<span style="font-family: 'Alvi Nastaleeq v1.0.0'; font-size: 22pt; "> </span><span style="font-family: 'Alvi Nastaleeq v1.0.0'; font-size: 22pt; ">حج بیت اللہ‘بندۂ مومن کے حق میں ایک عظیم سعادت ہے،حج کے سبب حجاج کرام کے لئے نوید مغفرت بھی ہے اور انہیں’’ضیوف الرحمن‘‘کے اعزاز سے بھی معزز کیا جاتا ہے۔حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا:حج اور عمرہ کرنے والے اللہ تعالی کے وفد ہیں، اگر یہ لوگ اللہ تعالی سے دعا کریں تو وہ ان کی دعا قبول فرماتا ہے اور اگر اللہ تعالی سے مغفرت مانگیں تو وہ انہیں معاف فرما دیتا ہے۔</span> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-indent:.5in"><span lang="ER" style="font-size:22.0pt;font-family:"Alvi Nastaleeq v1\.0\.0"">حج کی سعادت حاصل کرنے والے وہ بخت آور حضرات ہیں جنہوں نے ندائے خلیل علیہ السلام پر لبیک کہا تھا۔<o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-indent:.5in"><span lang="ER" style="font-size:22.0pt;font-family:"Alvi Nastaleeq v1\.0\.0"">ان حقائق کا اظہار مولانا مفتی حافظ سید ضیاء الدین نقشبندی دامت برکاتہم شیخ الفقہ جامعہ نظامیہ وبانی ابو الحسنات اسلامک ریسرچ سنٹر نے </span><span dir="LTR" style="font-size:22.0pt;font-family:"Alvi Nastaleeq v1\.0\.0"">AHIRC</span><span lang="ER" style="font-size:22.0pt;font-family:"Alvi Nastaleeq v1\.0\.0"">کے زیر اہتمام مسجد ابو الحسنات پھول باغ جہاں نما حیدرآباد میں منعقدہ ہفتہ واری توسیعی لکچر میں فرمایا۔<o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-indent:.5in"><span lang="ER" style="font-size:22.0pt;font-family:"Alvi Nastaleeq v1\.0\.0"">مفتی صاحب قبلہ نے حاکم اور درمنثور کے حوالہ سے کہا کہ جب حضرت ابراہیم علیہ السلام تعمیر کعبہ سے فارغ ہوئے تو اللہ تعالی نے انہیں حج کے اعلان کا حکم فرمایا،آپ نے عرض کیا کہ میری آواز کیسے پہنچے گی؟اللہ تعالی نے فرمایا:آواز دینا تمہارا کام ہے اور پہنچانا ہماری شان ہے!آپ نے جبل ابو قبیس سے ندا دی:’’بیشک اللہ تعالی نے تم پر حج فرض کیا ہے،تو تم اپنے پروردگار کی دعوت پر لبیک کہو!‘‘ آپ کی اس ندا پر لوگوں نے مَردوں کی پشتوں اور عورتوں کے شکموں سے تلبیہ پڑھتے ہوئے اس دعوت کو قبول کیا،اور اس دن سے قیامت تک جو کوئی حاجی ‘حج کرتا ہے تو یہ وہی خوش نصیب ہے جس نے اس وقت آپ کی دعوت پر لبیک کہا تھا۔<o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-indent:.5in"><span lang="ER" style="font-size:22.0pt;font-family:"Alvi Nastaleeq v1\.0\.0"">مفتی صاحب قبلہ نے فرمایا کہ عرفہ‘شیطان کی بدحواسی اور حجاج کی سرفرازی کا دن ہے،عرفہ کے دن اللہ تعالی بے شمار گنہگاروں کو بخشش ومغفرت کا پروانہ عطافرماتا ہے،آپ نے حدیث شریف کے حوالہ سے کہا کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے ارشاد فرمایا:عرفہ کے دن اللہ تعالی آسمان دنیاپرنزولِ اِجلال فرماتا ہے اور فرشتوں کے سامنے میدانِ عرفات میں جمع ہونے والوں پرفخرفرماتاہے اورارشادفرماتا ہے :ائے فرشتو!تم میرے بندوں کودیکھوکہ وہ میری بارگاہ میں پراگندہ بال‘ گردآلودچہروں کے ساتھ دور درازتنگ اورکشادہ راستوں سے چل کریہاں حاضرہیں اورتسبیح وتہلیل ذکروتلبیہ کرتے ہوئے مجھے پکاررہے ہیں، ائے فرشتو!تم گواہ رہو؛میں نے ان سب کوبخش دیا! یہ سن کرفرشتے عرض کرتے ہیں:پروردگار!ان میں فلاں مرداورفلاں عورت بھی ہے جوگنہگار ہیں ،حضورصلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ یہ سن کراللہ تعالی ارشادفرماتاہے:سنو!میں نے نیکوں کے ساتھ ان کوبھی بخش دیا۔ یہ فرماکرحضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشادفرمایا:کسی اوردن ‘دوزخ سے اتنے بندوں کورہائی نہیں ملتی جتنے بندوں کوعرفہ کے دن دوزخ سے رہائی ملتی ہے۔<o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-indent:.5in"><span lang="ER" style="font-size:22.0pt;font-family:"Alvi Nastaleeq v1\.0\.0"">رحمت الہی کے پیہم نزول اور بخشش ومغفرت کے عام اعلان کو دیکھ کر شیطان وایلاہ مچاتا ہے اور بدحواسی کے عالم میں سراور چہرہ خاک آلود کرلیتاہے۔<o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-indent:.5in"><span lang="ER" style="font-size:22.0pt;font-family:"Alvi Nastaleeq v1\.0\.0"">مفتی صاحب قبلہ نے لکچر میں تفصیل کے ساتھ حج اور عمرہ کا طریقہ بیان کیا اور عازمین کو دوران سفر پیش آنے والی مشکلات کا حل بیان کیا کہ آمد ورفت کے وقت منی،میدان عرفات ومزدلفہ میں کن چیزوں کا خیال رکھنا چاہئے۔<o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-indent:.5in"><span lang="ER" style="font-size:22.0pt;font-family:"Alvi Nastaleeq v1\.0\.0"">آپ نے فرمایا کہ سفر حج سے قبل ہم اپنا جائزہ لیں، حج کے مناسک بہتر طور پر سیکھ لیں،اگر ہماری نمازیں یا روزے چھوٹ گئے ہوں تو ان کی قضا کا اہتمام کریں، توبہ واستغفار کی کثرت کریں،جو حقوق واجب ہیں انہیں ادا کریں،اگر کسی کی دل آزاری کی ہوتو ان سے بھی معافی تلافی کرلیں۔<o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-indent:.5in"><span lang="ER" style="font-size:22.0pt;font-family:"Alvi Nastaleeq v1\.0\.0"">عازمین حج،علماء وحفاظ کے علاوہ سامعین کی کثیر تعداد شریک بزم رہی۔<o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-indent:.5in"><span lang="ER" style="font-size:22.0pt;font-family:"Alvi Nastaleeq v1\.0\.0"">مولانا حافظ سید احمدغوری استاذجامعہ نظامیہ نے نظامت کے فرائض انجام دئے۔<o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-indent:.5in"><span dir="LTR" style="font-size:22.0pt;font-family:"Alvi Nastaleeq v1\.0\.0"">www.ziaislamic.com<o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-indent:.5in"><span dir="LTR" style="font-size:22.0pt;font-family:"Alvi Nastaleeq v1\.0\.0""><o:p> </o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL"><span lang="ER" style="font-size:22.0pt;font-family: "Alvi Nastaleeq v1\.0\.0""> </span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL"><span dir="LTR" style="font-size:22.0pt;font-family: "Alvi Nastaleeq v1\.0\.0""><o:p> </o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL"><span dir="LTR" style="font-size:22.0pt;font-family: "Alvi Nastaleeq v1\.0\.0""><o:p> </o:p></span></p>