Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

News

حضرت ابراہیم خلیل اللہ علیہ السلام عزم واستقلال کے کوہ عظیم


حضرت ابراہیم علیہ السلام اولو العزم پیغمبراورعظیم المرتبت نبی ہیں،قرآن کریم میں اللہ تعالی نے آپ کا ذکر جمیل اورتذکرہ حسنہ فرمایا،آپ کے اوصاف وکمالات بیان کئے،آپ کی قربانیوں ،امتحانات میں کامیابی اورآزمائشوں پرصبرکا تذکرہ فرمایا۔اللہ تعالی نے حضرت ابراہیم علیہ السلام کودنیا میں اپنے قرب کے لئے منتخب فرمایا، آپ کوبرگزیدہ بنایااورآخرت میں اعلی مراتب سے سرفرازی کا وعدہ کیا۔قرآن کریم میں احسن پیرائے میں آپ کی ملت اختیار کرنے کا حکم دیا گیا،اورآپ کی ملت سے انحراف اورروگردانی کونادانی اورجہالت قراردیاگیا؛کیونکہ آپ کی ملت فطرت کے عین مطابق ہے،اللہ تعالی کا ارشادہے؛ترجمہ:اورکون ہے جوابراہیم علیہ السلام کی ملت سے انحراف کرے سوائے اس کے جس نے اپنے آپ کواحمق بنادیاہو۔(سورۃ البقرۃ:130)
ان حقائق کا اظہار مولانا مفتی حافظ سید ضیاء الدین نقشبندیدامت برکاتہم العالیہ شیخ الفقہ جامعہ نظامیہ وبانی ابو الحسنات اسلامک ریسرچ سنٹر نے AHIRCکے زیر اہتمام مسجد ابو الحسنات جہاں نما حیدرآباد میں ہفتہ واری توسیعی لکچر کے دوران کیا۔
سلسلہ خطاب جاری رکھتے ہوئے مفتی صاحب قبلہ Ù†Û’ کہا کہ حضرات ابراہیم خلیل اللہ علیہ السلام حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم Ú©Û’ جد کریم ہیں،حضور Ú©Ùˆ آپ سے ظاہری وباطنی ہرلحاظ سے کامل تعلق تھا،ظاہری لحاظ سے اس طور پر تعلق تھا کہ آپ حضرت ابراہیم علیہ السلام سے زیادہ مشابہت رکھتے تھے،اورباطنی لحاظ سے اس طورپرتعلق تھا کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام کومقام خلت پرفائزکیا گیا اورحضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کوبھی مقام خلت سے سرفرازی ہوئی،مزید برآں آپ Ú©Ùˆ خلت سے اعلی مقام’حبیبیت‘بھی عطاہوا۔حضرت ابراہیم علیہ السلام Ú©Û’ حق میں انسانیت Ú©ÛŒ امامت وپیشوائی کا اعلان کیا اورحضوراکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم Ù†Û’ مسجداقصی میں عملی طورپر انبیاء کرام ورسل عظام Ú©ÛŒ امامت فرمائی۔
مفتی صاحب قبلہ نے فرمایا کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام کی مختلف انداز میں آزمائش ہوئی؛لیکن آپ ہرمرحلہ میں کامیاب ہوئے،ہرحال میں راضی بہ رضائے الہی رہے،مشکل اورکٹھن حالات میں بھی آپ کے صبروایقان کی کیفیت میں کوئی فرق نہیں آیا،آپ عزم واستقلال کے کوہ عظیم بنے رہے،جان،مال،اولاد سب کچھ اللہ تعالی کے لئے قربان کردیا۔
مفتی صاحب قبلہ نے فرمایا کہ نے اس بات پرزوردیاکہ مسلمان اپنے اندرجذبۂ خلیلی پیداکریں توآپ کے صبروایقان سے درس لیں،اپنی امیدوں اورآرزؤوں کواحکام الہی کے تابع کریں،اپنی خواہشات کومنشأ یزدانی کے لئے قربان کردیں تومعاشرہ کی خارداروادیاں بھی جنت نشاں بن سکتی ہیں اورالفت ومحبت کے پھول کھل سکتے ہیں۔

 

سلام ودعاء پرمحفل کا اختتام عمل میں آیا۔مولانا حافظ سید احمد غوری نقشبندی استاذجامعہ نظامیہ نے نظامت کے فرائض انجام دئے۔