<p style="text-align: right"><span style="font-size: large"><span style="font-family: alvi Nastaleeq v1.0.0">حج کا دوسرا دن نو(9) ذی الحجہ(یوم عرفہ) </span></span></p> <p style="text-align: right"><span style="font-size: large"><span style="font-family: alvi Nastaleeq v1.0.0">آج حج کا اہم ترین دن ہے جس میں حج کا عظیم رکن "وقوف عرفہ" ادا کیا جاتا ہے- </span></span></p> <p style="text-align: right"><span style="font-size: large"><span style="font-family: alvi Nastaleeq v1.0.0">9!ذی الحجہ کو منی میں نماز فجر پڑھلیں، نماز کے بعد تکبیر تشریق کہیں-</span></span></p> <p style="text-align: right"><span style="font-size: large"><span style="font-family: alvi Nastaleeq v1.0.0">تکبیر تشریق یہ ہے: </span></span></p> <p style="text-align: right"><span style="font-size: large"><span style="font-family: alvi Nastaleeq v1.0.0"><br /> اَللّٰهُ اَکْبَرْ اَللّٰهُ اَکْبَرْ لَا اِلٰهَ اِلَّا اللّٰهُ وَ اللّٰهُ اَکْبَرْ اَللّٰهُ اَکْبَرْ وَ لِلّٰهِ الْحَمْد- </span></span></p> <p style="text-align: right"><span style="font-size: large"><span style="font-family: alvi Nastaleeq v1.0.0">( 9!ذی الحجہ کی فجر سے 13!ذی الحجہ کی عصر تک ہر فرض نماز کے بعد تین بار تکبیر تشریق کہنا افضل ہے)۔</span></span></p> <p style="text-align: right"><span style="font-size: large"><span style="font-family: alvi Nastaleeq v1.0.0">اس کے بعد تلبیہ (لبیک) ‘ ذکر اور درود شریف میں مشغول رہیں- </span></span></p> <p style="text-align: right"><span style="font-size: large"><span style="font-family: alvi Nastaleeq v1.0.0">سورج طلوع ہونے کے بعد جب کچھ دھوپ نکل آئے تو منی سے عرفات کی طرف روانہ ہوں-</span></span></p> <p style="text-align: right"><span style="font-size: large"><span style="font-family: alvi Nastaleeq v1.0.0">وقوف عرفہ:</span></span></p> <p style="text-align: right"><span style="font-size: large"><span style="font-family: alvi Nastaleeq v1.0.0">9!ذی الحجہ کی زوال کے بعد سے 10!ذی الحجہ کی صبح صادق کے درمیان ایک لمحہ کے لئے بھی عرفات میں وقوف ہوجائے تو رکنِ حج ادا ہوجاتا ہے- لیکن زوال سے غروب آفتاب تک عرفات میں وقوف کرنا واجب ہے، عرفات میں بطنِ عرنہ کے علاوہ جہاں چاہیں ٹہر سکتے ہیں، البتہ جبلِ رحمت کے پاس وقوف کرنا افضل ہے-</span></span></p> <p style="text-align: right"><span style="font-size: large"><span style="font-family: alvi Nastaleeq v1.0.0">تلبیہ واذکار‘ دعا واستغفار اور چہارم کلمۂ توحید پڑھنے میں مشغول رہیں، زوال سے پہلے کھانے اور دیگر ضروریات سے فارغ ہو کر غسل کریں جو کہ مسنون ہے ورنہ وضو کرلینا کافی ہے، امام کے ساتھ مسجد نمرہ میں نماز پڑھ رہے ہوں تو ظہر وعصر کو ایک اذان اور دو اقامت کے ساتھ ادا کیا جاتا ہے، مسجد نمرہ کے علاوہ عرفات میں اپنے مقام پر نماز ادا کر رہے ہوں تو ظہر کے وقت ظہر اور عصر کے وقت عصر پڑھیں-</span></span></p> <p style="text-align: right"><span style="font-size: large"><span style="font-family: alvi Nastaleeq v1.0.0">نماز کے بعد سے غروب آفتاب تک تضرع وزاری کے ساتھ درود شریف ذکر ودعاء کرتے ہوئے وقوف کریں-</span></span></p> <p style="text-align: right"><span style="font-size: large"><span style="font-family: alvi Nastaleeq v1.0.0">سورج غروب ہونے کے بعد عرفات سے مزدلفہ کے لئے روانہ ہوجائیں اور راستہ تمام تلبیہ‘ تکبیر‘ درود شریف اور دعاؤں کا اہتمام کرتے رہیں -</span></span></p> <p style="text-align: right"><span style="font-size: large"><span style="font-family: alvi Nastaleeq v1.0.0">نوٹ: نماز مغرب عرفات میں یا مزدلفہ کے راستہ میں پڑھنا درست نہیں۔ </span></span></p> <p style="text-align: right"><span style="font-size: large"><span style="font-family: alvi Nastaleeq v1.0.0">مزدلفہ کے میدان میں آخری حد پر واقع مشعر حرام نامی پہاڑ کے نزدیک ٹہرنا افضل ہے، وادی محسر میں نہ ٹہریں اور نہ اس میں سے گذریں۔ </span></span></p> <p style="text-align: right"><span style="font-size: large"><span style="font-family: alvi Nastaleeq v1.0.0">مزدلفہ پہونچ کر غسل کرنا مسنون ہے ورنہ وضو کافی ہے اگر مغرب کی نماز کا وقت باقی ہو تب بھی مغرب ہرگز نہ پڑھیں، جب عشاء کا وقت شروع ہوجائے تب مغرب اور عشاء دونوں نمازیں ایک اذاں اور ایک اقامت کے ساتھ ادا کی نیت سے پڑھیں، مزدلفہ میں مغرب وعشاء کو عشاء کے وقت جمع کرکے پڑھنا واجب ہے، جماعت کے ساتھ ادا کرنا افضل ہے، مغرب کی فرض کے ساتھ سنت نہ پڑھیں بلکہ عشاء کی فرض پڑھیں اس کے بعد پہلے مغرب کی سنت پھر عشاء کی سنت و وتر پڑھیں مزدلفہ میں رات گذارنا سنت مؤکدہ ہے، نمازوں کی ادائیگی کے بعد تلبیہ‘ تکبیر‘ درود شریف‘اور تضرع وزاری کے ساتھ دعاؤں میں مشغول رہیں، مزدلفہ میں صبح صادق سے اجالا ہونے کے درمیان وقوف کرنا واجب ہے خواہ تھوڑی دیر ہی کیوں نہ ہو، طلوعِ آفتاب تک وقوف کرنا سنت ہے، اور فجر کی نماز اول وقت ادا کرنا مستحب ہے۔ </span></span></p> <p style="text-align: right"><span style="font-size: large"><span style="font-family: alvi Nastaleeq v1.0.0">منی میں تین دن رمی جمار کرنے کے لئے ستر (70) کنکریاں جو کھجور کی گٹھلی سے بڑی نہ ہوں اور چنے کے دانے سے چھوٹی نہ ہوں، چن کر ساتھ رکھ لیں۔<br /> </span></span></p>