتی تھیں ۔

بلا شبہ آں حضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی والدہ ماجد ہ نے ولادت حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے وقت ایسے نور کو دیکھا جس سے ان پر ملک شام کے محلات روشن ہوگئے ۔

وأخرج ابن سعد واحمد والطبراني والبيهقي وابو نعيم عن ابي أمامة قال قيل يا رسول الله ما كان بدؤ امرك قال دعوة ابي ابراهيم وبشرى عيسى ورأت امي حين حملت انه خرج منها نور أضاءت به قصور الشام-

ابن سعد ØŒ امام احمد ØŒ طبرانی ØŒ بیہقی اور ابونعیم Ù†Û’ ابوامامہ رضی اللہ عنہ سے روایت Ú©ÛŒ ØŒ انہوں Ù†Û’ کہا کہ کسی Ù†Û’ دریافت کیا: اے اللہ Ú©Û’ نبی صلی اللہ علیہ وسلم !آپ کا ابتدائی معاملہ کس طرح تھا؟حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم Ù†Û’ ارشاد فرمایا:میں‘ میر Û’ جدامجد حضرت ابراہیم علیہ السلام Ú©ÛŒ دعاء اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام Ú©ÛŒ بشارت ہوں اور میری والدہ محترمہ Ù†Û’ دیکھا کہ آپ سے نور نمودار ہواکہ ان سے ملک شام Ú©Û’ محلات روشن ہوگئے۔

( مسند احمد ، مستدرک علی الصحیحین ،حدیث نمبر ۴۱۴۰۔معجم کبیر
طبرانی، حدیث نمبر۷۶۳۱۔ دلائل النبوۃللبیہقی، حدیث نمبر۱۷۔)

(امام حاکم نے اس روایت کو بیان کیا اور کہا کہ یہ روایت صحیح ہے)

واخرج الحاكم وصححه والبيهقي عن خالد بن معدان عن اصحاب رسول الله {صلى الله عليه وسلم} انهم قالوا يا رسول الله اخبرنا عن نفسك فقال دعوة ابي ابراهيم وبشرى عيسى ورأت امي حين حملت كأنه خرج منها نور اضاءت له بصرى من أرض الشام-

ترجمہ:بیہقی Ù†Û’ بہ روایت خالد بن معدان اصحاب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت Ú©ÛŒ کہ انہوں Ù†Û’ عرض کیا ’’ یارسول صلی اللہ علیہ وسلم !اپنے بارے میں ہمیں Ú©Ú†Ú¾ بتائیے!‘‘ آپ Ù†Û’ ارشاد فرمایا میں اپنے جد اعلی حضرت ابراہیم Ú©ÛŒ دعا ØŒ حضرت عیسیٰ Ú©ÛŒ بشارت اور وہ خواب ہوں جسے میری والدہ ماجدہ Ù†Û’ زمانۂ حمل میں دیکھا کہ ان سے ایک نورنے طلوع فرمایا ہے جس سے تمام علاقۂ شام منور ہوگیا۔

قلت قوله حين حملت هي رؤيا نوم وقعت في الحمل وأما ليلة الولادة فرأت ذلك رؤية عين كما روى ابن اسحاق كانت آمنة تحدث انها اتيت حين حملت فقيل لها انك قد حملت بسيد هذه الأمة وآية وآية ذلك ان يخرج معه نور يملأ قصور بصرى من ارض الشام فاذا وقع فسميه محمدا

ترجمہ:علامہ جلال الدین سیوطی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کایہ ارشاد کہ ’’ میںاس خواب Ú©ÛŒ تعبیر ہوں جسے میری ماں Ù†Û’ زمانۂ حمل میں دیکھا ‘‘ تویہ خواب زمانۂ حمل میںواقع ہوالیکن شب ولادت میں حضرت آمنہ Ù†Û’ جو شام Ú©Û’ محلات دیکھے وہ بہ حالت بیداری عینی مشاہدہ تھا،جیساکہ ابن اسحاق Ù†Û’ روایت Ú©ÛŒ کہ حضرت آمنہ بیان کرتی تھیں کہ زمانۂ حمل میں بشارت دینے والے آتے رہے ØŒ کسی Ù†Û’ ان سے کہا: اے آمنہ !تم اس امت Ú©Û’ سردار سے حاملہ ہواور اس Ú©ÛŒ نشانی یہ ہے کہ جب وہ تمہارے بطن سے ظہور کرینگے توان Ú©Û’ ساتھ ہی ایک نور طلوع ہوگا جس سے شام Ú©Û’ محلات روشن ہوجائیں Ú¯Û’ اور جب وہ ماہ کامل پیدا ہوجائے توان کانام محمد (صلی اللہ علیہ وسلم ) رکھنا۔


 
 


 

 
: In Inpage format..