<span style="font-family: 'Alvi Nastaleeq v1.0.0'; font-size: 22pt;"> </span> <p class="MsoNormal" dir="RTL"><span lang="ER" style="font-size:22.0pt;font-family: "Alvi Nastaleeq v1\.0\.0""> ابو الحسنات اسلامک ریسرچ سنٹر کے زیر اہتمام 2ڈسمبر2012 کو مسجد ابو الحسنات پھول باغ جہاں نما حیدرآباد میں خلیفۂ حضرت محدث دکن رحمۃ اللہ علیہ'ابو الفداء حضرت مولانا ڈاکٹر محمد عبد الستار خان نقشبندی رحمۃ اللہ علیہ کی عبقری شخصیت اور علمی خدمات پر سیمنار منعقد کیا گیا، جس میں حیدرآباد دکن کے مایٔہ ناز علماء ومشائخ ،دانشوران وپروفیسرس کے مقالات اور خطابات ہوئے۔<o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL"><span lang="ER" style="font-size:22.0pt;font-family: "Alvi Nastaleeq v1\.0\.0""> مفکر اسلام حضرت مولانا مفتی خلیل احمد صاحب دامت برکاتہم شیخ الجامعہ جامعہ نظامیہ نے سیمنار کی صدارت فرمائی،انہوں نے اپنے خطاب میں فرمایا کہ اہل اللہ اور بزرگوں کے تذکرہ اور یاد سے دل میں نور اور ایمان میں تازگی پیدا ہوتی ہے،انہوں نےفرمایا کہ مولانا محمد عبد الستار خان نقشبندی رحمۃ اللہ علیہ کی زندگی مسلمانوں کے لئے ایک درس اور نمونہ ہے، اللہ تعالی نے انہیں دینی ودنیوی ہر لحاظ سے اعلی مرتبہ عطا کیا، جو کوئی آپ کا چہرہ دیکھتا وہ کہتا کہ یہ اللہ کے ولی ہیں، ان کے پاس علمی ڈکریاں تھیں، یونیورسٹی میں اعلی عہدہ پر فائز رہے اور مختلف تنظیموں کے سرپرست ہونے کے باوجود وہ تواضع پسند اور منکسر المزاج تھے۔<o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-indent:.5in"><span lang="ER" style="font-size:22.0pt;font-family:"Alvi Nastaleeq v1\.0\.0""> مولانا کی عمر کا ہر حصہ علمی خدمات اور جدوجہد سے معمور تھا،وظیفہ پر سبکدوش ہونے کے بعد بھی ان کے علمی وتبلیغی مشاغل جاری رہے۔<o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL"><span lang="ER" style="font-size:22.0pt;font-family: "Alvi Nastaleeq v1\.0\.0""> انہوں نے ماحول اور حالات سے سمجھوتا نہیں کیا بلکہ مغربی دنیامیں بھی حالات کا مقابلہ کرتے رہے،مغربی ماحول ان پر اثر انداز نہ ہوسکا،مولانا نے اپنے ساتھ رہنے والوں کو بھی اپنا ہم مزاج بنالیا تھا۔<o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-indent:.5in"><span lang="ER" style="font-size:22.0pt;font-family:"Alvi Nastaleeq v1\.0\.0"">حضو راکرم ﷺکا فرمان ہے:لوگوںمیں سب سے بہتر وہ شخص ہے جو لوگوں کو فائدہ پہنچائے۔<o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-indent:.5in"><span lang="ER" style="font-size:22.0pt;font-family:"Alvi Nastaleeq v1\.0\.0"">مولانا نے اپنے علم‘اخلاق‘کردار اور روحانیت سے لوگوں کو فائدہ پہنچایاہے۔<o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-indent:.5in"><span lang="ER" style="font-size:22.0pt;font-family:"Alvi Nastaleeq v1\.0\.0""> حضرت مولانا محمد خواجہ شریف صاحب دامت برکاتہم شیخ الحدیث جامعہ نظامیہ نے اپنے خطاب میں فرمایا کہ مولانا ڈاکٹر محمد عبد الستار خان نقشبندی رحمۃ اللہ علیہ کے شب وروز اور زندگی اسلام کا نمونہ تھی،وہ اپنے عمل کے ذریعہ اسلام کی دعوت دیا کرتے ،جس کے بہترین نتائج سامنے آئے۔<o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-indent:.5in"><span lang="ER" style="font-size:22.0pt;font-family:"Alvi Nastaleeq v1\.0\.0"">دعوت وتبلیغ کے میدان میں آپ کی نمایاں خدمات ہیں،انہوں نے نہ صرف عملی وتحقیقی کارنامے انجام دئے بلکہ لوگوں کی سیرت وکردار کو بھی سنوارا ہے۔<o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL"><span lang="ER" style="font-size:22.0pt;font-family: "Alvi Nastaleeq v1\.0\.0""> آپ زجاجۃ المصابیح کا اردو ترجمہ نور المصابیح کی آٹھ جلدوں کے ترجمہ میں حضرت مولانا حاجی محمد منیر الدین صاحب رحمۃ اللہ علیہ سابق شیخ الحدیث جامعہ نظامیہ وخطیب مکہ مسجد کے ساتھ شریک رہے،مولانا کا جامعہ نظامیہ سے گہرا تعلق تھا،وہ سرزمین دکن کے ایک روشن ماہتاب رہے ہیں،ان کا ظاہر وباطن پاکیزہ تھا،ان کی زندگی ‘نواجوان‘عوام اور علماء ہر ایک کے لئے نمونہ ہے۔<o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL"><span lang="ER" style="font-size:22.0pt;font-family: "Alvi Nastaleeq v1\.0\.0""> حضرت مولانا سید قبول بادشاہ قادری شطاری صاحب دامت برکاتہم معتمد صدر مجلس علماء دکن نے فرمایا کہ حضرت مولانا محمد عبد الستار خان نقشبندی رحمۃ اللہ علیہ اکابر علماء سے اس طرح فیضیاب ہوئے کہ وہ اہل اسلام کے لئے فیض رساں ہوگئے،انہوں نے امریکہ میں تبلیغ دین کا فریضہ انجام دیا،وہ حلیم الطبع بزرگ اور ایک مشفق استاذ تھے،انہوں نے کہا کہ مجھے بی اے اوریم اے میں آپ سے شرف تلمذ حاصل رہا،آپ کی تدریس کا امتیاز ی انداز تھا،آپ کا سلوب حکیمانہ اور ناصحانہ تھا،وہ تعلیم کے ساتھ تربیت پر بھی خصوصی توجہ دیا کرتے تھے۔ <o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL"><span lang="ER" style="font-size:22.0pt;font-family: "Alvi Nastaleeq v1\.0\.0""> حضرت مولانا ڈاکٹر حافظ شیخ احمد محی الدین شرفی صاحب دامت برکاتہم بانی وناظم دارالعلوم النعمانیہ وسابق ڈین فیکلٹی آف لانگویجس عثمانیہ یونیورسٹی نےفرمایا کہ مولانا محمد عبد الستار خان نقشبندی رحمۃ اللہ علیہ کی شخصیت کی تعمیر میں دو بزرگوں کا اہم حصہ ہے،ایک آپ کے پیر ومرشد ابو الحسنات حضرت سید عبد اللہ شاہ نقشبندی محدث دکن رحمۃ اللہ علیہ اور دوسری شخصیت حضرت ابو الوفاء سید محمود حسین افغانی رحمۃ اللہ علیہ کی ہے۔<o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-indent:.5in"><span lang="ER" style="font-size:22.0pt;font-family:"Alvi Nastaleeq v1\.0\.0"">مولانا کئی علمی اداروں اور اصلاحی تنظیموں کی سرپرستی فرمایا کرتے اور علمی خدمات انجام دینے والوں کی ہمت افزائی فرمایا کرتے۔<o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-indent:.5in"><span lang="ER" style="font-size:22.0pt;font-family:"Alvi Nastaleeq v1\.0\.0""><o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL"><span lang="ER" style="font-size:22.0pt;font-family: "Alvi Nastaleeq v1\.0\.0""> حضرت مولانا ڈاکٹر محمد عبد المجید صدیقی نظامی صاحب حفظہ اللہ'رکن معزز انتظامی کمیٹی جامعہ نظامیہ و سابق صدر شعبۂ عربی عثمانیہ یونیورسٹی نے فرمایا کہ مولانا‘ایک عالم باعمل اور صوفی صافی تھے،وہ طلبہ کی خصوصی تربیت کرتے اورایک والد کی طرح شفقت کا مظاہرہ کرتے ۔<o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-indent:.5in"><span lang="ER" style="font-size:22.0pt;font-family:"Alvi Nastaleeq v1\.0\.0"">مولانا قلیل الکلام اور عبادت گزار تھے،وہ نوافل ومستحبات کا بھی اہتمام کرتے، ہمیشہ باجماعت نماز ادا فرماتے حتی کہ سفر میں بھی جماعت سے نماز ادا کرتے ، انہوں نے کہا کہ حضرت کا یہ پیام تھا کہ تعمیر شخصیت سے تعمیر معاشرہ ہوسکتاہے ۔<o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL"><span lang="ER" style="font-size:22.0pt;font-family: "Alvi Nastaleeq v1\.0\.0""> <o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-indent:.5in"><span lang="ER" style="font-size:22.0pt;font-family:"Alvi Nastaleeq v1\.0\.0"">حضرت مولانا ڈاکٹر حافظ سید بدیع الدین صابری صاحب حفظہ اللہ، رکن معزز انتظامی کمیٹی جامعہ نظامیہ و چیرمین بورڈ آف اسٹڈیز عثمانیہ یونیورسٹی نے اپنے مقالہ میں کہا کہ ایمان کا تعلق عقیدہ سے ہے اور اعمال کاتعلق تقوی سے ہے، اسی لئے علماءکرام اور اولیاءعظام اصلاح عقائد واعمال کا فریضہ انجام دیتے آئے ہیں ۔<o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-indent:.5in"><span lang="ER" style="font-size:22.0pt;font-family:"Alvi Nastaleeq v1\.0\.0""> حضرت مولاناڈاکٹر محمد عبدالستار خان نقشبندی رحمۃ اللہ علیہ نے اپنا فرضِ منصبی ادا کرتے ہوئے عقائداہل سنت کا تحفظ بھی کیا اور اعمال کی اصلاح بھی ۔ <o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-indent:.5in"><span lang="ER" style="font-size:22.0pt;font-family:"Alvi Nastaleeq v1\.0\.0"">وہ اپنے مواعظ وتالیفات میں جابجا عقائد اہل سنت کی تائید وحمایت اور فرقہائے باطلہ کا ردبلیغ کرتے نظر آتے ہیں۔ <o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-indent:.5in"><span lang="ER" style="font-size:22.0pt;font-family:"Alvi Nastaleeq v1\.0\.0""><o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL"><span lang="ER" style="font-size:22.0pt;font-family: "Alvi Nastaleeq v1\.0\.0""> حضرت مولانا ڈاکٹر محمد مصطفی شریف نقشبندی صاحب حفظہ اللہ، خلیفہ حضرت ابو الفداء وصدر شعبہ عربی عثمانیہ یونیورسٹی نےفرمایا کہ حضرت ابوالفداء رحمۃ اللہ علیہ کو ان کے بلند پایہ اساتذۂ کرام کی سرپرستی نے محقق بے بدل بنادیا تھا ، آپ تحریر وتقریر میں کوئی بات بغیر حوالہ کے نہ فرماتے ، آپ کی تحقیقی زندگی ریسرچ اسکالرس اور باحثین کے لئے مشعل راہ ہے ، آپ مخطوطات پر ریسرچ کرنے کو ترجیح دیا کرتے۔<o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-indent:.5in"><span lang="ER" style="font-size:22.0pt;font-family:"Alvi Nastaleeq v1\.0\.0""> علامہ قفطی کی کتاب</span><span lang="ER" style="font-size:22.0pt"> "المحمدون من الشعراء "</span><span lang="ER" style="font-size:22.0pt;font-family:"Alvi Nastaleeq v1\.0\.0"">جو ایک مخطوطہ کی شکل میں تھی؛ حضرت نے اس پر1960ء میں تحقیقی مقالہ لکھا ، جو1966 ء میں دائرۃ المعارف سے شائع ہوا۔ <o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-indent:.5in"><span lang="ER" style="font-size:22.0pt;font-family:"Alvi Nastaleeq v1\.0\.0""> حضرت کے تبحرعلمی کا اس بات سے بخوبی اندازہ لگایا جاسکتاہے کہ اصل کتاب جو ایک سو پینتیس (135)صفحات پر مشتمل تھی ، آپ کی تحقیق وتعلیق کے بعد وہ چھ سو تیئیس(623)صفحات تک پہنچ گئی ، اس کتاب پر آپ نےباون( 52 )صفحات کا مقدمہ لکھا ،ایک سو سولہ(116 )صفحات کی فہرست تیار کی اور چوراسی(84 )مصادر سے استفادہ کیا۔<o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-indent:.5in"><span lang="ER" style="font-size:22.0pt;font-family:"Alvi Nastaleeq v1\.0\.0""> عرب علماء بھی آپ کی تحقیقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ <o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-indent:.5in"><span lang="ER" style="font-size:22.0pt;font-family:"Alvi Nastaleeq v1\.0\.0""><o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-indent:.5in"><span lang="ER" style="font-size:22.0pt;font-family:"Alvi Nastaleeq v1\.0\.0"">حضرت مولانا شاہ محمد فصیح الدین نظامی صاحب حفظہ اللہ، مہتمم کتب خانہ جامعہ نظامیہ نے فرمایا کہ حضرت ابوالفداء رحمۃ اللہ علیہ اپنے شیخ کے اوصاف وکمالات کے مظہر تھے ، وہ مصلحین امت کی اس صف میں تھے جو روحانی علاج کے ساتھ دوا بھی کیاکرتے ، آپ ایک جامع شخصیت کے مالک تھے۔ <o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-indent:.5in"><span lang="ER" style="font-size:22.0pt;font-family:"Alvi Nastaleeq v1\.0\.0""><o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL"><span lang="ER" style="font-size:22.0pt;font-family: "Alvi Nastaleeq v1\.0\.0""> حضرت مولانا سید شاہ حسین شہیداللہ بشیر نقشبندی صاحب حفظہ اللہ،خلیفہ حضرت ابوالفداء ومعتمد ادارہ قرآن فہمی نےفرمایا کہ حضرت ابوالفداء رحمۃ اللہ علیہ ایک بلندپایہ عالم ، عظیم محقق اور صوفی کامل تھے ، ایک صوفی کے اندر جو اوصاف وکمالات ہوتے ہیں وہ آپ میں بدرجہ اتم موجود تھے ، آپ ہرحال میں شریعت کو مقدم رکھا کرتے اور حضرت مجددالف ثانی رحمۃ اللہ علیہ کے حوالہ سے فرمایا کرتے کہ اگر کوئی شخص ہواؤں میں اُڑتاہو اور اس سے کوئی سنت ترک ہوتی ہوتو ہمارے پاس ’’جو‘‘ کے برابر بھی اس کی قدر نہیں ۔<o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-indent:.5in"><span lang="ER" style="font-size:22.0pt;font-family:"Alvi Nastaleeq v1\.0\.0""> آپ پر اتباع سنت کا غلبہ رہا کرتا، آپ کا ظاہر وباطن یکساں طاہر تھا، جب آپ کے چہرہ کا دیدار کیا جاتا تو اللہ تعالی کی یاد دل میں بس جاتی ۔ <o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-indent:.5in"><span lang="ER" style="font-size:22.0pt;font-family:"Alvi Nastaleeq v1\.0\.0""><o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL"><span lang="ER" style="font-size:22.0pt;font-family: "Alvi Nastaleeq v1\.0\.0""> حضرت مولانا عرفان اللہ شاہ نوری صاحب حفظہ اللہ ،بانی دار العلوم سیف الاسلام نےفرمایا کہ حضرت ابوالفداءرحمۃ اللہ علیہ کی علمی ، دینی وعرفانی خدمات ناقابل فراموش ہیں ، ریاست اور بیرون ریاست کے کئی نامور علماء ومشائخ کو آپ سے شرف تلمذ حاصل ہے۔ <o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL"><span lang="ER" style="font-size:22.0pt;font-family: "Alvi Nastaleeq v1\.0\.0""><o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL"><span lang="ER" style="font-size:22.0pt;font-family: "Alvi Nastaleeq v1\.0\.0""> حضرت مولانا مفتی حافظ سید ضیاء الدین نقشبندی صاحب حفظہ اللہ ، شیخ الفقہ جامعہ نظامیہ وبانی ابوالحسنات اسلامک ریسرچ سنٹر نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔ <o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL"><span lang="ER" style="font-size:22.0pt;font-family: "Alvi Nastaleeq v1\.0\.0""><o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL"><span lang="ER" style="font-size:22.0pt;font-family: "Alvi Nastaleeq v1\.0\.0""> مولانا حافظ سید واحد علی قادری صاحب حفظہ اللہ،استاذ جامعہ نظامیہ نے نظامت کے فرائض انجام دئیے ۔<o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL"><span lang="ER" style="font-size:22.0pt;font-family: "Alvi Nastaleeq v1\.0\.0""> حافظ وقاری سید محمد مصباح الدین عمیر نقشبندی صاحب کی قراءت کلام پاک سے سیمنار کا آغاز ہوا،مولوی محترم محمد اسد اللہ شریف صاحب اور حافظ وقاری سید محمد بہاؤالدین زبیر نقشبندی صاحب نے ہدیۂ نعت پیش کیا۔<o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL"><span lang="ER" style="font-size:22.0pt;font-family: "Alvi Nastaleeq v1\.0\.0""><o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL"><span lang="ER" style="font-size:22.0pt;font-family: "Alvi Nastaleeq v1\.0\.0""> اس موقع پر مولانا حافظ محمد افتخار الدین قادری صاحب استاذ جامعہ نظامیہ ، مولانا علی محمد نقشبندی صاحب کامل جامعہ نظامیہ، مولانا ڈاکٹر حسن محمد نقشبندی صاحب (جامعہ عثمانیہ) ، مولانا محی الدین انور نقشبندی صاحب،مولانا سید محمد معین الدین جیلانی نوری کامل جامعہ نظامیہ،مولانا سید محمد منہاج الدین جیلانی نوری صاحب کامل جامعہ نظامیہ کے علاوہ دیگر علماء و حفاظ اور سامعین کی کثیر تعداد شریک بزم رہی ۔ <o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL"><span lang="ER" style="font-size:22.0pt;font-family: "Alvi Nastaleeq v1\.0\.0""> حضرت مولانا سید قبول بادشاہ شطاری صاحب کی دعا پر سیمنار کا اختتام ہوا۔<o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL"><span style="font-size:22.0pt;font-family:"Alvi Nastaleeq v1\.0\.0""><a href="http://www.ziaislamic.com/"><span dir="LTR">www.ziaislamic.com</span></a></span><span dir="LTR" style="font-size:22.0pt;font-family:"Alvi Nastaleeq v1\.0\.0""><o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL"><span dir="LTR" style="font-size:22.0pt;font-family: "Alvi Nastaleeq v1\.0\.0""><o:p> </o:p></span></p>