Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

News

تعلیم سے پہلے تربیت کی ضرورت


 ÛŒÛ حقیقت روز روشن Ú©ÛŒ طرح عیاں ہے کہ تعلیم ہی سے زندگی اور اس Ú©ÛŒ باغ Ùˆ بہار ہے لیکن اس میں دورائے نہیں کہ اسلام Ù†Û’ تعلیم پر بھی تربیت Ú©Ùˆ مقدم رکھا ہے، چنانچہ حضرت ابراہیم علیہ السلام Ù†Û’ بناء کعبہ Ú©ÛŒ تکمیل Ú©Û’ بعد رب کعبہ Ú©ÛŒ بارگاہ میں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم Ú©ÛŒ بعثت Ú©Û’ لیے جو دعا فرمائی تھی اس میں آپ Ù†Û’  پہلے تعلیم کا ذکر اور اس Ú©Û’ بعد تزکیہ Ùˆ تربیت کا ذکر کیا جیسا کہ قرآن کریم میں آپ Ú©ÛŒ وہ دعاء مذکور ہے ’’ربنا وابعث فیہم رسولا منھم یتلو علیہم اٰیٰاتک ویعلمھم الکتاب والحکمۃ ویزکیھم‘‘ (سورۃ البقرۃ۔ 129)

ترجمہ ؛ائے ہمارے پروردگار !ان میں ان ہی میں سے ایک با عظمت رسول کو مبعوث فرما جو ان پر تیری آیتوں کی تلاوت کریں اور انہیں کتاب و حکمت کی تعلیم دیں اور انہیں خوب پاک و صاف کریں ۔

اللہ جل و علا نے ان کی اس دعاء کو شرف قبول عطا فرمایا اپنے حبیب پاک صلی اللہ علیہ وسلم کو اس خاک دان عالم میں جلوہ گر فرمایا اور آپ کے منصب جلیل کے مقاصد عظیمہ کا کلام پاک میں ذکر فرمایا اور ان میں تعلیم پر تربیت کو مقدم رکھا ہے چنانچہ ارشاد باری ہے : کما ارسلنا فیکم رسولا منکم یتلوا علیکم ایتنا و یزکیکم و یعلمکم الکتب والحکمۃ ویعلمکم مالم تکونوا تعلمون-(البقرۃ ۔ 151)

ترجمہ؛ جیسے ہم نے تم ہی میں سے ایک رسول بھیجا جو ہماری آیتیں تمہیں پڑھ کر سناتے ہیں اور تمہارا (ظاہر و باطن) پاک کرتے ہیں اور تم کو کتاب اور حکمت کی تعلیم دیتے ہیں اور تم کو ایسی ایسی باتیں بتاتے ہیں جو تم پہلے نہیں جانتے تھے۔

 ’Ú¾Ùˆ الذی بعث فی الا میین رسولا منھم یتلوا علیھم ایاتہ ویزکیھم ویعلمھم الکتب والحکمۃ‘‘(سورۃالجمعہ۔ 2) ترجمہ Ø› وہی تو ہے جس Ù†Û’ امیین میں ان ہی میں سے ایک رسول Ú©Ùˆ مبعوث فرمایا جو ان Ú©Ùˆ اس Ú©ÛŒ آیتیں Ù¾Ú‘Ú¾ Ù¾Ú‘Ú¾ کر سناتے ہیں اور ان Ú©Û’ ظاہر Ùˆ باطن Ú©Ùˆ پاک کرتے ہیں ان Ú©Ùˆ کتاب Ùˆ حکمت Ú©ÛŒ تعلیم دیتے ہیں۔

 ’’لقد من اللہ علی المؤمنین اذبعث فیھم رسولا من انفسھم یتلو علیھم ایاتہ Ùˆ یزکیھم ویعلھم الکتب والحکمۃ‘‘ (سورۃال عمران۔164) ترجمہ ؛بلاشبہ اللہ Ù†Û’ مؤمنوں پر بڑا ہی احسان کیا ہے کہ ان میں ان ہی میں سے ایک رسول Ú©Ùˆ مبعوث فرمایا جو ان Ú©Ùˆ اس Ú©ÛŒ آیتیں Ù¾Ú‘Ú¾ Ù¾Ú‘Ú¾ کر سناتے ہیں اور ان Ú©Ùˆ پاک کرتے اور انہیں کتاب Ùˆ حکمت Ú©ÛŒ تعلیم دیتے ہیں۔

      یہ اسی لیے ہیکہ تعلیم بغیر تربیت Ú©Û’ بے فیض ہے محنت Ùˆ وقت کا ضیاع ہے بلکہ اس Ú©Û’ منفی اثرات ہونے کا بھی اندیشہ ہے ØŒ بغیر تربیت Ú©Û’ محض تعلیمی ڈگریاں رکھنے والے خود ماں باپ Ùˆ سرپرست خاندان Ùˆ قبیلہ، ابناء وطن اور قوم Ùˆ ملت Ú©Û’ لیے نقصان دہ ثابت ہوتے ہیں۔جب نسل انسانی Ú©ÛŒ صحیح تربیت Ú©ÛŒ جاتی ہے تو ان Ú©ÛŒ سیرت Ùˆ کردار Ú©ÛŒ تعمیر ہوتی ہے ،خوابیدہ صلاحیتیں بیدار ہوتی ہیں ،ان میں صالحیت وللہیت پیدا ہوتی ہے تو پھر یہ اپنی صلاحیت Ùˆ صالحیت سے سارے اقوام عالم Ú©Û’ لیے باعث امن Ùˆ سکون اور نمونۂ عمل ثابت ہوتے ہیں۔

ایمان اور عقیدہ کی تربیت

      دین اسلام میں سب سے پہلے عقیدہ Ú©ÛŒ توجہ دی گئی  کیونکہ عقیدہ ایک بیج Ú©ÛŒ مانندہے ،جس طرح بیج قوی رہے گا درخت بھی مضبوط اور اس Ú©Û’ برگ Ùˆ بار بھی طاقتور رہیں Ú¯Û’Û” اسی عقیدہ Ú©Ùˆ ایمانیت سے تعبیر کیا جاتا ہے۔ اسلام Ù†Û’ عقیدہ Ú©ÛŒ بنیاد توحید Ùˆ رسالت اور آخرت پر رکھی ہے، دیگر غیر مسلم اقوام عالم Ú©Û’ پاس ان Ú©Û’ اپنے عقائد ہیں لیکن بحیثیت مسلمان ہونے Ú©Û’ عقیدہ Ú©ÛŒ تربیت ہمارے لیے نہایت اہم سے اہم تر ہے اس Ú©Û’ بغیر عمل بالکل بے قیمت Ùˆ بے وزن ہے Û”

      چنانچہ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنھما سے روایت ہے حضرت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم Ù†Û’ ارشاد فرمایا ’’افتحوا علی صبیانکم اول کلمۃ بلا الہ الا اللہ‘‘اپنے بچوں Ú©Ùˆ سب سے پہلا کلمہ لا الہ الا اللہ سکھاؤ ﴿شعب الایمان للبیہقی ،الستون من شعب الإیمان وہو باب فی حقوق الأولاد والأھلین،حدیث نمبر:8397ï´¾ Û”

      اسی لیے بچہ دنیا میں آتے ہی سب سے پہلے اس Ú©Û’ کانوں میں اذان Ú©Û’ ذریعہ اسی عقیدہ Ú©ÛŒ ترسیخ Ú©ÛŒ جاتی ہے۔ اس عقیدۂ توحید Ú©Û’ ساتھ اہم ترین بات عقیدۂ رسالت Ú©ÛŒ ہے کہ حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم خاتم النبیین ہیں ،آپ کا وجود  ساری کائنات Ú©Û’ لیے باعث تخلیق اور سارے محامد کا جامع ہے، آپ سے محبت انسان Ú©Û’ لیے اس Ú©ÛŒ جان سے بھی بڑھ کر اہمیت رکھتی ہے ØŒ محبت ایک عمل قلبی ہے جو آدمی Ú©Ùˆ اپنے محبوب پر ایسا وارفتہ اور اس کا ایسا گرویدہ بناتی ہے کہ آدمی اپنی خودی سے Ú¯Ù… ہوکر اپنا سب Ú©Ú†Ú¾ محبوب پر قربان کردیتا ہے Û”