Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

News

حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ حضورکے امانتداراورصاحب اسرارصحابی


حضرت عثمان غنی ذوالنورین رضی اللہ عنہ کو اللہ تعالی نے بے شمار فضائل وکمالات سے نوازا اور آپ کو اعلی اوصاف سے متصف فرمایا۔جودوسخااورحیاآپ کا امتیازی وصف تھا،آپ حضوراکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے امانت داراورصاحب اسرارصحابی ہیں۔جود وسخا کی صفت آپ میں بدرجہ اتم موجود تھی،جب بھی اعلاء کلمۃ الحق کے لئے مال کی ضرورت پیش آتی تو آپ بے دریغ اپنا مال خرچ کرتے۔مسلمان جس وقت غربت وتنگی سے دوچارتھے،قحط سالی کادورتھا،ایسے وقت اسلام دشمنوں نے مسلمانوں پرحملے کا ارداہ کرلیا،یہ سوچ کرکہ اگران تنگ حالات میں ان پر حملہ کردیا جائے توروئے زمین سے اہل اسلام کو مکمل طورپرنابودکیاجاسکتاہے۔

حضوراکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم لشکرکی تیاری میں مصروف ہوگئے،آپ نے صحابہ کرام کے درمیان اعلان فرمایا:کون ہے جواس لشکرکی تیاری میں تعاون کرے!حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ کھڑے ہوگئے،اورآپ نے اس موقع پرجملہ نوسوپچاس(950)اونٹ مع سازوسامان،پچاس(50)گھوڑے،دس ہزاردینار اورسات سواوقئے سونا پیش کیا۔
صحابہ کرام فرماتے ہیں کہ اس وقت حضوراکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کواسقدردعاؤں سے نوازاکہ ہم نے آپ کوکسی وقت کسی کے حق میں اتنی دعائیں کرتے نہیں دیکھا۔آپ نے ارشادفرمایا:اس کے بعدعثمان جوچاہیں کریں؛کوئی چیزانہیں نقصان نہیں پہنچائے گی۔
ان حقائق کا اظہار مولانا مفتی حافظ سید ضیاء الدین نقشبندی دامت برکاتہم شیخ الفقہ جامعہ نظامیہ وبانی ابو الحسنات اسلامک ریسرچ سنٹر نے AHIRCکے زیر اہتمام مسجد ابو الحسنات جہاں نما حیدرآباد میں ہفتہ واری توسیعی لکچر کے دوران کیا۔
سلسلہ خطاب جاری رکھتے ہوئے حضرت مفتی صاحب قبلہ نے فرمایا کہ بعض گوشوں سے حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ کی صداقت ودیانت پر رکیک حملے کئے جاتے ہیں،حالانکہ آپ کی صداقت ودیانت اور بارگاہ نبوی میں آپ کی قدر ومنزلت مسلّم ہے،یہی وجہ ہے کہ صلح حدیبیہ کے موقع پر حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے آپ کو اسلام کا سفیر مقرر کرکے مکہ مکرمہ روانہ فرمایا،آپ نے حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ کو اسلامی سفیر منتخب کرکے گویا یہ پیام دیا کہ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کی صداقت پر آپ کو مکمل اعتماد ہے اور آپ کی دیانت پر کامل وثوق ہے ، آپ کی صداقت و دیانت ہر شبہ سے بالا تر ہے۔
مفتی صاحب قبلہ نے فرمایاکہ جب قریش نے حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کومکہ مکرمہ میں روک لیا تو مسلمانوں میں یہ خبر مشہور ہوگئی کہ حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ شہید کردئے گئے ۔حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے صحابہ کرام سے جاں نثاری کی بیعت لی، پھراپنے داہنے دست مبارک کو بائیں دست مبارک پر رکھ کر فرمایا:اے اللہ!یہ ہاتھ عثمان کی جانب سے ہے اور یہ ان کی طرف سے بیعت ہے ، وہ اللہ اوراس کے رسول کے کام میں ہیں۔
مفتی صاحب قلبہ نے کہا کہ جب حضوراکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے دست اقدس کوحضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ کا ہاتھ قراردیاتوان کوایک شرف تویہ ملاکہ ان کاہاتھ دست رسول قرارپایا،اوردوسری عظمت یہ ملی کہ ان کے حق میں حضورصلی اللہ عنہ وآلہ وسلم کی صفت جودوسخاکا خصوصی حصہ آگیا،اوردست عثمان نے سخاوت وفیاضی کے ایسے دریابہائے کہ تاریخ میں جس کی نظیرنہیں ملتی۔
اورتیسرایہ افتخارحاصل ہواکہ آپ کاہاتھ دست رسول قراردیا گیا،اورقرآن کریم نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دست مبارک کواللہ تعالی کا دست قدرت قراردیا،بالواسطہ حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ کا ہاتھ بھی دست قدرت سے کامل نسبت والاہوگیا،اسی لئے جمع قرآن کی تکمیل بھی حضرت عثمانؓکے ہاتھوں انجام پائی۔
مفتی صاحب قبلہ نے جامع ترمذی کے حوالہ سے کہا کہ ایک مرتبہ حضور کی خدمت میں جنازہ لایا گیا،آپ نے نماز نہیں پڑھائی،سبب دریافت کئے جانے پر فرمایا:یہ شخص عثمان سے بغض رکھتا تھا تو اللہ تعالی نے اس کو سخت نا پسند فرمایاہے۔
مفتی صاحب نے کنز العمال کے حوالہ سے کہا کہ حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ کے لئے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے خصوصی دعا فرمائی کہ ائے اللہ!قیامت کے دن عثمان حیاء کے سبب تیری بارگاہ میں کھڑے نہ ہوسکیں گے،تو اللہ تعالی نے ان کے حق میں میری سفارش قبول فرمالی۔
آپ نے ارشاد فرمایا:ہر نبی کا ایک رفیق ہوتا ہے اور جنت میں میرے رفیق عثمان رضی اللہ تعالی عنہ ہیں۔
سلام ودعاء پرمحفل کا اختتام عمل میں آیا۔مولانا حافظ سید احمد غوری نقشبندی صاحب استاذجامعہ نظامیہ نے نظامت کے فرائض انجام دئے۔
www.ziaislamic.com