<br /> <p class="MsoNormal" dir="RTL"><span lang="ER" style="font-size:22.0pt;mso-bidi-language: ER"><o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL"><span lang="ER" style="font-size:22.0pt;mso-bidi-language: ER"> تربیتِ اولاد ‘اصول وطریقۂ کار کے زیر عنوان توسیعی لکچر دیتے ہوئے مولانا مفتی حافظ سید ضیاء الدین نقشبندی دامت برکاتہم شیخ الفقہ جامعہ نظامیہ نے فرمایا کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلمنے تربیتِ اولاد کے سنہرے اصول دئے ہیں،آپ کے بیان کردہ اصول کے مطابق اگر اولاد کی تربیت کی جائے تو وہ نہ صرف باکمال افراد بنیں گے بلکہ قوم کاروشن مستقبل ہوں گے۔آپ نے اولاد کی تعلیم وتربیت پر مکمل توجہ مرکوز کرنے کی ہدایت دی اور اس سلسلہ میں غفلت وتساہل سے گریز کرنے کا حکم دیا ہے۔<o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-indent:.5in"><span lang="ER" style="font-size:22.0pt;mso-bidi-language:ER">حضرت مفتی صاحب قبلہ نے سورئہ تحریم کی آیت نمبر(6)کے حوالہ سے کہا کہ اللہ تعالی نے اہل ایمان کو حکم دیا ہے کہ وہ اپنے آپ کو اور اپنے متعلقین کو دوزخ کی آگ سے بچائیں۔<o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-indent:.5in"><span lang="ER" style="font-size:22.0pt;mso-bidi-language:ER">جب یہ آیتِ کریمہ نازل ہوئی تو حضرت فاروق اعظم رضی اللہ عنہ نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلمکی خدمت میں عرض کیا:ہم اپنے گھر والوں کو جہنم کی آگ سے کس طرح بچائیں؟آپ نے ارشاد فرمایا:اللہ تعالی نے تمہیں جن چیزوں سے رکنے کا حکم دیا ہے ‘اپنے اہل وعیال کو ان سے روکو،اور جن چیزوں کے کرنے کا حکم دیا ہے انہیں ان چیزوں کا حکم دو۔<o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-indent:.5in"><span lang="ER" style="font-size:22.0pt;mso-bidi-language:ER">اس توسیعی لکچر کا اہتمام ‘مسجد ابو الحسنات پھول باغ جہاں نما حیدرآباد میں ابو الحسنات اسلامک ریسرچ سنٹر کے تحت کیا گیا۔سلسلئہ کلام جاری رکھتے ہوئے مفتی صاحب قبلہ نے فرمایا کہ ایک بندئہ مومن کی یہ اہم ذمہ داری ہے کہ وہ خود اسلامی احکام پر عمل پیرا ہو‘اور اپنے متعلقین کو بھی اسی پر کاربند رکھے۔<o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-indent:.5in"><span lang="ER" style="font-size:22.0pt;mso-bidi-language:ER"> اولاد‘ایک تحفہ بھی ہے اور آزمائش کا ذریعہ بھی۔اگر صحیح طور پر ان کی تربیت کی جائے تو وہ فائدہ بخش اور کارآمد ثابت ہوں گے،اگر ان کی تربیت میں کوتاہی کی جائے تو والدین اللہ تعالی کے پاس قابل مؤاخذہ رہیں گے۔<o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-indent:.5in"><span lang="ER" style="font-size:22.0pt;mso-bidi-language:ER">حضور اکرمصلی اللہ علیہ وآلہ وسلمنے ارشاد فرمایا:بے شک اللہ تعالیٰ ہر ذمہ دار و نگہبان سے ان تمام چیزوں کے بارے میں پوچھے گا جس کا اسے ذمہ دار بنایا ہے کہ اس کی حفاظت کی ہے یا اس کو ضائع کردیا ہے، یہاں تک کہ آدمی سے اس کے اہل خانہ کے بارے میں پوچھا جائے گا۔<o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-indent:.5in"><span lang="ER" style="font-size:22.0pt;mso-bidi-language:ER">مفتی صاحب قبلہ نے صحیح بخاری کے حوالہ سے کہا کہ حضور نے ارشاد فرمایا:تم میں سے ہر ایک نگہبان ہے اور تم میں ہر ایک سے اپنے ماتحت کے بارے میں پوچھا جائے گا، حاکم ذمہ دار و نگہبان ہے اور اس سے اس کی رعایا کے بارے میں پوچھا جائے گا اور آدمی اپنے گھر کا ذمہ دار ونگہبان ہے اور اس سے اس کے ماتحت کے بارے میں پوچھا جائے گا ۔<o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-indent:.5in"><span lang="ER" style="font-size:22.0pt;mso-bidi-language:ER">دورانِ خطاب مفتی صاحب قبلہ نے کہا کہ ماں باپ‘اولاد کی غذا وخوراک ،علاج ومعالجہ کے لئے جدوجہد کرتے ہیں،اولاد پر کوئی مصیبت آئے تو اسے دور کرنے کے لئے ہمہ تن کوشاں رہتے ہیں،وہ اپنی اولاد کی تکلیف کو برداشت نہیں کرتے جبکہ دنیا کی تکلیف عارضی اور وقتیہ ہے۔انہوں نے کہا کہ جب عارضی مصیبت کو دفع کرنے کے لئے اتنی تگ ودو کی جاتی ہے تو پھر اولاد اگربے دینی وبے راہ روی کا شکار ہورہی ہو تو والدین کو کس قدر فکر کرنی چاہئے؟والدین کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ اپنی اولاد پر کڑی نظر رکھیں،انہیں بری عادتوں اور غلط صحبتوں سے بچاکر ان کے لئے پاکیزہ ماحول فراہم کریں،انہیں بلند اخلاق کا حامل بنائیں۔<o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-indent:.5in"><span lang="ER" style="font-size:22.0pt;mso-bidi-language:ER">مفتی صاحب قبلہ نے فرمایا کہ آج عصری تعلیم کو مطمح نظربناکر دینی تعلیم کو نظر انداز کیا جارہا ہے،جس کے سبب نوخیز نسل دینی تعلیم سے دور اور اسلامی تمدن سے نابلد ہو رہی ہے اور غیر شعوری طور پر دیگر مذاہب کے طور طریقوں کو اختیار کررہی ہے۔ہر نومولود‘اسلامی فطرت پر پیدا ہوتا ہے،والدین کو چاہئے کہ وہ اس کی پوشیدہ صلاحیتوں کو اجاگر کریں۔<o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-indent:.5in"><span lang="ER" style="font-size:22.0pt;mso-bidi-language:ER"> بچہ پیدا ہونے کے بعد اس کے کان میں اذان کہی جائے،کوئی میٹھی چیز چٹائی جائے،اس کا اچھانام رکھا جائے،ساتویں دن اس کا عقیقہ کیا جائے اور اس کے بال نکالے جائیں۔<o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-indent:.5in"><span lang="ER" style="font-size:22.0pt;mso-bidi-language:ER">حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ارشاد مبارک ہے:اپنے بچوں کو سب سے پہلا کلمہ’’ لَا اِلٰہَ اِلَّااللّٰہُ‘ سکھاؤ!اور آپ نے ارشاد فرمایا:تم اپنے بچوں کی تین خصلتوں پر تربیت کرو !اپنے نبی کی محبت، اہل بیت کی محبت اور قرآن کریم کی تلاوت ۔ تربیت کرنے والے کے لئے ضروری ہے کہ وہ اپنی زندگی کو پاکیزہ بنائے تاکہ اس کی زندگی اور کردار اولاد کے لئے ایک بہتر نمونہ ہوجائے۔<o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-indent:.5in"><span lang="ER" style="font-size:22.0pt;mso-bidi-language:ER">سلام ودعاپر محفل کا اختتام عمل میں آیا۔مولانا حافظ سید احمد غوری استاذجامعہ نظامیہ نے نظامت کے فرائض انجام دئے۔<o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-indent:.5in"><span dir="LTR" style="font-size:22.0pt">www.ziaislamic.com<o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-indent:.5in"><span dir="LTR" style="font-size:22.0pt"><o:p> </o:p></span></p>