Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

News

حضرت امیرحمزہ رضی اللہ عنہ کوحضورصلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے قرابت اورراہ خدامیں شہادت کا اعزاز


 Ø­Ø¶Ø±Øª امیرحمزہ رضی اللہ عنہ کوحضورصلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے قرابت اورراہ خدامیں شہادت کا اعزاز

اسلام کے لئے آپ کی قربانیاں مثالی۔مولانا مفتی سید ضیاء الدین نقشبندی دامت برکاتہم العالیہ کا لکچر

سیدالشہداء حضرت امیرحمزہ رضی اللہ عنہ کوحضوراکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے قرابت اور راہِ خدامیں شہادت کا اعزازحاصل ہے،آپ حضوراکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے محبوب ترین چچااوراسلام کے عظیم مبلغ ہیں،آپ کا اسلام قبول کرنادین کی تقویت اوراسلام کے فروغ کا ذریعہ بنا،آپ کے مشرف باسلام ہونے کے تین دن بعد حضرت عمرفاروق رضی اللہ عنہ داخلِ اسلام ہوئے،اس وقت تک مسلمان پوشیدہ طورپر،چھپ کرعبادت کیا کرتے تھے؛لیکن ان مقدس ہستیوں کے قبولِ اسلام کے بعد مسلمانوں نے علی الاعلان حرم کعبہ میں عبادت کی،مسلمانوں دوصفوں میں اس شان کے ساتھ حرم میں آئے کہ ایک صف کے قائد حضرت فاروق اعظم رضی اللہ عنہ اور دوسری صف کے قائد حضرت امیرحمزہ رضی اللہ عنہ تھے۔

ان حقائق کا اظہار مولانا مفتی حافظ سید ضیاء الدین نقشبندی دامت برکاتہم العالیہ شیخ الفقہ جامعہ نظامیہ وبانی ابوالحسنات اسلامک ریسرچ سنٹر نے AHIRCکے زیر اہتمام مسجد ابوالحسنات جہاں نما حیدرآباد میں ہفتہ واری توسیعی لکچر کے دوران کیا۔

حضرت امیرحمزہ رضی اللہ عنہ کویہ اعزازبھی حاصل ہے کہ اسلام کا وہ پہلالشکرجوقیامِ امن کے لئے روانہ کیا گیا تھا اس کے امیرآپ ہی مقرر کئے گئے،اس موقع پر حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے آپ کے لئے جھنڈاتیارکیا۔

سورۂ زمرکی آیت نمبر22میں اللہ تعالی کا ارشاد ہے: أَفَمَنْ شَرَحَ اللَّهُ صَدْرَهُ لِلْإِسْلَامِ فَهُوَ عَلَى نُورٍ مِنْ رَبِّهِ فَوَيْلٌ لِلْقَاسِيَةِ قُلُوبُهُمْ مِنْ ذِكْرِ اللَّهِ أُولَئِكَ فِي ضَلَالٍ مُبِين۔

ترجمہ:بھلا جس شخص کا سینہ اللہ تعالی نے اسلام کے لئے کھول دیا اور وہ اپنے رب کی طرف سے روشنی میں ہے(تو کیا وہ سخت دل کافر کی طرح ہوگا)تو ان کے لئے خرابی ہے جن کے دل اللہ تعالی کی یاد سے سخت ہورہے ہیں اور یہی لوگ کھلی گمراہی میں ہیں۔

مفتی صاحب  Ù‚بلہ Ù†Û’ فرمایا کہ اللہ تعالی Ù†Û’ اس آیت کریمہ میں عمومی طورپران پاکبازہستیوں کا تذکرہ فرمایا جن Ú©Û’ سینوں Ú©Ùˆ اسلام Ú©Û’ لئے کھول دیاگیاہے،جن Ú©Û’ قلوب ایمان وعرفان Ú©Û’ نورسے منورہیں،جوہمیشہ خداکی یادویافت میں مصروف رہتے ہیں۔مفسرین کرام Ù†Û’ فرمایا کہ یہ آیت کریمہ بطورخاص حضرت امیرحمزہ رضی اللہ عنہ اور حضرت علی مرتضی رضی اللہ عنہ Ú©ÛŒ شان میں نازل ہوئی ہے۔

مفتی صاحب قبلہ نے فرمایا کہ حضوراکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ذات گرامی سے محبت اورآپ کی عظمت کا دفاع کرنایہ وہ محبوب ترین عمل اور پسندیدہ شئی ہے کہ جس پر اہل ایمان ہی نہیں بلکہ غیرمسلم کو بھی نوازاجاتاہے،انہیں ہدایت اوراسلام کی توفیق دی جاتی ہے۔

ایک دن ابوجہل نے حضوراکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان میں بے ادبی کی،نازیباالفاظ کہتے ہوئے آپ پر حملہ کیا،آپ اخلاق کریمہ کا مظاہرہ کرتے ہوئے خاموش رہے۔حضرت امیر حمزہ رضی اللہ عنہ اپنے معمول کے مطابق شکارسے واپسی کے بعد کعبۃ اللہ کا طواف کیا،آپ کوابوجہل کی حرکت پرمطلع کیا گیا توفوراآپ اس کے پاس گئے اورکمان سے اس کے سرپرایساشدیدوارکیا کہ اس کا سرپھٹ گیا،آپ نے فرمایا:کیاتوان کی بے ادبی کرتاہے؟سن لے!میں خود ان کے دین پرہوں،اگرکسی میں طاقت ہوتومجھے روک لے۔اورکلمہ شہادت پڑھ کرمشرف باسلام ہوگئے۔

حضرت امیرحمزہ رضی اللہ عنہ نے اسلام کی سربلندی کے لئے نہ صرف اپنی دولت پیش کی بلکہ خوداسلام پر قربان ہوگئے۔میدان کارزارمیں جب اترتے توشجاعت وبہادری کے ایسے جوہر دکھاتے کہ جنگجواورطاقتور شخص بھی آپ کے مدمقابل کھڑاہونے سے ڈرتا۔

غزوۂ احد میں وحشی نامی ایک شخص نے زہریلے نیزہ سے آپ پروار کیا،جس کے سبب آپ کی شہادت ہوئی۔

مفتی صاحب قبلہ Ù†Û’ مستدرک علی الصحیحین Ú©Û’ حوالہ سے کہا کہ آپ Ú©ÛŒ شہادت Ú©Û’ بعد حضوراکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم Ù†Û’ بشارت دی کہ آسمانوں میں یہ لکھاہے ’’حمزہ بن عبد المطلب رضی اللہ عنہ اللہ اور اس Ú©Û’ رسول Ú©Û’ شیرہیں‘‘Û”

آپ Ú©ÛŒ شہادت پر حضوراکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اتنااشک بارہوئے کہ کبھی آپ کواتنااشک بارنہیں دیکھاگیا،آپ یہ فرماتے جاتے’’اے حمزہ!اے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) Ú©Û’ چچا،اے اللہ Ú©Û’ رسول(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)Ú©Û’ شیر!اے حمزہ!اے نیکیوں Ú©Ùˆ انجام دینے والے!اے حمزہ!اے مصیبتوں Ú©Ùˆ دور کرنے والے!اے حمزہ!اے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم  Ú©ÛŒ جانب سے دفاع کرنے والے!‘‘Û”

مفتی صاحب قبلہ نے فرمایا کہ آپ کی شہادت کے بعد حضوراکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا یہ فرمانا اس بات کی واضح دلیل ہے کہ آپ کے روحانی فیض کا سلسلہ شہادت کے بعد بھی جاری وساری ہے۔

لکچر کے اختتام پرمفتی صاحب نے مظلوم مسلمانوں کے حق میں اورتمام ممالک میں برقراری امن کے لئے دعاء کی۔

مولانا حافظ سید احمدغوری نقشبندی صاحب استاذجامعہ نظامیہ نے نظامت کے فرائض انجام دئے۔

www.ziaislamic.com