<p style="text-align: right"><span style="font-size: 22px"><span style="font-family: alvi Nastaleeq v1.0.0">زندگی اللہ تعالی کی جانب سے ہمارے لئے نعمت ہے،اس کی قدر کرنا اور اسے منشاء الہی وسنت نبوی کے مطابق بسر کرنا ہماری ذمہ داری ہے، سال نو کے آغاز کے وقت بالخصوص ہم اپنی زندگيوں کا محاسبہ کریں،یہ وقت لہو لعب میں گزارنے کا نہیں بلکہ اپنے ماضی اور حال کا جائزہ لینے اور مستقبل کو تابناک کرنے کے لئے منصوبہ کرنے کا ہے-</span></span></p> <p style="text-align: right"><span style="font-size: 22px"><span style="font-family: alvi Nastaleeq v1.0.0">اللہ تعالی کا ارشاد ہے:</span></span></p> <p style="text-align: right"><span style="font-size: 22px"><span style="font-family: alvi Nastaleeq v1.0.0">يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آَمَنُوا اتَّقُوا اللَّهَ وَلْتَنْظُرْ نَفْسٌ مَا قَدَّمَتْ لِغَدٍ وَاتَّقُوا اللَّهَ إِنَّ اللَّهَ خَبِيرٌ بِمَا تَعْمَلُونَ-</span></span></p> <p style="text-align: right"><span style="font-size: 22px"><span style="font-family: alvi Nastaleeq v1.0.0">ترجمہ:اے ایمان والو!تم اللہ سے ڈرتے رہو اور ہر شخص جان لے کہ اس نے آنے والے دن کے لئے آگے کیا بھیجاہے،اور تم اللہ سے ڈرتے رہو،بیشک اللہ تعالی تمہارے کاموں سےبا خبر ہے-(سورۃ الحشر:18)</span></span></p> <p style="text-align: right"><span style="font-size: 22px"><span style="font-family: alvi Nastaleeq v1.0.0">ان حقائق کا اظہار مسجد ابوالحسنات پھول باغ جہاں نما حیدرآبادمیں 20ڈسمبر بروز اتوار بعد نماز مغرب ہفتہ واری توسیعی لکچر دیتے ہوئے حضرت مولانا مفتی حافظ سید ضیاء الدین نقشبندی دامت برکاتہم العالیہ نائب شیخ الفقہ جامعہ نظامیہ بانی ابوالحسنات اسلامک ریسرچ سنٹر نے فرمایا-</span></span></p> <p style="text-align: right"><span style="font-size: 22px"><span style="font-family: alvi Nastaleeq v1.0.0">سلسلۂ خطاب جاری رکھتے ہوئے حضرت ضیاء ملت دامت برکاتہم العالیہ نےفرمایا کہ محاسبہ نفس کی وجہ سے انسان اعمال خیر کی جانب راغب ہوتا ہے اور اعمال بد سے اجتناب کرتا ہے، حضرت ضیاء ملت دامت برکاتہم العالیہ نے جامع ترمذی کے حوالہ سے حدیث شریف بیان کی کہ دانشمند آدمی وہ ہے جو اپنے آپ کا محاسبہ کرے اور موت کے بعد والی زندگی کے لئے عمل کرے،نادان انسان وہ ہے جو اپنے آپ کو خواہشات کا غلام بنادے اور اللہ سے امیدیں کرتا رہے-</span></span></p> <p style="text-align: right"><span style="font-size: 22px"><span style="font-family: alvi Nastaleeq v1.0.0">عَنْ شَدَّادِ بْنِ أَوْسٍ عَنِ النَّبِىِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ : الْكَيِّسُ مَنْ دَانَ نَفْسَهُ وَعَمِلَ لِمَا بَعْدَ الْمَوْتِ وَالْعَاجِزُ مَنْ أَتْبَعَ نَفْسَهُ هَوَاهَا وَتَمَنَّى عَلَى اللَّهِ. </span></span></p> <p style="text-align: right"><span style="font-size: 22px"><span style="font-family: alvi Nastaleeq v1.0.0">(جامع ترمذی ،ابواب صفة القيامة،حدیث نمبر: 2647)</span></span></p> <p style="text-align: right"><span style="font-size: 22px"><span style="font-family: alvi Nastaleeq v1.0.0">مستدرک حاکم میں حدیث شریف ہے، حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: تم پانچ چیزوں کو پانچ چیزوں سے پہلے غنیمت جانو:اپنی جوانی کو بڑھاپے سے پہلے ،تندرستی کو بیماری سے پہلے ،تونگری کو محتاجی سے پہلے ،فرصت کو مصروفیت سے پہلے اور زندگی کو موت سے پہلے۔</span></span></p> <p style="text-align: right"><span style="font-size: 22px"><span style="font-family: alvi Nastaleeq v1.0.0">(حاکم: 7957) </span></span></p> <p style="text-align: right"><span style="font-size: 22px"><span style="font-family: alvi Nastaleeq v1.0.0">کنز العمال میں روایت ہے،حضرت فاروق اعظم رضی اللہ تعالی عنہ نے ارشاد فرمایا: تم اپنے آپ کا محاسبہ کرواس سے پہلے کہ تم سے محاسبہ کیا جائے کیونکہ وہ تمہارے حساب کے لئے آسانی کا باعث ہے اور تم اپنے نفسوں کا جائزہ لو اس سے پہلے کہ تمہارا جائزہ لیا جائے اور بڑی پیشی کے لئے تیار رہوجس دن تمہیں بارگاہ رب العزت میں پیش کیا جائے گا تمہاری کوئی پوشیدہ چیزچھپی نہیں رہے گی۔ (کنزالعمال،44203) </span></span></p> <p style="text-align: right"><span style="font-size: 22px"><span style="font-family: alvi Nastaleeq v1.0.0">حضرت ضیاء ملت دامت برکاتہم العالیہ نےفرمایا کہ آج نئے سال کا استقبال شراب نوشی کے ذریعہ کیا جاتا ہے ،فحاشی کے اڈوں پر لوگ جمع ہوتے ہیں ، جذبات سے بےقابو ہوکرغیر شرعی امور کا ارتکاب کرتے ہیں،خوشی ہویاغم ہر حال میں احکام اسلام کو ملحوظ رکھنا ہم پر لازم ہے، نئے سال کے استقبال میں سڑکوں پر Happy New Year لکھا جاتا ہے-</span></span></p> <p style="text-align: right"><span style="font-size: 22px"><span style="font-family: alvi Nastaleeq v1.0.0">حضرت ضیاء ملت دامت برکاتہم العالیہ نےفرمایا کہ زبان کوئی بھی ہو ،حروف حصول علم کا ذریعہ ہےاسلام ان کی تحقیر کی اجازت نہیں دیتا،اسلام کوئی روایتی دین نہيں بلکہ اس کی تعلیمات حقانیت پر مبنی ہیں- دوران خطاب حضرت ضیاء ملت دامت برکاتہم العالیہ نےفرمایا کہ اسلامی سال کا آغاز تو فاروق اعظم رضی اللہ عنہ اورسید الشہداء امام حسین رضی اللہ تعالی عنہ کی شہادت عظمی سے اوراختتام حج اورقربانی کے مہینہ پرہوتا ہے ،سال کا آغاز واختتام اس جانب اشارہ کررہاہے کہ اہل اسلام کے شب وروز،ماہ وسال خالص اللہ تعالی کے لئے ہونے چاہئے، اور امت مسلمہ کے نام یہ پیغام ہے کہ حضرات صحابہ کرام واہلبیت عظام نے اپنے آپ کو قربان کیا لیکن قانون اسلام کو قربان ہونے نہ دیا-</span></span></p> <p style="text-align: right"><span style="font-size: 22px"><span style="font-family: alvi Nastaleeq v1.0.0">ہم اپنا جائزہ لیں" ہم نے حقوق اللہ کس حدتک اداکئے،نماٍٍز وزکو‏ۃ،روزہ وحج کی ادائیگی کا کیا معاملہ رہا، کیاہم نے تقوی وپرہیزگاری کے ساتھ ان کا اہتمام کیا؟ حقوق العباد کی ادائیگی کس طور پرہوئی ،کیاہم نے والدین کی اطاعت وفرمانبداری، اولاد کی تعلیم و تربیت کاحق اداکیا، رشتہ دار اور پڑوسیوں سے کیسا برتاؤ کیا-</span></span></p> <p style="text-align: right"><span style="font-size: 22px"><span style="font-family: alvi Nastaleeq v1.0.0">اگرکہیں کوتاہی ہوئی ہوتو اس کی تلافی کرلیں،توبہ واستغفار کریں،اہل حقوق کے حقوق ادا کریں اور ان سے معافی طلب کریں-</span></span></p> <p style="text-align: right"><span style="font-size: 22px"><span style="font-family: alvi Nastaleeq v1.0.0">جامع ترمذی میں حدیث پاک ہے،حضور اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے ارشاد فرمایا:بروزقیامت انسان کے قدم اس وقت تک نہیں ہٹیں گے جب تک کہ اس سے اس کی عمر کے بارے میں سوال نہ کیا جائے کہ اسے کہاں لگایا ہے،اس کے علم کے بارے میں کہ اس پر کہاں تک عمل کیا،اس کے مال کے بارے میں کہ اسے کہاں سے کمایا ہے اور کہاں خرچ کیا ہے،اس کے جسم کے بارے میں کہ اس کی توانائیوں کو کہاں خرچ کیا ہے۔ </span></span></p> <p style="text-align: right"><span style="font-size: 22px"><span style="font-family: alvi Nastaleeq v1.0.0">عَنْ أَبِى بَرْزَةَ الأَسْلَمِىِّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم لاَ تَزُولُ قَدَمَا عَبْدٍ يَوْمَ الْقِيَامَةِ حَتَّى يُسْأَلَ عَنْ عُمْرِهِ فِيمَا أَفْنَاهُ وَعَنْ عِلْمِهِ فِيمَا فَعَلَ وَعَنْ مَالِهِ مِنْ أَيْنَ اكْتَسَبَهُ وَفِيمَا أَنْفَقَهُ وَعَنْ جِسْمِهِ فِيمَا أَبْلاَهُ. </span></span></p> <p style="text-align: right"><span style="font-size: 22px"><span style="font-family: alvi Nastaleeq v1.0.0">حضرت ضیاء ملت دامت برکاتہم العالیہ نےفرمایا کہ ہم پر یہ دوہری ذمداری عائد ہوتی ہے کہ ہم اپنے گرد وپیش میں نظر دوڑائیں اور اپنے طور پر یہ عزم کرلیں کہ ہم ہرگز برائیوں کے قریب نہ جائينگے،بے حیائی ،فحاشی اور بدکاری سے کلیۃ اجتناب کریینگے اور اپنی وسعت وبساط کے مطابق اوروں کو بھی منکرات سے روکینگے اور دعوت خیر دینگیے، مفتی صاحب نے فرمایا کہ آج فتنہ وفساد کی مسموم فضا نے سارے معاشرہ کو زہر آلو کردیا ہے ،جھگڑے وفساد کا سبب علم سے دوری اور شریعت سے بے اعتنائی ہے،جہل اور بے خبری میں نہ رہیں ،زیور علم سے اپنے آپ کو مزین کریں،مسائل سے واقفیت حاصل کرکے انہیں عملی جامہ پہنائیں،گزرے ہوئے سال کا محاسبہ کرتے ہوئے نئے سال کے لئے لائحہ عمل تیار کریں اور زندگی کے بقیہ لمحات عبادت وطاعت کے لئے غنیمت جانیں<br /> </span></span></p>