<div style="text-align: right"><span style="font-size:22px;"><span style="font-family:alvi Nastaleeq v1.0.0;">اسلام کا پیغام امن وسلامتی صرف اہل اسلام کے لئے نہیں ، بلکہ تمام اقوام عالم کے لئے ہے ، یہ وہ رحمت والا دین ہے جو تمام انسانی افراد کی جانوں کو یکساں قابل احترام گردانتا ہے، کرامت انسانی کے سبب کسی کی جان لینا تو کجا تکلیف دینا روا نہیں رکھتا، جس وقت انسانی افراد کا خون بہانا باعث فخر سمجھاتا تھا اس دور میں پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے مفتوحہ علاقہ کے باشندوں کی بکری ذبح کرنے سے منع فرمایا - اس دین سے زیادہ امن کی ضمانت کہاں مل سکتی ہے جس دین میں دشمن کے کھجور کے باغ جلانا ممنوع ہو، اس قانون سے بہتر سلامتی کا ضامن کونساقانون ہوسکتا ہے جس میں دشمن کے پھل دار درخت کاٹنے کی اجازت نہیں ۔ اسلام نہ صرف انسانیت کے لئے امن کا ضامن ہے بلکہ حیوانات ونباتات اورعالم کے ‘ذرہ ذرہ کےلئے امن وسلامتی کی ضمانت دیتا ہے ،درختوں اور سبزہ زارون فتنہ وفساد کی مسموم فضاء سے محفوظ رکھتاہے ۔ اسلا می مملکت سے میں کسی مذہب ،کسی قوم یاکسی علاقہ کے اعتبار سے حقوق واہل حقوق کی تقسیم نہیں کی گئی بلکہ بلالحاظ مذہب وملت ، بلااعتبار رنگ ونسل تمام اقوام وقبائل کو بنیادی حقوق میں یکساں رکھا گیا ۔ اسلامی حکومت میں غیرمسلموں کو مساویانہ اور ہمدردانہ طورپر وہ تمام حقوق دیئے جاتے ہیں جو مسلمانوں کے لئے ہوتے ہیں اس میں تعصب وجانبداری کی کوئی گنجائش نہیں ۔ انہیں مذہبی آزادی ، معاشی آزادی ، سماجی آزادی کا حق حاصل ہے ، انکے تحفظ کا انتظام کرنا، ان کےلئے امن وسلامتی کی فضاء قائم رکھنا مسلمانوں کی ذمہ داری ہے، حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا مبارک ارشاد ہے :انااحق من اوفی بذمتھ ۔ ترجمہ: غیرمسلم افراد کے حقوق کی حفاظت میرے ذمہ ہے۔ اگر کوئی مسلمان صاحب معاہدہ غیرمسلم کو قتل کردے جس کے لئے تحفظ فراہم کرنے کا مسلمانوں نے معاہدہ کیا ہے تواس مسلمان شخص کےلئے حضرت نبی اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے وعید بیان فرمائی ہے، صحیح بخاری شریف میں ہے: من قتل معاھدا لم یرح رائحۃ الجنۃ ترجمہ: جس شخص نے معاہدہ والے غیر مسلم اقلیتی فرد کو قتل کیا وہ جنت کی خوشبو نہیں سونگھے گا، حالانکہ اس کی خوشبو چالیس دن کی مسافت سے سونگھی جاتی ہے- سنن ابوداؤد شریف میں حدیث پاک ہے (حدیث نمبر:2654) أَلَا مَنْ ظَلَمَ مُعَاهِدًا أَوْ انْتَقَصَهُ أَوْ كَلَّفَهُ فَوْقَ طَاقَتِهِ أَوْ أَخَذَ مِنْهُ شَيْئًا بِغَيْرِ طِيبِ نَفْسٍ فَأَنَا حَجِيجُهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ۔ ترجمہ: خبراد ! جس شخص نے کسی صاحب معاہدہ غیر مسلم اقلیتی فرد پر ظلم کیا یا اس کا حق چھین لیا یا اسے اس کی طاقت سے زیادہ ذمہ داری دیا یا اسکی خوشدلی کے بغیر کوئی چیزلی تو میں قیامت کے دن اس زیادتی کرنے والے کے خلاف مقدمہ پیش کروگا۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔ <br /> انہیں حقائق پر مبنی مقالہ بعنوان '' اسلام امن عالم کا ضامن ہے '' بانی وصدر ابو الحسنات اسلامک ریسرچ سنٹر مولانا مفتی سید ضیاء الدین نقشبندی صاحب نائب شیخ الفقہ جامعہ نظامیہ نے عظیم الشان سیمینار میں اپنا بصیرت افروز وچشم کشا مقالہ پیش فرمایا جو ''حضرت سید شاہ راجو محمد محمد الحسینی رحمۃ اللہ علیہ کے ''337'' ویں عرس شریف کے موقع پر مفکر اسلام مفتی خلیل احمد صاحب شیخ الجامعہ جامعہ نظامیہ کی زیر صدارت منعقد ہوا- اس علمی وتحقیقی مقالہ کو ملاحظہ فرمانے کے لئے مقالات کو کلک کریں-</span></span><span style="font-size: 22px"><span style="font-family: Tahoma"><br /> </span></span></div> <span style="font-size: 22px"><span style="font-family: Tahoma"><br /> </span></span>