Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

News

حب نبوی اور اس کے تقاضے


�صاحبو !یہ نبی جو قیامت میں اس طرح کام آئیں گے تو دنیا میں آپ ان کے کیا حق ادا کر رہے ہو؟

خدا Ú©ÛŒ رحمت ڈھونڈنے والو!اگر خدا Ú©ÛŒ رحمت چاہتے ہو اور یہ چاہتے ہو کہ قیامت Ú©Û’ میدان میں خدا Ú©ÛŒ رحمت میں پناہ لو تو آؤ!رحمتہ للعالمین صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم Ú©Û’ در پر آؤ Û” اسی در پر خدا Ú©ÛŒ رحمت بٹتی ہے، کون رحمتہ العالمین ØŸ وہی جن کا نام مبارک "محمد" صلی اﷲ علیہ وسلم ہے، آسمانی کتابوں میں جن Ú©ÛŒ مدح Ùˆ ثنا ہے، جن Ú©Ùˆ خدا Ù†Û’ توفیق دی� انہوں Ù†Û’ اپنی اپنی کتابوں سے حضرت� Ú©Ùˆ ملا کر دیکھ لئے ‘ قربان ہو گئے، مسلمان ہو گئے ‘حضرت کا وصف پہلی کتابوں میں ہونا تعجب نہیں ‘آقا کیساتھ ہم غلاموں کا بھی وصف Ù¾Ú†Ú¾Ù„ÛŒ کتابوں میں اﷲتعالیٰ Ù†Û’ لکھا ہے،اﷲ اﷲ کیسے خوش تقدیر ہو تم تمہاری تعریف Ù¾Ú†Ú¾Ù„ÛŒ آسمانی کتابوں میں ہے Û”
���� حضرت موسیٰ علیہ السلام Ù†Û’ اﷲتعالیٰ سے عرض کیا: الہیٰ!میں Ù†Û’ توریت میں دیکھا� کہ اس میں آپ Ù„Ú©Ú¾Û’ ہیں کہ آخر زمانہ میں ایک امت پیدا ہوگی ‘پیدا ہوگی سب Ú©Û’ آخر میں، جنت میں جائے Ú¯ÛŒ سب سے پہلے، نیک بات بتانا اور برائی سے روکنا ان کا طریقہ ہوگا ،ان Ú©ÛŒ کتاب الہیٰ ان Ú©Û’ سینوں رہے Ú¯ÛŒ (حفظ کریں Ú¯Û’ ) نیکی کا ارادہ کریں Ú¯Û’ تو صرف ارادہ پر نیکی کاثواب ملے گا اورعمل کریں تو ایک نیکی Ú©Û’ عمل پر دس نیکیوں سے سات سو نیکیوں تک کا ثواب ملے گا Û” برائی Ú©Û’ ارادہ سے برائی نہیں Ù„Ú©Ú¾ÛŒ جائے Ú¯ÛŒ اور وہ ’’ غر محجل ‘‘پچکلیاں یعنے دونوں ہاتھ ‘دونوں پاؤں اور چہرہ وضو Ú©Û’ اثر سے منور رہے گا ‘پل صراط پر بجلی Ú©ÛŒ طرح گذر جائیں Ú¯Û’ ‘ پانچ وقت Ú©ÛŒ نمازیں پڑھیں Ú¯Û’ ‘ٹخنوں Ú©Û’ اوپر پائجامہ یا تہبند ہوگا ‘ آفتاب Ú©Û’ وقتوں کا لحاظ رکھیں Ú¯Û’ ‘ ان کا منادی ندا کرے گا، ان Ú©ÛŒ نیکوں Ú©ÛŒ شفاعت سے بدوں Ú©Ùˆ بخشوں گا ‘بہت صبر کرنے والے ہوں Ú¯Û’ ‘ان Ú©Û’ گناہ ان Ú©Û’ وضو سے دھل جائیں Ú¯Û’ ‘نماز کا ثواب زائد رہا Û” تیرے ذکر Ú©ÛŒ طرف ایسے رجوع ہوں Ú¯Û’ جیسے چڑیا اپنے گھونسلے Ú©ÛŒ طرف Û” غصہ میں"لَا اِلَهَ اِلَّا اﷲْ" پڑھیں Ú¯Û’ اور جھگڑے Ú©Û’ وقت "سُبْحَانَ اﷲْ "کہیں Ú¯Û’ ‘ ان Ú©Û’ اعمال اور ارواح Ú©Û’ لئے آسمان Ú©Û’ دروازے Ú©Ú¾Ù„ جائیں Ú¯Û’ ØŒ ملائکہ انہیں بشارت دیں Ú¯Û’ ان پر تو"صلوٰۃ "بھیجے گا ‘ان Ú©ÛŒ نیکیاں بےحساب ہوں Ú¯ÛŒ ‘متوسط ‘ آسان سوال Ú©Û’ بعد جنت میں جائیں Ú¯Û’ ‘ گنہگاروں Ú©ÛŒ مغفرت ہوگی ‘ ان پر قیامت میں آسانی ہوگی Û” ان Ú©ÛŒ فضیلت Ú©Ùˆ کوئی امت نہیں پائے گی، اپنے گھروں میں مریں Ú¯Û’ اور شہید ہونگے ،دین Ú©ÛŒ باتوں میں کسی ملامت کرنے والے Ú©ÛŒ ملامت Ú©ÛŒ پرواہ نہیں کریں Ú¯Û’ ،مومنوں Ú©Û’ سامنے عاجز ‘ لیکن کافروں پر سخت ہوں Ú¯Û’ ‘ ان Ú©Û’ مولوی ‘ عالم ‘ نبیوں Ú©Û’ درجے Ú©Û’ ہوں Ú¯Û’ Û” موسیٰ علیہ السلام Ù†Û’ عرض کیا :الہیٰ !یہ کون لوگ ہیں ØŸ ارشاد ہوا: موسیٰ! یہ لوگ محمد صلی اﷲ علیہ وسلم Ú©ÛŒ امت ہیں ‘موسیٰ علیہ السلام Ù†Û’ فرمایا : آہا ؛کیا خوش تقدیر امت ہے ! پروردگار! مجھ Ú©Ùˆ اس امت میں بنا ‘Ø­Ú©Ù… ہوا: نہیں موسیٰ! ابھی ان Ú©Ùˆ آنے میں بہت دن ہیں ‘تم Ú©Ùˆ میں Ù†Û’ رسول بنایا ‘اپنی باتیں سناتا ہوں، کیا یہی بس نہیں ØŸ
���� غرض اگر خدا Ú©ÛŒ طرف کا سیدھا راستہ چاہتے ہو کہ جس راستہ سے خدا Ú©ÛŒ رحمت تم پر آئے تو اس نبی Ú©ÛŒ اتباع کرو ‘ان Ú©ÛŒ اتباع سے سنگ دل ‘ نرم دل ہوجاتاہے، فاسق وفاجرپرہیزگار کہلاتا ہے ØŒ ان Ú©ÛŒ پیروی سے پر Ù„Û’ درجہ کا خدا کا دشمن خداکا پیارا دوست بن جاتا ہے۔ جس Ú©ÛŒ گردن میں لعنت کا طوق ہو ‘وہ اس نبی Ú©ÛŒ فرمانبرداری سے مولیٰ Ú©ÛŒ خلعت سے سرفراز ہوتا ہے ‘ اسی واسطے حضرت فرماتے ہیں کہ میری امت Ú©Û’ بگڑ Ù†Û’ Ú©Û’ وقت جو میرے طریقہ Ú©Ùˆ تھام Ù„Û’ گا اس كوسو(100) شہیدوں کا ثواب ملے گا Û”
�حضرت حاتم زاہدی �رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ جو شخص بلاپرہیزگاری کے محبت کا دعویٰ کرے وہ جھوٹا ہے اور جو بلا اتباع سنت نبوی صلی اﷲ علیہ وسلم کے حضرت کی محبت کا دم بھرے وہ بھی جھوٹا ہے ۔
حکایت :-
���� حضرت شیخ محی الدین ابن عربی رحمتہ اﷲعلیہ فرماتے ہیں کہ رسول اﷲصلی اﷲ علیہ وسلم Ú©ÛŒ تمام سنتوں پر میں Ù†Û’ عمل کیا ‘افسوس کہ ایک رہ گئی، اس Ú©Û’ ادا کرنے Ú©ÛŒ بڑی آرزو تھی ‘وہ یہ کہ حضرت Ú©Ùˆ ایک Ù„Ú‘Ú©ÛŒ تھی ‘حضرت علی سے نکاح کرديئے اور پھر بیٹی Ú©Û’ گھر میں بے تکلف آتے رہتے تھے ‘میں بھی ایسا ہى کرنا چاہتا ہوں مگر کیا کروں مجھ Ú©Ùˆ بیٹی نہیں ہے ۔یہ ہیں پیروی کرنے والے !
حدیث شریف :-
���� حضرت ثوبان رضی اﷲ عنہ ‘دن بہ دن دبلے ہورہے تھے ‘چہرہ سے رنج Ùˆ غم Ú©Û’ آثار ظاہر ہورہے تھے ‘حضرت رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پوچھے:کیوں ثوبان ! کیا حالت ہے ØŸ عرض کئے: Ú©Ú†Ú¾ نہیں حضور !جب سے ایک خیال دل میں آرہا ہے طبیعت بیٹھی جارہی ہے ‘فرمائے: کہو ثوبان کیا خیال ہے؟ عرض کئے :یا رسول اﷲصلی اللہ علیہ وسلم! جب آپ Ú©Ùˆ نہیں دیکھتا ہوں تو طبیعت دیوانی ہوجاتی ہے، جنت میں گیا بھی تو آپ کہاں اور میں کہاں؟ یا رسول اﷲصلی اللہ علیہ وسلم !بے آپ Ú©Û’ دیکھے کیسے تسکین ہو یا رسول اﷲ؟ آپ Ú©Û’ دیدار سے مشرف ہونے Ú©ÛŒ کیا تدبیر کرؤں، اس وقت میرا کیا حال ہوگا،جنت دوزخ دکھائے دیگی یا رسول اﷲ!
اس عاشق کی خاطر یہ آیت اتری"وَمَنْ يُطِعِ اللَّهَ وَالرَّسُولَ فَأُولَئِكَ مَعَ الَّذِينَ أَنْعَمَ اللَّهُ عَلَيْهِمْ مِنَ النَّبِيِّينَ وَالصِّدِّيقِينَ وَالشُّهَدَاءِ وَالصَّالِحِينَ وَحَسُنَ أُولَئِكَ رَفِيقًا"
�جو اطاعت کرتے ہیں اﷲکی اور اس کے رسول کی وہ ان لوگوں کیساتھ رہیں گے جن کو اﷲنے نعمت دی ہے یعنی نبیوں کے صدیقوں کے شہیدوں کے اور صالحین کے (ساتھ رہیں گے ) ان کی رفاقت بہترین رفاقت ہوگی ۔
حدیث شریف :-
���� میری سنت Ú©Ùˆ دوست رکھنے والا میرا دوست ‘میرا دوست میرے ساتھ جنت میں جائے گا Û”
���� مسلمانو !رسول اﷲصلی اللہ علیہ وسلم Ú©Û’ ساتھ رہنے Ú©ÛŒ آرزو ہے تو چار دن تکلیف اٹھالو ‘پھر ہمیشہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم Ú©Û’ ساتھ رہو ‘حضرت Ú©ÛŒ تابعداری کرو ‘حضرت Ú©ÛŒ سنتوں پر عمل کرو ‘درود شریف کثرت سے Ù¾Ú‘Ú¾Ùˆ ‘پھر ہمیشہ حضور Ú©Û’ ساتھ رہو !
���� مسلمانو ؛انصاف کرو!کیا ہم رسول اﷲصلی اللہ علیہ وآلہ وسلم Ú©ÛŒ تابعداری کر رہے ہیں یا ہم اپنے نفس Ú©ÛŒ تابعداری کر رہے ہیں؟دنیا Ú©Ùˆ ترجیح دے رہے ہیں ‘ آزما لیجئے دنیا وآخرت کا کام ہمارے سامنے ایسا آجائے کہ ایک Ú©Û’ کرنے سے دوسرا بگڑ جائے تو دنیا Ú©Ùˆ لیں Ú¯Û’ آخرت Ú©ÛŒ پرواہ نہیں کریں Ú¯Û’ ‘اپنی راے میں سڑے ہوئے ہیں کسی Ú©ÛŒ کوئی سنتا ہی نہیں ‘کسی Ú©Ùˆ نماز کا یا جماعت کا اہتمام نہیں، کسی Ú©Ùˆ رشوت Ùˆ ظلم کرنے سے� ڈر نہیں ‘ کوئی نشہ باز ہے ‘نشہ Ú©ÛŒ چیزیں بیچ کر نفع اٹھا رہا ہے ‘کوئی شرک Ùˆ بدعت Ú©Ùˆ دین سمجھ کر کررہا ہے ‘سود Ú©Û’ معاملات ہورہے ہیں ‘جھوٹی گواہی دی جارہی ہے‘جھوٹے تمسکات Ù„Ú©Ú¾Û’ جا رہے ہیں ‘خدا Ú©Û’ لئے سچ فرمائے! کیا یہ رسول اﷲصلی اﷲ علیہ وسلم Ú©ÛŒ تابعداری ہے یا نفس کی؟اپنی حالت Ú©Ùˆ سنبھالو‘جلدخبر لو!
�ہم میں تین قسم کے لوگ ہیں:
���� ایک وہ ہیں جن Ú©Ùˆ صرف حضرت Ú©Û’ ساتھ محبت کا دعویٰ ہے نہ آپ Ú©ÛŒ تابعداری ہے نہ آپ Ú©ÛŒ دل میں تعظیم ‘سارے احکام میں حضرت Ú©Û’ خلاف اور پھر عاشق رسول ‘اچھے عاشق ہیں!
�ہائے! بیوی ‘بچوں Ú©ÛŒ محبت سب Ú©Ùˆ ہوتی ہے Û” ان کےخلاف کرنے ‘ان Ú©Ùˆ ناراض کرنے دل نہیں چاہتا پھر رسول اﷲصلی اﷲ علیہ وسلم Ú©Û’ خلاف کرنے اور ان کوناراض کرنے کیسے دل چاہ رہا ہے؟
�سر سے پیر تک خلاف رسول میں ڈوبے ہوئے ہیں ‘بھلا یہ بھی کہیں عاشقوں کا طریقہ ہوتا ہے؟عجب محبت ہے کہ عاشق Ú©Ùˆ معشوق Ú©Û’ ناراض ہوجانے Ú©ÛŒ Ú©Ú†Ú¾ پرواہ نہیں ‘میں بہ قسم کہتا ہوں کہ جو برتاؤ محبت رسول کا دعوی کر Ú©Û’ رسول اﷲصلی اﷲعلیہ وسلم Ú©Û’ احکام Ú©Û’ ساتھ کر رہے ہو� اگر کوئی ہمارے ساتھ یہی زبان سے محبت کا دعوی کر Ú©Û’ وہی برتاؤ کرے، کوئی Ø­Ú©Ù… بجا نہ لاوے وہ محبت Ú©Ùˆ منہ پر الٹے مار دیں Ú¯Û’ ‘افسوس! رسول اﷲصلی اﷲعلیہ وسلم Ú©Û’ ساتھ یہی برتاؤ کر Ú©Û’ پھر خوش ہیں، ذرا نہیں ڈرتے، یہ محبت بھی اسی قابل ہے کہ الٹی منہ پر مار دی جائے، کیا حضرت عبداﷲبن مبارک رحمۃ اللہ علیہ Ú©Û’ اشعار بھول گئے ØŸ
تَعْصِی الرَّسُوْلَ وَاَنْتَ تُظْهِرُ حَبَّهُ
هَذَا لَعُمْرِیْ فِی الْفِعَالِ بَدِيْعُ
لَوْ کَانَ حُبُّکَ صَادِقًا لَأَطَعْتَهُ
�
اِنَّ الْمُحِبَّ لِمَنْ يُحِبُّ مَطِيْعُ
�
نافرمانی کرتا ہے اللہ Ú©Û’ رسول Ú©ÛŒ ‘ اور پھر ان Ú©ÛŒ محبت کا دعوی کرتا ہے Û”
یہ میرے جان کی قسم عجب نادر چیز ہے
اگر تیری محبت سچی ہوتی تو ‘اطاعت کر تا رسول Ú©ÛŒ
بے شک محبت کرنے والا کہ جس سے محبت کرتا ہو تو اس کی ضرور اطاعت کرتا رہتا ہے ۔ ����
عاشق Ú©ÛŒ طرف سے محبوب Ú©Ùˆ تکلیف پہنچے اور پھر وہ چین سے رہے یہی محبت ہے ØŸ عاشق تو چاہتا ہے کہ اپنے معشوق کا ہمیشہ دل ٹھنڈا رہے یا معشوق Ú©Ùˆ ایذا پہنچتی رہے Û” سب Ú©Ùˆ معلوم ہے کہ رسول اﷲصلی اﷲعلیہ وسلم Ú©Ùˆ امت سے کتنی محبت تھی ‘یہ حالت تھی رات رات بھر Ú©Ú¾Ú‘Û’ Ú©Ú¾Ú‘Û’ قدم مبارک ورم کرجاتے، صرف آپ امت Ú©Û’ لئے دعا کرتے رہتے تھے ‘ایک بار ساری رات اسی آیت Ú©Ùˆ پڑھتے ہوئے گزر گئی Û”
������ إِنْ تُعَذِّبْهُمْ فَإِنَّهُمْ عِبَادُكَ وَإِنْ تَغْفِرْ لَهُمْ فَإِنَّكَ أَنْتَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ ۔
������ اگر آپ ان Ú©Ùˆ عذاب دینا چاہیں تو یہ آپ Ú©Û’ بندے ہیں، آپ Ú©Ùˆ ہر طرح اختیار ہے،آپ زبردست قادر بھی ہیں ‘اگر آپ ان Ú©Ùˆ بخش دیں تو کیا مشکل ہے Û”
ساری رات اسی میں گزر گئی، ہم پیدا بھی نہیں ہوئے تھے؛ ہائے! ہمارے لئے آپ کی یہ حالت تھی؟نہ ہم تھے نہ ہماری طرف سے مغفرت کی خواہش تھی ، ہمارے بے کہے حضرت نے ہماری درخواست پیش کردی ۔
غرض حضرت کو ہم سے اس قدر محبت ہے ۔ اب ہم حضرت کو اس محبت کا کیا بدلہ دے رہے ہیں؟
�ہر پیر Ùˆ جمعرات Ú©Ùˆ ہمارے اعمال پیش ہوا کرتے ہیں کہ فلاں شخص Ù†Û’ یہ کیا اور فلاں Ù†Û’ یہ ‘کوئی شراب سیندھی Ù¾ÛŒ رہا ہے ‘کوئی رشوت لیتا ہے ‘ کوئی سود Ù„Û’ رہا ہے ‘کوئی فسق Ùˆ فجور میں مبتلا ہے ‘کوئی بے نمازی ہے ‘کوئی نمازیوں پر الٹے ہنستا ہے ‘ان سب باتوں Ú©ÛŒ حضور Ú©Ùˆ اطلاع ہو رہی ہے ‘کس قدر آپ Ú©Ùˆ تکلیف ہوتی ہوگی ØŸ
���� صاحبو !اس ضمن میں ایک واقعہ آپ کو سنا تا ہوں؛ سنو!صحابہ کو سب نفس کے تقاضے تھے ، مگر کس طرح وہ نفس کو دباتے تھے ۔ جب کہیں وہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی پیروی کرسکتے تھے ۔
ماخوذ از:میلاد نامہ،تالیف حضرت ابو الحسنات سید عبد اللہ شاہ نقشبندی مجددی قادری محدث دکن رحمۃ اللہ علیہ
�