Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

News

سفر حج میں صبر وتحمل سے کام لیں


 Ø­Ø¬ دین اسلام کا ایک مہتم بالشان رکن  ہے، جو ہر صاحب استطاعت پر زندگی میں ایک مرتبہ فرض ہے،اللہ تعالی کا ارشاد ہے:ترجمہ:اور اللہ تعالی Ú©Û’ لئے لوگوں پر کعبۃ اللہ کا حج فرض ہے جو اس تک پہنچنے Ú©ÛŒ استطاعت رکھے۔(سورۂ آل عمران۔97)

سفر حج خالصۃ عبادت کا سفر ہے،اگر دوران سفر کوئی ظاہری مصیبت پیش آئے تو بے صبری کا مظاہرہ نہ کریں،نامناسب کلمات کہنے سے سخت گریز کریں،کوئی مصیبت یا دشواری درپیش ہوتو صبر وتحمل سے کام لیں،اپنے ہمرکاب افراد کا تعاون کریں،نوجوان افراد'معمر حضرات کا خصوصی خیال رکھیں،اس مبارک سفر میں حجاج کرام Ú©Ùˆ ہر قدم پر نیکیاں عطا Ú©ÛŒ جاتی ہیں،امام بیہقی Ú©ÛŒ شعب الایمان میں حدیث شریف ہے،حضور اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم Ù†Û’ ارشاد فرمایا:جو شخص بیت اللہ شریف Ú©Û’ ارادہ سے آئے اور اپنے اونٹ پر سوار ہو تو اونٹ جو قدم اٹھاتا اور رکھتا ہے اللہ تعالی اس Ú©Û’ ہر قدم Ú©Û’ بدلہ نیکی لکھتا ہے اور ہر قدم Ú©Û’ بدلہ خطا معاف فرماتا ہےاور ہر قدم Ú©Û’ بدلہ درجہ بلند فرماتا ہے،یہاں تک کہ جب وہ بیت اللہ شریف Ú©Ùˆ پہنچتا ہے، طواف Ú©Û’ شرف سے مشرف ہوتا ہے، صفا ومروہ Ú©Û’ درمیان سعی کرتا ہے اور جب حلق یا قصر   کرتا ہے تو وہ اپنے گناہوں سے اس دن Ú©ÛŒ طرح پاک ہوکر نکلتا ہے جس دن کہ اس Ú©ÛŒ ماں Ù†Û’ اسے جنم دیا تھا۔
جن افراد Ú©Ùˆ اللہ تعالی حج Ú©ÛŒ سعادت عطا فرمارہا ہے وہ بارگاہ الہی سے منتخب اور چنندہ ہیں کیونکہ جب حضرت ابراہیم علیہ السلام خانۂ کعبہ Ú©ÛŒ تعمیر سے فارغ ہوئے تو انہوں Ù†Û’ اللہ تعالی Ú©Û’ دربار میں معرضہ کیا:الہی!میں تعمیر سے فارغ ہوگیا،تو اللہ تعالی Ù†Û’ Ø­Ú©Ù… فرمایا"لوگوں میں حج کا اعلان کرو!"انہوں Ù†Û’ عرض کیا:الہی!میری  آواز کیسے پہنچے گی؟ارشاد فرمایا:آواز دینا تمہارا کام ہے اور پہنچانا ہمارے ذمہ ہے۔انہوں Ù†Û’ عرض کیا:پروردگار!میں Ú©Ù† کلمات سے اعلان کروں؟ارشاد فرمایا: اس طرح  کہو!"اے لوگو!تم پر حج فرض کیا گیا،یعنی معزز Ùˆ مکرم گھر(کعبۃ اللہ) کا حج تم پر فرض کیا گیا"تو زمین وآسمان Ú©Û’ درمیان جتنی مخلوق تھی سب Ù†Û’ آپ Ú©ÛŒ آوز سنی۔یہی وجہ ہے  تم دیکھتے ہو کہ حجاج زمین Ú©Û’ کونے کونے سے لبیک لبیک کہتے ہوئے حج Ú©Û’ لئے آتے ہیں۔(حاکم،حدیث نمبر3421)
اس مبارک سفر میں تلبیہ اور درود شریف کثرت سے پڑہیں اور ایام تشریق میں حجاج کرام بھی ہر نماز Ú©Û’ بعد  تکبیرات تشریق کہیں،اس Ú©Û’ بعد لبیک کہیں۔
 ÙˆÙ‚وف عرفات حج کا اہم ترین رکن ہے،عرفہ Ú©Û’ دن اللہ تعالی بے شمار گنہگاروں Ú©Ùˆ بخشش ومغفرت کا پروانہ عطافرماتا ہے، شرح السنہ،مشکوۃ المصابیح اور زجاجۃ المصابیح میں حدیث پاک ہے: حضور اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم Ù†Û’ ارشاد فرمایا:عرفہ Ú©Û’ دن اللہ تعالی آسمان دنیاپرنزول اجلال فرماتا ہے اور فرشتوں Ú©Û’ سامنے میدانِ عرفات میں جمع ہونے والوں پرفخرفرماتاہےاورارشادفرماتا ہے :ائے فرشتو!تم میرے بندوں کودیکھوکہ وہ میری بارگاہ میں پراگندہ بال‘ گردآلودچہروں میں دور درازتنگ اورکشادہ راستوں سے Ú†Ù„ کریہاں حاضرہیں اورتسبیح وتہلیل‘ ذکروتلبیہ کرتے ہوئے مجھے پکاررہے ہیں، ائے فرشتو!تم گواہ رہو‘میں Ù†Û’ ان سب کوبخش دیا، یہ سن کرفرشتے عرض کرتے ہیں پروردگار!ان میں فلاں مرداورفلاں عورت بھی ہے جوگنہگار اورمتہم ہے ،حضورصلی اللہ علیہ وآلہ وسلم Ù†Û’ فرمایا کہ یہ سن کراللہ تعالی ارشادفرماتاہے:سنو!میں Ù†Û’ نیکوں Ú©Û’ ساتھ ان کوبھی بخش دیا‘ یہ فرماکرحضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم Ù†Û’ ارشادفرمایا: کسی اوردن دوزخ سے اتنے بندوں کورہائی نہیں ملتی جتنے بندوں کوعرفہ Ú©Û’ دن دوزخ سے رہائی ملتی ہے۔
از:مولانا مفتی حافظ سید ضیاء الدین نقشبندی دامت برکاتہم
شیخ الفقہ جامعہ نظامیہ وبانی ابو الحسنات اسلامک ریسرچ سنٹر حیدرآباد الہند
www.ziaislamic.com