Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

News

حضرت ابو البرکات رحمۃ اللہ علیہ زہد وقناعت کے پیکر،حکمت ومعرفت کا سرچشمہ


     Ø¹Ø§Ø±Ù باللہ حضرت ابو البرکات سید خلیل اللہ شاہ نقشبندی مجددی قادری  Ø±Ø­Ù…Ûƒ اللہ علیہ زہد وقناعت Ú©Û’ پیکر اور علم ومعرفت کا سرچشمہ تھے،سلسلہ نقشبندیہ Ú©ÛŒ ترویج واشاعت میں آپ Ù†Û’ اہم حصہ ادا کیا،آپ Ù†Û’ لاکھوں بندگان خدا Ú©ÛŒ رشد وہدایت کا فریضہ انجام دیا،آپ Ú©ÛŒ روحانی وعرفانی خدمات ناقابل فراموش ہیں۔
آپ'زبدۃ المحدثین،خاتمۃ المحقیقین حضرت ابو الحسنات سید عبد اللہ شاہ نقشبندی مجددی قادری محدث دکن رحمۃ اللہ علیہ Ú©Û’ شہزاہ اکبر اور جانشین اول تھے،حضرت محدث دکن رحمۃ اللہ علیہ Ú©Û’ وصال مبارک  Ú©Û’ بعد اٹھائیس(28) سال تک آپ مسند رشد وہدایت پر فائز رہ کر خلق خدا Ú©Ùˆ فیضیاب کرتے رہے،آپ Ú©ÛŒ صبح وشام،خلوت وجلوت کا ہر لمحہ ذکر الہی Ú©Û’ لئے وقف تھا،آپ Ú©Û’ پُر نور چہرہ پر ولایت Ú©Û’ آثاراس طرح نمایاں تھے کہ جو کوئی آپ کا چہرہ دیکھتا وہ گواہی دیتا کہ آپ اللہ Ú©Û’ ولی ہیں۔
حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا:تم میں بہترین لوگ وہ ہیں جن کا چہرہ دیکھنے سے خدا یادآجائے۔
ان حقائق کا اظہار مولانا مفتی حافظ سید ضیاء الدین نقشبندی دامت برکاتہم العالیہ شیخ الفقہ جامعہ نظامیہ وبانی ابو الحسنات اسلامک ریسرچ سنٹر نے AHIRCکے زیر اہتمام مسجد ابو الحسنات جہاں نماحیدرآباد میں ہفتہ واری لکچر کے دوران کیا۔
سلسلہ خطاب جاری رکھتے ہوئے مفتی صاحب قبلہ نے فرمایا کہ حضرت ابو البرکات رحمۃ اللہ علیہ روحانیت کے تاجدار اور ایک کردار سازشخصیت تھے،وہ صرف مرشد برحق ہی نہیں بلکہ عالم ربانی ،بہترین مربی اور مقتدی زمانہ بھی تھے۔جب نصیحت فرماتے تو کسی کی دل آزاری نہ ہوتی،آپ کی نصائح حکمت وموعظت کے ساتھ ہواکرتیں،وہ خاموشی میں بھی فیض رساں تھے اور زبان کھولتے تو حکمت کے چشمے ابل پڑتے۔
آپ کی منجملہ نصائح میں یہ بھی ہے کہ اگر کوئی تم پر زیادتی کرے تو تم عفوودرگز سے کام لو ،اور اس پر احسان کرو۔
آپ فرماتے کہ اگر کوئی تمہاری راہ میں کانٹے بچھائے تو تم اس کی راہ میں پھول بچھاؤ!وہ کانٹے بچھانے کی سزا پائے گا اور تم پھول بچھانے کی جزاء پاؤگے۔
حضرت ابو البرکات رحمۃ اللہ علیہ کی مبارک زندگی تقوی وطہارت سے معمور تھی۔فقیہ دوراں،محقق عصر حضرت ابو الوفاء افغانی رحمۃ اللہ علیہ نے آپ سے متعلق بارہافرمایا کہ حضرت ابو البرکات رحمۃ اللہ علیہ اپنے والد کے حقیقی جانشین اور سعید ازلی ہیں۔حضرت محدث دکن رحمۃ اللہ علیہ نے آپ کو شریعت وطریقت کے سارے مراحل طے کرادئے تھے۔
مفتی صاحب قبلہ Ù†Û’ فرمایا کہ  Ø­Ø¶Ø±Øª ابو البرکات رحمۃ اللہ علیہ میں بصیرت وفراست،وقار ومتانت،حلم وبردباری،تواضع وخاکساری،اخلاص وخداترسی بدرجہ اتم موجود تھی ۔حضرت سید خلیل اللہ شاہ نقشبندی رحمۃ اللہ علیہ Ú©ÛŒ ساری زندگی قرآن وحدیث کا عملی نمونہ تھی۔ حضرت Ú©ÛŒ صحبت وہمنشینی نہایت بافیض تھی،آپ Ú©ÛŒ صحبت بابرکت میں یہ تاثیر تھی کہ دلوں سے دنیا Ú©ÛŒ محبت Ù†Ú©Ù„ جاتی ،لوگ ایمان Ú©ÛŒ حلاوت اور ذکر Ú©ÛŒ لذت سے آشنا ہواکرتے۔
حضرت کے متعدد مریدین نے بیان کیا کہ حلقہ ذکر ختم ہونے کے بعد جب ہم باہر نکلتے توذکر الہی کی برکت سے ہمارے سینوں سے خوشبو آیا کرتی۔
آپ کے برادر محترم حضرت ابو الخیر سید رحمت اللہ شاہ نقشبندی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ حضرت جب حلقہ ذکرمیں ہوتے تو حاضرین محسوس کرتے کہ آپ توجہ باطنی سے ان کے دلوں کودھورہے ہیں۔
اس موقع پر مفتی صاحب نے حضرت ابو البرکات رحمۃ اللہ علیہ کی مختلف کرامات بیان کی،اور سورہ نور کی آیت نمبر37کے حوالہ سے کہا کہ اللہ تعالی نے قرآن کریم میں ان بندوں کی مدح وتوصیف کی ہے جو ہمہ تن ذکر الہی میں مصروف رہا کرتے ہیں،دنیوی معاملات اور تجارت انہیں اللہ کے ذکر سے غافل نہیں کرتی۔
مولانانے کہا کہ حضرت ابو البرکات Ú©ÛŒ زندگی اس آیت کریمہ Ú©ÛŒ عین تفسیر تھی،آپ Ú©ÛŒ زندگی کا ہر لمحہ خدا Ú©ÛŒ یاد ویافت میں رہا کرتا،آپ ’دست بکار دل بیار‘ کا عملی نمونہ تھے۔
سلام ودعاء پر محفل کا اختتام عمل میں آیا،علماء ومشائخ اور دیگر معززین کے علاوہ وابستگان سلسلہ نقشبندیہ کی کثیر تعداد شریک محفل رہی۔
مولانا حافظ سید احمد غوری نقشبندی صاحب استاذ جامعہ نظامیہ نے نظامت کے فرائض انجام دئے۔
www.ziaislamic.com