Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

News

حج وارفتگی واطاعت شعاری کا آئینہ دار


 Ø­Ø¬ وارفتگی واطاعت شعاری کا آئینہ دار

حج بندگی کا احساس دلاتا ہے ، مولانا مفتی سید ضیاء الدین نقشبندی صاحب دامت برکاتہم کا خطاب
حج ایک عظیم فریضہ ہے،اللہ تعالی اپنے بندوں میں منتخب اور چنندہ افراد Ú©Ùˆ اس Ú©ÛŒ سعادت عطا فرماتاہے،یہ عبادت مخصوص مقام اور مخصوص اوقات ہی میں ادا Ú©ÛŒ جاتی ہے، حج ہو کہ عمرہ ہر دو عبادتیں خلوص نیت اور للہیت Ú©ÛŒ بنیاد پر انجام دئے جائیں کیونکہ اعمال نیتوں Ú©Û’ ساتھ معتبر ہوتے ہیں۔حج سے نمود ونمائش  مقصود نہ ہو،ریاکاری Ú©Û’ سبب اعمال درجۂ قبولیت Ú©Ùˆ نہیں پہنچتے،اللہ تعالی کا ارشاد ہے:
وَأَتِمُّوا الْحَجَّ وَالْعُمْرَة لِلَّهِ ۔
اور اللہ تعالی کی رضا کے لئے حج وعمرہ کو مکمل طور پر ادا کرو۔(سورۃ البقرۃ: 196)
ان حقائق کا اظہار مولانا مفتی حافظ سید ضیاء الدین نقشبندی دامت برکاتہم العالیہ شیخ الفقہ جامعہ نظامیہ وبانی ابو الحسنات اسلامک ریسرچ سنٹر نے AHIRCکے زیر اہتمام مسجد ابو الحسنات پھول باغ جہاں نما حیدرآباد میں ہفتہ واری توسیعی لکچر کے دوران فرمایا۔
 Ø³Ù„سلۂ خطاب جاری رکھتے ہوئے مفتی صاحب نےفرمایا کہ حضرت نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم Ù†Û’ کعبۃ اللہ شریف Ú©Û’ چاروں طرف گرداگرد مختلف حدود مقرر فرمائے ہیں ØŒ جو حدودحرم کہلاتے ہیں ØŒ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم Ù†Û’ کعبۃ اللہ شریف Ú©ÛŒ عظمت Ú©ÛŒ خاطر حدود حرم میں کسی Ú©Ùˆ تکلیف پہنچانے سے منع فرمایا، حدود حرم Ú©Û’ پیڑ پودے اور خودروگھاس کاٹنے Ú©ÛŒ ممانعت فرمائی ØŒ شکار کرنے سے منع فرمایا اور شکار Ú©Û’ لئے رہنمائی کرنے سے بھی۔ حج یا عمرہ Ú©ÛŒ نیت سے آنے والے Ú©Û’ لئے میقات Ú©Ùˆ بغیر احرام Ú©Û’ تجاوز کرنا ممنوع اور ایسا جرم قرار دیا کہ ایک بکرے Ú©ÛŒ قربانی واجب ہے یا پھر وہ کسی بھی جانب سے میقات Ú©Û’ باہر چلاجائے اور احرام Ú©Û’ ساتھ داخل ہو، کیونکہ یہ وہ دربار خداوندی ہے جہاں ہر لمحہ انوار وتجلیات کا نزول ہوتا رہتا ہے ،اس لئے یہاں حاضری Ú©Û’ مخصوص آداب بیان فرمائے ØŒ اس سرزمین مقدس Ú©ÛŒ یہ شان ہے کہ سارے ہی انبیاء ومرسلین علیھم الصلوٰۃ والسلام Ù†Û’ یہاں قدم رکھا ØŒ کعبۂ مقدسہ کا طواف فرمایا ØŒ امت Ú©Û’ صلحاء ومقربین Ù†Û’ طواف کیا ØŒ ان سب نفوس قدسیہ سے پہلے فرشتوں Ù†Û’ اس مرکز تجلیات کا طواف کیا Û”
 Ø­Ø¬Ø§Ø¬ کرام ومعتمرین عظام اگر اس زاویۂ نگاہ سے حرم Ú©ÛŒ زمین Ú©Û’ بارے میں غور کریں اور حدود حرم میں داخل ہوتے ہوئے اس جانب توجہ کریں تو ان Ú©ÛŒ کیفیت ہی بدل جاتی ہے ØŒ اپنی حقیقت پیش نظر ہوجاتی ہے ØŒ شعور بندگی جاگتا ہے،کرم Ú©ÛŒ بارش ہوتی ہے اور سرفرازی سے بہرہ اندوز ہوجاتے ہیں۔
سفر حج سے پہلے احرام کی دوچادروں کے ذریعہ عازمین حج کو یہ تصور دیا جارہا ہے کہ انہی دوبے سلی ہوئی چادروں میں دنیا سے رخصت ہونا ہے ۔
مفتی صاحب قبلہ نے فرمایا کہ سفر حج کو محض ایک سفر اور ٹور نہ سمجھیں بلکہ اسے امتحان کا لمحہ سمجھیں ، انقلاب کا موقع جانیں ، مناسکِ حج محض مسئلہ پر عمل کرنے کی نیت سے ادا نہ کریں ، اس کو صرف قانون ہی نہ سمجھیں بلکہ مناسک حج وعمرہ میں پنہاں حکمتوں پر توجہ دیں ، مناسک کے ہر گوشہ میں بہت سی حکمتیں ہیں جس میں سب سے بڑی حکمت یہ ہے کہ ان مناسک کے ذریعہ بندہ کو اطاعت گزار ووفاشعار بنایا جارہا ہے ، اُسے یہ ہدایت دی جارہی ہے کہ جس طرح سلا ہوا لباس چھوڑ کر بے سلی ہوئی چادریں پہنے ہو ، زیب وزینت چھوڑ چکے ہو کہ یہ محبوب کا عمل ہے ، معشوق کا حکم ہے ، اسی طرح اپنی ہر خواہش کو اطاعت خداوندی کی خاطر ترک کردو ، اپنی مرضی کو اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی رضا جوئی کے لئے قربان کردو۔
 Ø³Ù„ام ودعاء پرمحفل کا اختتام عمل میں آیا۔مولانا حافظ سید واحدعلی قادری صاحب استاذجامعہ نظامیہ Ù†Û’ نظامت Ú©Û’ فرائض انجام دئے۔
www.ziaislamic.com