Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

News

عقید ہ وعمل کی درستگی سے متعلق حضرت محدث دکن کی نصیحت


زبدۃ المحدثین ابوالحسنات حضرت سید عبداللہ شاہ صاحب قبلہ نقشبندی مجددی وقادری رحمۃ اللہ علیہ نے امت کی ہدایت ورہنمائی کیلئے کئی ایک گرانقدر تالیفات اور تصنیفات تحریر فرمائیں جوعقیدہ وعمل کی تیرگی کا خاتمہ کرتی ہیں ،گمگشتگان راہ ہدایت کی رہنمائی اور تشنگان علوم کو سیراب کرتی ہیں ،آپ کی کتابوں کے مطالعہ سے دل میں سکون واطمینان کی کیفیت پیدا ہوتی ہے ،ایک ایک فقرہ دل میں اثر اندازہوکر روح کو بالید گی عطا کرتاہے ، جسکی بدولت آج تک لاکھوں افراد کے قلوب اللہ اللہ کے ذکر میں سرشار اور حبیب پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی یاد میں مست ہیں، آ پ کی تصانیف مبارکہ کے صدف مکنون سے چند جواہرپارے اصلاح عقائد واعمال کی بابت پیش کرنیکی سعادت حاصل کی جارہی ہے۔
عقیدہٴ اہلسنت پر قائم رہنے کی نصیحت
حضرت محدث دکن علیہ الرحمہ عقیدہ اہل سنت پر استقامت اختیار کرنے کے فوائدوبرکات او ربدعقیدگی کے برے انجام سے باخبر کرتے ہوئے رقم طراز ہیں:حضرت امام ربانی مجدد الف ثانی شیخ احمد نقشبندی سرہندی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: سالک کیلئے ضروری ہے کہ اپنے عقائد کو فرقہ ناجیہ اہل سنت وجماعت کے موافق درست رکھے تاکہ آخرت کی سعادت نصیب ہو، بد اعتقادی جواہل سنت وجماعت کے خلاف ہے؛ زہر قاتل ہے، جو دائمی موت و عتاب الہی تک پہونچادیتی ہے۔ عمل کی سستی اور غفلت پر مغفرت کی امید ہے ،لیکن اعتقاد کی خرابی میں مغفرت کی گنجائش ہی نہیں(مواعظ حسنہ ج2 ص 306)۔
حدیث شریف میں آیا ہے بعض لوگ قیامت کے دن پہاڑ کے برابر نیک عمل رکھتے ہوں گے مگر فساد عقیدہ کی وجہ سے ان کے سب اعمال ایسے اکارت ہوجائیں گے جیسے ہوا میں ریت اڑجاتی ہے۔(سلوک مجددیہ ص107 )
توہین سے گریز کرنے کی نصیحت
حضرت محدث دکن رحمۃ اللہ علیہ Ù†Û’ لوگوں Ú©Û’ قلب ونگاہ ظاہروباطن Ú©ÛŒ اصلاح فرمائی ØŒ سلوک طئے کرنے والوں Ú©Û’ لئے راہ سلوک میں جو چیزیں رکاوٹ بنتی ہیں؛ اُس سے بچایا او رآگاہ فرمایا کہ صفات ر۔ذیلہ واخلاق ذمیمہ سے پر ہیز کرو او راعمال صالحہ واخلاق عالیہ کواختیار کرو۔ چنانچہ ارشاد فرماتے ہیں ’’بابا!کسی Ú©ÛŒ توہین کرنا کسی Ú©Ùˆ ذلیل کرنا، یہ سالکوں Ú©Û’ کام نہیں ہیں، سالکوں کوتو ان چیزوں سے جو دل Ú©Ùˆ خراب کرنے والی ہیں سخت پرہیز کرنا چاہئیے ØŒ توہین دل دکھانے والی چیزہے Û”
حضرت عبداللہ بن مبارکؒ ایک مرتبہ بڑے کرّ Ùˆ فر سے کہیں تشریف Ù„Û’ جارہے تھے، راستہ میں ایک غریب سید زادہ Ù†Û’ آپ سے مل کر کہا:میں سیدہوں، لیکن دیکھتاہوں کہ آپ کا مرتبہ مجھ سے بلندہے، اِس Ú©ÛŒ کیا وجہ ہے؟آپ Ù†Û’ فرمایاآپ Ú©Û’ جد خاتم الانبیاء صلی اللہ علیہ وسلم Ú©ÛŒ میراث میں Ù†Û’ حاصل Ú©ÛŒ ہے اس لئے مجھے یہ رتبہ ملا، اور آپ Ù†Û’ میرے گمراہ والد Ú©ÛŒ میراث حاصل Ú©ÛŒ ہے اس وجہ سے ذ۔لیل ہیں۔ اسی رات آپ Ù†Û’ خواب میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم Ú©Ùˆ دیکھا کہ ناراض ہیں۔ عرض کیا: حضور اس ناراضگی کا کیا سبب ہے؟ ارشاد ہوا ’’تو Ù†Û’ میرے فرزند Ú©ÛŒ توہین Ú©ÛŒ ہے جس سے مجھے سخت تکلیف ہوئی‘‘Û” ابن مبارکؒ بیدار ہوئے اور سخت پریشانی Ú©ÛŒ حالت میں ان سید زادہ Ú©ÛŒ تلاش میں Ù†Ú©Ù„Û’ØŒ اِدھر سید زادہ Ù†Û’ بھی خواب میں دیکھا کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں :اے فرزند! اگر تیرے افعال اچھے ہوتے تو عبداللہ تیری توہین نہ کرتے۔ سید زادہ بھی بیدار ہو کر حضرت عبداللہ Ú©ÛŒ تلاش میں Ù†Ú©Ù„Û’Û” راہ میں دونوں Ú©ÛŒ ملاقات ہوئی، ہر دو Ù†Û’ اپنے اپنے خواب Ú©Û’ واقعات بیان کر Ú©Û’ توبہ کرلی۔
دیکھو! توہین ایسی بری چیز ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم Ú©Û’ قلبِ مبارک Ú©Ùˆ بھی تکلیف پہونچائی ہے ‘‘(مواعظہ حسنہ ج
۱ص ۱۰۹، ۱۱۰)
بد عقیدہ لوگوں کی صحبت اور ان کی کتابوں کے مطالعہ سے بچنے کی تلقین
سیدی محدث دکن رحمۃ اللہ علیہ اپنے وعظ مبارک میں بُرے خاتمہ کے اسباب بیان کرتے ہوئے ارشاد فرماتے ہیں:
میرے دوستو! خاتمہ خراب ہونے کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ آج کل عجیب ہنگامہ ہے، ایک فتنہ برپا ہے ،کوئی کچھ کہہ رہا ہے تو کوئی کچھ کہہ رہا ہے! اس کا کچھ خیال نہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کیا فرمائے اور صحابہ کیا فرمائے تھے، اس کی کچھ فکر نہیں! اپنے جو جی میں آیا کہنا شروع کردیا ہے۔
میرے دوستو! کہیں برے اعتقادات میں نہ پھنسو، ایسی کتابیں مت دیکھو، ایسی صحبتو ں میں مت بیٹھو! یہی اعتقادات اگر کل مرتے وقت آگئے تو پچھتاؤگے، غرض جب اعتقادات اصلی حالت میں سامنے آئینگے تو اس وقت پچھتاؤگے کہ ایسے اعتقادات نہ رکھتا تو اچھا تھا، ویسے وقت موت آئیگی تو خاتمہ خراب ہوجائیگا۔(فضائل رمضان186)
اولیاء اللہ کی بے ادبی سے خاتمہ خراب ہوتا ہے
حضرت محدث دکن علیہ الرحمہ نے اولیاء اللہ کی بارگاہوں میں جانے والے راستے کی بھی بے ادبی کرنے پر سخت تنبیہ فرمائی اور برے خاتمہ سے ڈرایا۔ چنانچہ فرماتے ہیں:
میرے دوستو! ایک اور وجہ بتلاتا ہوں کہ جس سے خاتمہ خراب ہو تا ہے۔ سنو! اولیاء اللہ کے ساتھ بے ادبی کرنے سے بھی خاتمہ خراب ہوتا ہے۔یاد رکھو! آج کل یہ بھی شروع ہو گیا ہے کہ اولیاء اللہ کے ساتھ بڑی بے ادبی ہورہی ہے؛ معلوم نہیں ان کا خاتمہ کیسا ہوتا ہے۔ایک صاحب نے مجھ سے کہا حضرت یوسف صاحب اور شریف صاحب کی درگاہ کے سامنے جو سڑک ہے ؛اُس پر سے بھی گزرنا نہیں چاہئے، اندر درگاہ میں جانا تو برا ہے ہی اس سڑک پر چلنا بھی بُرا ہے۔افسوس !افسوس !اولیاء اللہ کی یہ قدر ہے آپ کے پاس خدا کے دوستوں کے ساتھ یہ معاملہ ہے ، یہ حال ہے تو تب کیا حال ہوگا آپ کا ، خیال کرلو اس کو یاد رکھو ہر گز ایسا راستہ اختیار نہ کرنا۔(فضائل رمضان،ص 189)