Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

News

دین کا اتنا علم حاصل کرنا جس سے دین درست ہو ‘ہر مسلمان پر فرض ہے


بندہ کلمہ طیبہ لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ Ù¾Ú‘Ú¾ کر اپنے رب سے اقرار کرتا ہے کہ میں آپ کا غلام ہوں اور آپ Ú©Û’ جملہ احکام پر عمل کروں گا اور جن جن چیزوں سے منع فرمایا گیا ہے اُن سے باز رہوں گا‘ لیکن ہم Ú©Ùˆ خداوندِ تعالیٰ Ú©Û’ احکام پر چلنے Ú©Û’ لئے معلوم نہ تھا کہ وہ کون سے عمل ہیں؟  یہ احکام حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے معلوم ہوئے ہیں‘ اس واسطے ہم اقرار کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم Ú©Û’ بتلائے ہوئے طریقوں سے خدائے تعالیٰ Ú©ÛŒ بندگی کریں Ú¯Û’ اور آپ Ú©Ùˆ خدائے تعالیٰ Ú©Û’ بندے اور سچے رسول مانیں Ú¯Û’ØŒ اس طرح آپ Ú©ÛŒ اطاعت خدائے تعالیٰ Ú©ÛŒ اطاعت ہے، اور آپ سے محبت رکھنا خدائے تعالیٰ سے محبت رکھنا ہے، اس Ú©Û’ خلاف کرنے والا خدائے تعالیٰ کا محبوب اور پیارا اور صراط مستقیم پر چلنے والا ہرگز نہیں ہوسکتا؛ اس لئے ہم پر علم کا سیکھنا بھی فرض ہے۔

حق سبحانہ Ùˆ تعالی فرماتاہے کہ ہر گھر کا دروازہ رہتا ہے اس میں اُسی سے داخل ہونا چاہئے ØŒ علم کا دروازہ ’’علمائِ حق‘‘ ہیں‘ اُن سے علم حاصل کرنے Ú©ÛŒ ضرورت ہے Û” جو حضرات اردو ترجمہ دیکھ کر یا عربی میں علم دین حاصل کئے بغیر قرآن Ùˆ حدیث فہمی Ú©ÛŒ بات کرتے ہیں وہ غلطی پر ہیں۔ کاش ! یہ جاہل ہی رہتے اور اپنی رائے کا قرآن مجید Ùˆ حدیث شریف میں دخل نہ دیتے تو بہتر تھا۔

حدیث شریف میں آیا ہے کہ ایک مسئلہ دین کا سیکھنا پہاڑ کے برابر مال و زر خیرات کرنے سے افضل ہے، علم سینہ میں شفاء بن کر داخل ہوگا اور نور بن کر نکلے گا۔ جو شخص علماء کی مجلس میں شریک ہوکر اللہ تعالیٰ کا کلام سن کر اس پر عمل کرتا ہے اللہ تعالیٰ اس کو چھ (6)نعمتیں عطا فرماتاہے :

(1)رزقِ حلال(2) عذابِ قبر سے نجات(3) نامۂ اعمال داہنے ہاتھ میں پانا(4)پل صراط سے بجلی کی طرح گزرنے کی آسانی(5)حضرات انبیاء علیہم السلام کے ساتھ حشر(6)سرخ یاقوت کا چالیس دروازوں والا محل جنت میں۔

حدیث شریف میں آیا ہے کہ زمانہ ایسا آئے گا کہ لوگ علماء Ú©ÛŒ بے قدری کریں Ú¯Û’‘ اس وقت وہ تین طرح Ú©ÛŒ بلاؤں میں مبتلا ہوں Ú¯Û’:

(1)روزی میں برکت نہ رہے Ú¯ÛŒ  (2)اُن پر ظالم حاکم مقرر کردیا جائے گا(3) دنیا سے بے ایمان جائیں Ú¯Û’Û”

ایمان سلامت رکھنے Ú©Û’ لئے ضروری ہے کہ دین Ú©ÛŒ تعلیم حاصل Ú©ÛŒ جائے ‘اگر یہ نہ ہوسکے تو صحبتِ علماء یا اہل اللہ اس Ú©ÛŒ بدل ہے‘یہ بھی نہ ہوسکے تو دینی کتابوں کا مطالعہ غنیمت ہے‘لیکن اس Ú©ÛŒ استعداد پیدا ہونے تک صحبتِ علماء ضروری ہے۔

حضرت سیدنا عیسیٰ ابن مریم علیہم السلام ارشاد فرماتے ہیں:’’جو شخص اپنے جسم Ùˆ مال پر مصیبت آنے سے اس توقع سے خوش ہو کہ اس Ú©Û’ باعث اپنے گناہوں کا کفارہ ہوگا‘ تو وہ شخص عالم ہے‘‘Û”

(مواعظ حسنہ ، حضرت ابوالحسنات محدث دکن رحمة اللہ علیہ،ج1، ص:266/267)