<div style="text-align: right"><span style="font-size: large"><span style="font-family: alvi Nastaleeq v1.0.0"><span class="mine">وقوف عرفہ کے موقع پر بخشش و مغفرت کا اعلان<br /> دوران حج بطور خاص عفو درگز سے کام لیں<br /> حج ارکان اسلام کا ایک عظیم رکن ہے،جو ہر صاحب استطاعت پر زندگی میں ایک مرتبہ فرض ہے،اللہ تعالی کا ارشاد ہے: <br /> <font color="#000000">وَلِلَّهِ عَلَى النَّاسِ حِجُّ الْبَيْتِ مَنِ اسْتَطَاعَ إِلَيْهِ سَبِيلًا-<br /> </font>اور اللہ تعالی کے لئے لوگوں پر کعبۃ اللہ کا حج فرض ہے جو اس تک پہنچنے کی استطاعت رکھے- (سورۂ آل عمران:97) <br /> استطاعت سے مراد آمد ورفت ‘خورد ونوش ‘مصارف سفر اور واپسی تک اہل وعیال کا نفقہ اور خواتین کے لئے محرم کا ہونا ہے۔<br /> حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے ارشاد فرمایا:جو شخص زاد راہ اور ایسی سواری کا مالک ہو جو اسے بیت اللہ شریف تک پہنچائے اور پھر بھی وہ حج کئے بغیر مرجائے تو وہ چاہے تو یہودی مرے اور چاہے تو نصرانی مرے ۔ (جامع ترمذی:817) <br /> ان حقائق کا اظہار مسجد ابو الحسنات پھول باغ جہاں نما حیدرآباد میں ہفتہ واری لکچر کے موقع پر حضرت ضیاء ملت مولانا مفتی حافظ سید ضیاء الدین نقشبندی دامت برکاتہم العالیہ نائب شیخ الفقہ جامعہ نظامیہ بانی ابوالحسنات اسلامک ریسرچ سنٹر نے فرمایا-<br /> سلسلۂ خطاب جاری رکھتے ہوئے حضرت فقیہ ملت دامت برکاتہم العالیہ نے فرمایا کہ حج ایک ایسی عبادت ہے جس کا تعلق جسم سے بھی ہے اور مال سے بھی، حج میں بطور خاص صبر وتحمل ،ایثار وقر بانی ،عفوودرگزر سے کام لینا چاہیئے،ارشاد حق تعالی ہے: <br /> <font color="#000000">فَمَنْ فَرَضَ فِيهِنَّ الْحَجَّ فَلَا رَفَثَ وَلَا فُسُوقَ وَلَا جِدَالَ فِي الْحَجِّ-<br /> </font>جو شخص حج کے مہینوں میں حج کی نیت کرلے تو نہ حج کے وقت بے حیائی کا کوئی کا م کرے اور نہ کوئی گناہ کرے اور نہ ہی کسی سے جھگڑے- (سورۃ البقرۃ:197) <br /> جو حضرات تقوی وطہارت کا دامن تھامے ہوئے رضاء الہی وسنت مصطفوی کے مطابق حج ادا کرتے ہیں ان کے لئے حضور اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے عظیم بشارت عطا فرمائی کہ جس نے اللہ کی رضا کے لئے حج کیا اور اس نے نہ بے حیائی کا کوئی کا م کیا اور نہ فسق و فجور کا مرتکب ہوا وہ حج سے اس طرح گنا ہوں سے پاک ہوکر لوٹے گا گویا اس کو اس کی ماں نے ابھی جنم دیا ہے۔ (صحیح بخاری:1521-صحیح مسلم :3357-)<br /> اسی لئے حضور اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے ارشاد فرمایا: تم پے درپے حج وعمرہ کیا کرو کیونکہ حج وعمرہ فقر اورگناہوں کو ایسے ہی دفع کرتے ہیں جیسے آگ لوہا اور سونا چاندی کے میل کچیل کو دور کردیتی ہے- (جامع ترمذی،حدیث نمبر:810) <br /> سلسلۂ خطاب جاری رکھتے ہوئے حضرت ضیاءملت دامت برکاتہم العالیہ نے فرمایا کہ وقوف عرفہ حج کا رکن اعظم ہے، مصنف عبد الرزاق اور معجم کبیر طبرانی میں حدیث پاک ہے حضور اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے ارشاد فرمایا:عرفہ کے دن اللہ تعالی آسمان دنیاپرنزول اجلال فرماتا ہے اور فرشتوں کے سامنے میدانِ عرفات میں جمع ہونے والوں پر فخرفرماتاہے اورارشادفرماتاہے :ائے فرشتو!تم میرے بندوں کودیکھوکہ وہ میری بارگاہ میں پراگندہ بال‘ گردآلودچہروں میں دور درازتنگ اورکشادہ راستوں سے چل کریہاں حاضرہیں اورتسبیح وتہلیل‘ ذکروتلبیہ کرتے ہوئے مجھے پکاررہے ہیں، ائے فرشتو!تم گواہ رہو‘میں نے ان سب کوبخش دیا، یہ سن کرفرشتے عرض کرتے ہیں پروردگار!ان میں فلاں مرداورفلاں عورت بھی ہے جوگنہگار اورمتہم ہے ،حضورصلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ یہ سن کراللہ تعالی ارشادفرماتاہے: سنو!میں نے نیکوں کے ساتھ ان کوبھی بخش دیا‘ یہ فرماکرحضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشادفرمایا: کسی اوردن دوزخ سے اتنے بندوں کورہائی نہیں ملتی جتنے بندوں کوعرفہ کے دن دوزخ سے رہائی ملتی ہے، (شرح السنہ، زجاجۃ المصابیح، حدیث نمبر:105) <br /> حضوراکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے منی میں اپنی جانب سے سوسواونٹ ذبح فرمائے ،جس میں سے ترسٹھ اونٹ آپ نے اپنے دست مبارک سے ذبح فرمائے، بقیہ 37اونٹ حضرت علی رضی اللہ عنہ سے ذبح کروایا، راوی کہتے ہیں جب خدمت اقدس میں اونٹ پیش کے گئے تو اونٹ ایک دوسرے پر سبقت کرکے آپ سے قریب ہونے لگے کہ ہمیں پہلے ذبح فرمائیں-<br /> دوران خطاب حضرت ضیاء ملت دامت برکاتہم العالیہ نے فرمایا کہ اس مبارک سفر میں حجاج کرام کو حضور اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے دراقدس کی حاضری نصیب ہوتی ہے، سنن دارقطنی،شعب الإیمان للبیہقی، جامع الأحادیث، کنز العمال وغیرہ میں حدیث مبارک ہے: سیدنا عبد اللہ بن عمررضی اللہ تعالی عنہما سے روایت ہے آپ نے فرمایا کہ حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جس نے میرے روضۂ اطہر کی زیارت کی اس کے لئے میری شفاعت واجب ہوچکی ہے</span></span></span></div>