Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

News

عصمت ریزی کے شرمناک واقعات اور ان کا فکری وعملی تدارک


                                 عصمت ریزی Ú©Û’ شرمناک واقعات اور ان کا فکری وعملی تدارک

                    Ú©Û’ زیر عنوان مولانا مفتی سید ضیاء الدین نقشبندی دامت برکاتہم کافکر انگیز لکچر

دین اسلام ساری انسانیت کے لئے صلاح وفلاح کا مذہب ہے،یہ وہ آفاقی دین ہے جس نے نہ صرف اپنے ماننے والوں کو بلکہ تمام بنی نوع انساں کو جان ومال اور عزت وآبرو کا تحفظ دیا۔حضرت نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حجۃ الوداع کے موقع پر اپنے کلیدی خطبہ میں ارشاد فرمایا:اے لوگو!یقینا تمہاری جان،مال اور عزت وآبرو تمہارے درمیان ایسے ہی قابل احترام ہیں جیساکہ تمہارے اس شہر میں تمہارا یہ دن قابل احترام ہے۔

محسن انسانیت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جہاں انسانیت کو تحفظ فراہم کیا ہے وہیں اخلاق وحیاء،ایثار ومحبت کی تعلیمات کو عام کرکے ایک صالح معاشرہ کا قیام عمل میں لایا۔

ان حقائق کا اظہار مولانا مفتی حافظ سید ضیاء الدین نقشبندی دامت برکاتہم العالیہ شیخ الفقہ جامعہ نظامیہ وبانی ابو الحسنات اسلامک ریسرچ سنٹر نے AHIRCکے زیر اہتمام 28 اپریل 2013ء بعد نماز مغرب مسجد ابو الحسنات جہاں نماحیدرآباد میں ہفتہ واری لکچر کے دوران فرمایا۔

سلسلہ خطاب جاری رکھتے ہوئے حضرت مفتی صاحب  Ù‚بلہ Ù†Û’ فرمایا کہ جب انسان Ú©ÛŒ جان ومال اور آبرو پر کوئی حملہ ہوتا ہے تو وہ خاموش نہیں رہتا بلکہ مکمل مستعدی Ú©Û’ ساتھ اپنا دفاع کرتا ہے۔اسلام Ù†Û’ جرائم Ú©ÛŒ روک تھام اور معاشرہ Ú©Ùˆ امن وسلامتی کا گہوارہ بنانے Ú©Û’ لئے حدود مقرر کئے ہیں۔

آج پورے ملک میں عصمت ریزی کے شرمناک واقعات پیش آرہے ہیں،ہوس پرستی اور درندگی کی اس وقت انتہاء ہوگئی جب ایک ظالم شخص نے پانچ سالہ لڑکی کی عصمت دری کی۔ماحول اس طرح پر خطر ہوچکا ہے کہ نہ چھوٹی لڑکی کی عزت محفوظ ہے نہ ضعیف خاتون کی؛حتی کہ گھر میں رہنے والی عورت بھی اپنے باپ اور بھائی کی ہوس کا شکار ہورہی ہے۔

اصحاب حل وعقد کے مختلف تدابیر اختیار کرنے کے باوجود ان جرائم پر قابو نہیں پایا جارہا ہے۔

مفتی صاحب قبلہ نے فرمایا کہ ایسے کرب واضطراب کے ماحول میں اگر تحفظ فراہم کرنے والا اور نجات دہندہ کوئی نظام ہے تو وہ اسلامی نظام ہے۔شریعت اسلامیہ نے ایسے سنگین جرائم کے ارتکاب پر سخت سزائیں مقرر کی ہیں تاکہ سزا کی سنگینی اور سختی کے سبب لوگ ان وحشتناک جرائم سے باز رہیں۔

اسلامی حدود پر اعدائے دین مختلف اعتراضات کررہے تھے؛لیکن ان حیاسوز واقعات کی کثرت اور ان کی بڑھتی ہوئی تعداد پر قابو نہ پائے جانے کی صورت میں وہ بھی حدود اسلام میں پنہاں حکمت بالغہ ومصلحت تامہ کے معترف ہورہے ہیں۔مطالبہ کیا جارہا ہے کہ ایسے مجرم کا خاتمہ کردیا جائے!۔

مفتی صاحب قبلہ نے فرمایا کہ اسلام وہ ممتازومنفرد مذہب ہے جس نے عورت کو وہ اعلی تحفظ دیا کہ نہ صرف اس کی جان ومال اور عزت کو قابل احترام گردانا بلکہ اگر کوئی شرانگیز شخص کسی پاک دامن عورت پر جھوٹی تہمت لگائے تو اسے اسی(80)کوڑے مارنے کا حکم دیا ہے۔

اللہ تعالی نے قرآن کریم میں نہ صرف جرائم کے سدباب کے لئے ہدایات دی ہیں بلکہ ان کے تمام راستوں پر بھی پابندی لگادی۔بدکاری کے اسباب وعوامل پر بھی پابندی عائد کردی اور فحاشی کا ارتکاب تو کجا اس کے قریب جانے سے تک منع کردیا۔

خواتین کی عزت وعصمت کی حفاظت کی خاطرا نہیں حجاب کا حکم دیا،اور مرد وزن ہردو کو نگاہیں نیچی رکھنے اور عزت کی حفاظت کرنے کا حکم دیا ہے۔

مفتی صاحب قبلہ Ù†Û’ سورۂ نور Ú©ÛŒ آیت نمبر (30)Ú©Û’ حوالہ سے کہا کہ نگاہوں Ú©Ùˆ نیچی رکھنے Ú©Û’ Ø­Ú©Ù… Ú©Û’ ساتھ عزت Ú©ÛŒ حفاظت کا اس لئے Ø­Ú©Ù… دیا گیا کیونکہ جب نگاہ بھٹکتی ہے تو آدمی بدکاری Ú©ÛŒ طرف بڑھتا ہے۔بعد میں ہونے والے گناہ Ú©Û’ لئے چونکہ ’بدنظری‘مقدمہ بنتی ہے اسی لئے اس پر پہرہ لگادیا گیا۔

جب دل میں خوف خدا اور تصورآخرت ہوتاہے اور اعمال کی پرسش کا خیال رہتا ہے تو آدمی خود بخود گناہوں سے گریزاں رہتا ہے۔

حضرت رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا:جو کسی اجنبی عورت کے محاسن کی طرف شہوت سے دیکھے تو قیامت کے دن اس کی آنکھ میں پگھلاہوا سیسہ ڈالا جائیگا۔

آپ نے ارشاد فرمایا:جب کسی قوم میں بدکاری اور سودخوری عام ہوجاتی ہے تو ان پر اللہ تعالی کا عذاب نازل ہوتا ہے۔

 Ø³Ù„ام ودعاء پر محفل کا اختتام عمل میں آیا۔مولانا حافظ احمد محی الدین رفیع نقشبندی صاحب کامل الفقہ جامعہ نظامیہ واستاذ دارالعلوم النعمانیہ Ù†Û’ نظامت Ú©Û’ فرائض انجام دئے۔

www.ziaislamic.com