Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

News

ذاکرین کو اللہ تعالی کی معیت کا شرف۔قرآن کریم میں کثرتِ ذکر کی تلقین


 Ø°Ø§Ú©Ø±ÛŒÙ† Ú©Ùˆ اللہ تعالی Ú©ÛŒ معیت کا شرف۔قرآن کریم میں کثرتِ ذکر Ú©ÛŒ تلقین

ابو الحسنات اسلامک ریسرچ سنٹر کے اجتماع سے مولانا مفتی حافظ سید ضیاء الدین نقشبندی دامت برکاتہم کا خطاب

     اللہ تعالی Ù†Û’ قرآن کریم میں مختلف مقامات پراس کا ذکر کرنے اور اس Ú©Ùˆ یاد کرنے کا Ø­Ú©Ù… دیا ہے،سورۂ احزاب میں اللہ تعالی Ù†Û’ اہل ایمان Ú©Ùˆ کثرت سے ذکر کرنے اور صبح وشام اللہ تعالی Ú©ÛŒ پاکی بیان کرنے کا Ø­Ú©Ù… دیا ہے،ارشاد الہی ہے:

     يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آَمَنُوا اذْكُرُوا اللَّهَ ذِكْرًا كَثِيرًا۔ وَسَبِّحُوهُ بُكْرَةً وَأَصِيلًا Û”

ترجمہ:اے ایمان والو!کثرت سے اللہ کاذکر کیاکرو اور صبح وشام اس کی پاکی بیان کرو!(سورۃ الاحزاب:41/42)

ذاکر بندہ پر اللہ تعالی کی خاص عنایات ہواکرتی ہیں،جب بندہ اللہ تعالی کو یاد کرتا ہے تو اللہ تعالی فرشتوں کے درمیان اس بندہ کو یاد کرتا ہے،ارشادخداوندی ہے:

فَاذْكُرُونِي أَذْكُرْكُمْ وَاشْكُرُوا لِي وَلَا تَكْفُرُونِ ۔

ترجمہ:پس تم میرا ذکر کرو میں تمہارا ذکر کروں گا،اور تم میرا شکر ادا کرتے رہو اور میری ناشکری نہ کرو!(سورۃ البقرۃ:152)

ان حقائق کا اظہار مولانا مفتی حافظ سید ضیاء الدین نقشبندی دامت برکاتہم شیخ الفقہ جامعہ نظامیہ وبانی ابو الحسنات اسلامک ریسرچ سنٹر نے AHIRCکے زیر اہتمام مسجد ابو الحسنات جہاں نماحیدرآباد میں ہفتہ واری لکچر کے دوران کیا۔

سلسلہ خطاب جاری رکھتے ہوئے مفتی صاحب قبلہ نے فرمایا کہ جب بچہ پیدا ہوتا ہے تو وہ فطرتِ اسلام پر ہوتا ہے،اس کا دل ہر قسم کی آلائش وآلودگی سے پاک ہوتا ہے،اس میں رجوع الی اللہ کی صلاحیت ہوتی ہے،لیکن جوں جوں بندہ گناہ کرتا جاتا ہے اس کا دل سیاہ ہوتا رہتا ہے،اور جب وہ اللہ تعالی کی بارگاہ میں لوٹ کرجائے گا تو اس سے پاکیزہ دل اور قلبِ سلیم کا مطالبہ کیاجائے گا۔

بندہ Ú©Ùˆ چاہئے کہ وہ اپنے دل Ú©Ùˆ ہر قسم Ú©ÛŒ آلائشوں سے صاف کرے،غرور وتکبر،حسد وکینہ سے دل Ú©Ùˆ پاک کرے اور کثرت سے اللہ تعالی کا ذکر کرے کیونکہ قلب Ú©ÛŒ صفائی Ú©Û’ لئے ’ذکر‘ایک مؤثر ذریعہ ہے۔

حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا:

إِنَّ لِكُلِّ شَيْءٍ صِقَالَةً وَصِقَالَةَ الْقَلْبِ ذِكْرُ اللهِ تَعَالَى .

ہر شیٔ Ú©Ùˆ پاک کرنے کا آلہ ہوتا ہے اور قلب Ú©ÛŒ صفائی کا ذریعہ’ذکر‘ہے۔(کنز العمال،حدیث نمبر؛1777)

اس موقع پر مفتی صاحب قبلہ Ù†Û’ ذکر الہی Ú©ÛŒ اہمیت اور فضائل وبرکات پر مفصل روشنی ڈالی،آپ Ù†Û’ فرمایا کہ  Ø¬Ø¨ بندہ اللہ تعالی کا ذکر کرتا ہے تو اسے اللہ تعالی Ú©ÛŒ معیت اور خصوصی رحمت حاصل ہوتی ہے اور جس Ú©Ùˆ اللہ تعالی Ú©ÛŒ معیت اور ہمنشینی حاصل ہوجائے فتح ونصرت اس کا مقدر ہوجاتی ہے،اس Ú©Û’ تمام حوائج Ú©ÛŒ تکمیل ہوجاتی ہے۔

حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:

 ÙŠÙŽÙ‚ُولُ اللَّهُ تَعَالَى أَنَا عِنْدَ ظَنِّ عَبْدِى بِى ØŒ وَأَنَا مَعَهُ إِذَا ذَكَرَنِى ØŒ فَإِنْ ذَكَرَنِى فِى نَفْسِهِ ذَكَرْتُهُ فِى نَفْسِى ØŒ وَإِنْ ذَكَرَنِى فِى مَلأٍ ذَكَرْتُهُ فِى مَلأٍ خَيْرٍ مِنْهُمْ ØŒ وَإِنْ تَقَرَّبَ إِلَىَّ بِشِبْرٍ تَقَرَّبْتُ إِلَيْهِ ذِرَاعًا ØŒ وَإِنْ تَقَرَّبَ إِلَىَّ ذِرَاعًا تَقَرَّبْتُ إِلَيْهِ بَاعًا ØŒ وَإِنْ أَتَانِى يَمْشِى أَتَيْتُهُ هَرْوَلَةً۔

اللہ تعالی ارشاد فرماتا ہے:میں اپنے بندہ کے گمان کے ساتھ ہوں،جب بندہ میرا ذکرکرتا ہے تو میں اس کے ساتھ رہتا ہوں،اگر وہ مجھے دل میں یاد کرتا ہے تو میں اسے تنہائی میں یاد کرتا ہوں،اگر وہ مجھے مجمع میں یاد کرے تو میں اس سے بہتر مجمع میں اس کا ذکرکرتا ہوں،اگر وہ ایک بالشت میرے قریب آئے تو میں ایک ہاتھ اس سے قریب ہوجاتا ہوں،اگر وہ ایک ہاتھ میرے قریب آئے تو میں چار ہاتھ اس سے قریب آجاتاہوں اور اگر وہ میری طرف چل کر آئے تو میں اس کی طرف دوڑ کرجاتاہوں۔(صحیح البخاری،حدیث نمبر:7405)

دوران خطاب مفتی صاحب قبلہ نے فرمایا کہ جب بندہ اخلاص کے ساتھ ایک مرتبہ کلمۂ شہادت بھی پڑھتا ہے تو اللہ تعالی اس کی برکت سے اس کی نیکیوں کے پلے کو بھاری کردے گا،مولانا نے جامع ترمذی کے حوالہ سے کہا کہ رسول اکر م صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا:

إِنَّ اللَّهَ سَيُخَلِّصُ رَجُلاً مِنْ أُمَّتِى عَلَى رُءُوسِ الْخَلاَئِقِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فَيَنْشُرُ عَلَيْهِ تِسْعَةً وَتِسْعِينَ سِجِلاًّ كُلُّ سِجِلٍّ مِثْلُ مَدِّ الْبَصَرِ ثُمَّ يَقُولُ أَتُنْكِرُ مِنْ هَذَا شَيْئًا أَظَلَمَكَ كَتَبَتِى الْحَافِظُونَ فَيَقُولُ لاَ يَا رَبِّ. فَيَقُولُ أَفَلَكَ عُذْرٌ فَيَقُولُ لاَ يَا رَبِّ. فَيَقُولُ بَلَى إِنَّ لَكَ عِنْدَنَا حَسَنَةً فَإِنَّهُ لاَ ظُلْمَ عَلَيْكَ الْيَوْمَ فَتَخْرُجُ بِطَاقَةٌ فِيهَا أَشْهَدُ أَنْ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ فَيَقُولُ احْضُرْ وَزْنَكَ فَيَقُولُ يَا رَبِّ مَا هَذِهِ الْبِطَاقَةُ مَعَ هَذِهِ السِّجِلاَّتِ فَقَالَ إِنَّكَ لاَ تُظْلَمُ. قَالَ فَتُوضَعُ السِّجِلاَّتُ فِى كِفَّةٍ وَالْبِطَاقَةُ فِى كِفَّةٍ فَطَاشَتِ السِّجِلاَّتُ وَثَقُلَتِ الْبِطَاقَةُ فَلاَ يَثْقُلُ مَعَ اسْمِ اللَّهِ شَىْءٌ

بیشک اللہ تعالی قیامت کے دن میری امت کے ایک شخص کو چن کر الگ کردے گا،پھر اس شخص کے سامنے گناہوں کے نناوے (99)دفتر کھولے جائیں گے،اور ہر ایک دفتر اتنا بڑا ہوگا جہاں تک انسان کی نگاہ پہنچتی ہے،پھر اللہ تعالی فرمائے گا:کیا تجھے اس میں سے کسی پر انکار ہے؟کیا اعمال نامہ لکھنے والے محافظ فرشتوں نے تیرے ساتھ زیادتی کی ہے؟وہ کہے گا:نہیں؛اے پروردگار!میں گناہوں کا انکار کرتاہوں اور نہ ہی ان فرشتوں میں مجھ پر زیادتی کی ہے۔ارشاد ہوگا:کیا تجھے کوئی عذر ہے؟وہ عرض کرے گا:نہیں؛اے رب!میرے پاس کوئی عذر نہیں،تب اللہ تعالی فرمائے گا:ہاں؛ہمارے پاس تیری ایک نیکی ہے اور آج کے دن تجھ پر کوئی زیادتی نہیں کی جائے گی،پھر کاغذ کا ایک ٹکڑا نکالا جائے گا جس پر کلمہ شہادت

’’ أَشْهَدُ أَنْ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ وَأَشْهَدُ Ø£ÙŽÙ†ÙŽÙ‘ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ ‘‘لکھا ہوگا،اس بندہ Ú©Ùˆ اللہ تعالی کا Ø­Ú©Ù… ہوگا کہ وہ میزان پر حاضر ہوجائے،وہ کہے گا:اے پروردگار!میرے گناہوں Ú©Û’ ننانوے(99) دفتر کہاں اور یہ چھوٹی سی Ú†Ù¹Ú¾ÛŒ کہاں؟اللہ تعالی فرمائے گا:آج تجھ پر کسی طرح Ú©ÛŒ زیادتی نہیں ہوگی!حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے ہیں کہ اس شخص Ú©Û’ ایک پلڑے میں گناہوں Ú©Û’ ننانوے(99) دفتر رکھے جائیں Ú¯Û’ اور ایک پلڑے میں وہ کاغذ کا ٹکڑا رکھا جائے گاتو گناہوں کا پلڑا ہلکا ہوجائے گا اور وہ کاغذ کا پلڑا بھاری ہوجائے گا۔اللہ تعالی Ú©Û’ مبارک نام Ú©Û’ Ø¢Ú¯Û’ کوئی چیز بھاری نہیں ہوسکتی۔(جامع ترمذی،حدیث نمبر:2850)

سلام ودعاء پر محفل کا اختتام عمل میں آیا،مولانا حافظ سید احمد غوری صاحب استاذ جامعہ نظامیہ نے نظامت کے فرائض انجام دئے۔

مولانا مفتی سید ضیاء الدین نقشبندی صاحب دامت برکاتہم نے نوجوان عالم دین مولانا غلام دستگیرعابد اللہ عمار چشتی صاحب کامل الحدیث جامعہ نظامیہ وناظم دار العلوم سیف الاسلام(حیدرآباد) کے سانحہ ارتحال پر شدید غم کا اظہار کیا اور ان کے حق میں دعاء مغفرت کی۔

www.ziaislamic.com