Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

News

اسلام امن وسلامتی والادین ہے۔ظلم ودہشت گردی کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں


اسلام امن وسلامتی والادین ہے۔ظلم ودہشت گردی کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں

حضرت ضیاء ملت دامت برکاتہم کا خطاب

ضیاء ملت تاج العلماء حضرت مولانا مفتی حافظ سید ضیاء الدین نقشبندی مجددی قادری دامت برکاتہم العالیہ  Ø´ÛŒØ® الفقہ جامعہ نظامیہ Ù†Û’ مسجد ابو الحسنات پھول باغ جہاں نما حیدرآباد میں توسیعی لکچر Ú©Û’ دوران فرمایا کہ اسلام امن وسلامتی والا دین ہے، اسلامی غزوات ومعرکوں Ú©ÛŒ تاریخ Ù¾Ú‘Ú¾Ù†Û’ سے یہ بات منکشف ہوجاتی ہے کہ اسلام Ù†Û’ کبھی ملک گیری،تخت وتاج Ú©Û’ لئے جنگ نہیں کی،بلکہ اعلاء کلمۃ الحق،قیام امن اور دفع شراور دہشت گردی Ú©Û’ خاتمہ Ú©Û’ لئے میدان میں اترآئے۔مکہ مکرمہ میں تیرہ سال تک مسلمانوں پر ظلم وستم Ú©Û’ پہاڑ ڈھائے گئے ،مال وجائیداد پر قبضے ہوئے،ملک ووطن سے نکالا گیا،جان ومال کا نقصان پہنچایا لیکن ہر حال میں نبی رحمت ï·ºÚ©Û’ جاں نثارصحابۂ کرام واہل بیت عظام صبر واستقامت کا مظاہرہ کرتے رہے،جب مدینہ طیبہ Ú©ÛŒ جانب ہجرت کی،دشمن اس Ú©Û’ بعد بھی خاموش نہ رہے،اذیتوں کا سلسلہ جاری رکھا،اطراف Ú©Û’ لوگو Úº Ú©Ùˆ اپنا ہمنوا بنالیا،تمام طاقتیں اکھٹی ہوکر حملہ کا منصوبہ بنارہی تھیں،ایسے وقت Ø­Ú©Ù… الہی آیا کہ اہل اسلام Ú©Ùˆ اب اجازت دی جاتی ہے کہ وہ اپنے دفاع Ú©Û’ لئے Ø¢Ú¯Û’ آئیں ،کیونکہ انہیں ظلم کا نشانہ بنایا گیا،ناحق ستایا گیا،محض اس لئے دنیا ان Ú©ÛŒ دشمن ہوگئی کہ وہ یہ کہتے ہیں کہ ’’اللہ ہمارا رب ہے‘‘۔جب تک اللہ تعالی کا Ø­Ú©Ù… نہیں آیاصحابۂ کرام Ù†Û’ کبھی جنگ میں پہل نہیں کی،نہ ہی کوئی جوابی کارروائی ہوی۔جب ظلم اپنی انتہاکو پہنچ جائے، دشمن مد مقابل ہو ایسے وقت ہر ایک Ú©Ùˆ Ø¢Ú¯Û’ بڑھنے اوراپنا دفاع کرنے کا حق ہے،کوئی ملک،مذہب اورقانون اس حق Ú©Ùˆ نہیں چھینتا ،پھر اہل اسلام Ú©Û’ اس اقدام Ú©Ùˆ دہشت گردی اور زیادتی سے تعبیر کرنا کس طرح صحیح ہوسکتاہے؟۔

اس بات کا بھی حقیقت سے کوئی تعلق نہیں کہ’’ اسلام تلوار کی زور پر پھیلا ہے‘‘یہ بات کیسے درست ہوسکتی ہے ؟جبکہ ایمان اس وقت تک معتبر ہی نہیں جب تک کہ دل سے تصدیق نہ کی جائے،صرف زبان سے اقرار کرنا کافی نہیں۔نبی رحمتﷺکی تعلیمات کو دیکھا جائے تو یہ ہدایات ملتی ہیں کہ کسی کو ۔خواہ وہ مسلم ہو کہ غیر مسلم۔نوکِ تیرتو کجانوکِقلم ونوکِزبان سے بھی تکلیف نہ دی جائے۔

اسلام نے غیر مسلم برادران وطن سے معاشرتی تعلقات، کاروباری معاملات ، تجارت، خرید و فروخت وغیرہ امور کی اجازت دی ہے اور تمام معاملات و تعلقات میں سچائی وصداقت پر پابندی کی تاکید کی اور جھوٹ، مکر و فریب اوردھوکہ و خیانت سے اجتناب کاحکم فرمایا ہے۔غروروتکبر کی جگہ تواضع و انکساری کے معاملہ کا قانون دیا ہے ۔ سخت مزاجی اور شدت کے بالمقابل نرمی اور آسانی کو پسند کیا ہے۔ عجلت پسندی اور غصہ پر قابو پانے اور تحمل و برداشت کا رویہ اختیار کرنے کی ہدایت دی ہے۔ انتقام میں حد سے آگے نہ بڑھنے اور عفو و درگزر سے کام لینے کا حکم دیاہے، برائی کا بدلہ اچھائی سے دینے کی ترغیب دی ہے ۔فتنہ و فساد سے گریز کرنے اور ہر حال میں عدل و انصاف پر جمے رہنے کی تعلیم دی ہے ، ان احکام میں اسلام نے مسلم و غیر مسلم کا امتیاز روا نہیں رکھا۔

مولانا حافظ سید محمد مصباح الدین عمیر صاحب فاضل جامعہ نظامیہ وناظم ابو الحسنات اسلامک ریسرچ سنٹر نے کہا کہ ہم اپنی نسل کے لئے گھروں میں اسلامی ماحول فراہم کریں،والدین میں اگر پرہیزگاری اور حیاداری ہوتو اس کے اثرات اولاد میں ضرور منتقل ہوتے ہیں۔سلام ودعاء پر محفل کا اختتام عمل میں آیا۔