Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

News

فرد کی اصلاح سے معاشرہ کی اصلاح ممکن۔محاسبہ نفس اور کثرت استغفار کی تلقین


’دنیا ‘دار فانی ہے،انسان یہاں ہمیشہ رہنے Ú©Û’ لئے نہیں آیا،وقت مقرر پر اسے اس دنیا سے Ú©ÙˆÚ† کرنا ہے۔انسان ،لہو ولعب اور خواہشات Ú©ÛŒ تکمیل Ú©Û’ لئے دنیامیں نہیں آیا بلکہ اسے ایک خاص مقصد Ú©Û’ تحت بھیجا گیا ہے،اس کا مقصد تخلیق’اللہ تعالی Ú©ÛŒ عبادت ومعرفت ہے‘۔اللہ تعالی Ù†Û’ اہل ایمان Ú©Ùˆ تاکید Ú©ÛŒ ہے کہ وہ پرہیزگاری Ú©ÛŒ زندگی بسر کریں اور اپنے آپ کا محاسبہ کریں،ارشاد الہی ہے:

���� يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آَمَنُوا اتَّقُوا اللَّهَ وَلْتَنْظُرْ نَفْسٌ مَا قَدَّمَتْ لِغَدٍ وَاتَّقُوا اللَّهَ إِنَّ اللَّهَ خَبِيرٌ بِمَا تَعْمَلُونَ۔

ترجمہ:اے ایمان والو؛اللہ تعالی سے ڈرو!اور ہرآدمی جائزہ لے اور محاسبہ کرے کہ وہ آنے والے دن کے لئے کیا توشہ تیار کررکھا ہے،اور اللہ تعالی سے ڈرتے رہو،بیشک اللہ تعالی تمہارے اعمال سے خوب باخبر ہے۔(سورۃ الحشر:18)

ان حقائق کا اظہار مولانا مفتی حافظ سید ضیاء الدین نقشبندی دامت برکاتہم العالیہ شیخ الفقہ جامعہ نظامیہ وبانی ابو الحسنات اسلامک ریسرچ سنٹر نے AHIRCکے زیر اہتمام 21 اپریل 2013 بروز اتوار بعد نمازمغرب مسجد ابو الحسنات جہاں نماحیدرآباد میں ہفتہ واری لکچر کے دوران کیا۔

سلسلہ خطاب جاری رکھتے ہوئے مفتی صاحب قبلہ نے فرمایاکہ مسلمان،اللہ تعالی اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی مرضی اور منشا کے مطابق زندگی بسر کرے،نفسانی خواہشات کو ترک کرکے اپنے آپ کو احکام الہی وشریعت مصطفوی کے تابع کردے،اور ہمیشہ موت کو یاد کرتا رہے،حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا:

أَكْثِرُوا ذِكْرَ هَاذِمِ اللَّذَّاتِ - يَعْنِى الْمَوْتَ-.

ترجمہ:لذتوں Ú©Ùˆ ختم کرنے والی’موت‘Ú©Ùˆ یاد کرتے رہو!Û”

(جامع الترمذی،ابواب الزہد، باب ما جاء فى ذكر الموت.حدیث نمبر:2477)

مفتی صاحب قبلہ نے فرمایا کہ انسان کی عادت ہے کہ اگر اسے کسی مقام کا سفر کرنا ہوتو وہاں کے احوال سے آگہی حاصل کرتا ہے،زاد راہ ساتھ لے کر مکمل تیاری کے ساتھ سفر کرتا ہے،اسی طرح ہمیں آخرت کا سفر طے کرنے لئے بھی مکمل تیاری کرنی ہوگی۔بروز قیامت بندہ سے ذرہ ذرہ کا حساب لیا جائے گا،اس کا نامہ اعمال اس کے سامنے کھول کر رکھدیا جائے گا او ر حکم ہوگا کہ تو خود اپنا اعمال نامہ پڑھ لے،آج اپنا حساب لینے کے لئے تو خود کافی ہے۔نیک بندوں کو نامہ اعمال سیدھے ہاتھ میں دیا جائے گا اور نافرمان کو بائیں ہاتھ میں دیا جائے گا،وہ پریشانی کے عالم میں کہے گا کہ کاش مجھے نامہ اعمال نہ دیا جاتا!مجھے موت آجائے تاکہ میں اس مصیبت سے چھٹکارا حاصل کرسکوں۔دنیا میں کوئی مصیبت آتی یامیرے خلاف کوئی مقدمہ دائر کیاجاتا تو مال خرچ کرکے خلاصی حاصل کرتا تھا؛افسوس کہ آج مال کچھ کام نہیں آئے گا۔دنیا میں اپنی طاقت اور عہدہ کے سبب مطمئن تھا،بلاخوف وخطر جوچاہا کردیا؛افسوس کہ میرا اقتدار اور منصب سب کچھ خاک میں مل گیا۔اللہ تعالی کی جانب سے اعلان ہوگا کہ اس کو زنجیروں میں جکڑ کر جہنم میں ڈال دیا جائے۔

دوران خطاب مفتی صاحب قبلہ نے فرمایا کہ ہم ہر جہت سے اپنی زندگیوں کا جائزہ لیں،عقیدہ وعمل کا جائزہ لیں او رہم سے متعلق حقوق کا بھی جائزہ لیں،اگر کہیں کوتاہی ہوئی ہو تو فورا اللہ تعالی کی بارگاہ میں رجوع ہوکر صدق دل سے توبہ واستغفار کریں،اگر حقوق العباد میں کسی کی حق تلفی ہوئی ہوتو صاحب حق کو اس کا حق دیں۔حقوق العباد کا بطور خاص خیال رکھیں؛کیونکہ اللہ تعالی حق تلفی کا گناہ اس وقت تک معاف نہیں کرتا جب تک کہ صاحب حق اس کو معاف نہ کردے۔

اولیاء کرام کا یہ معمول رہاکرتا کہ وہ رات میں دن بھر کے اعمال کا محاسبہ کیا کرتے تھے،ہمیں بھی چاہئے کہ رات میں تنہائی میں بیٹھ کر کم از کم دن بھر کے ضروری اعمال کا محاسبہ کریں۔اگر ہم سے کوئی نیکی ہوئی ہے تو اس پر شکر کریں اور استقامت کی دعاء کریں،اگر کوئی خطا سرزد ہوئی ہوتو توبہ واستغفار کریں۔

جب ہم اپنے آپ کی اصلاح کریں گے تو ایک صالح معاشرہ تشکیل پاسکتا ہے؛کیونکہ معاشرہ افراد سے بنتا ہے،اگر فرد کی اصلاح ہوجائے تو معاشرہ کی بھی اصلاح ہوجائے گی۔

مفتی صاحب قبلہ کی رقت انگیز دعاء پر محفل کا اختتام عمل میں آیا۔

مولانا حافظ احمد محی الدین رفیع نقشبندی صاحب کامل الفقہ جامعہ نظامیہ واستاذ دارالعلوم النعمانیہ نے نظامت کے فرائض انجام دئے۔

www.ziaislamic.com

�