<div style="text-align: right"><span style="font-size: large"><span style="font-family: alvi Nastaleeq v1.0.0"><span class="mine">جس طرح اعمال خیر رمضان میں کیا کرتے تھے دیگر ایام وشہور میں اسے جاری رکھیں <br /> ہم نے ماہ رمضان کو رخصت کیا‘ اس کے فیضان کورخصت نہیں کیا <br /> رمضان کے بعد بھی ہمیں اعمال صالحہ انجام دیتے ہوئے تقوی وطہارت والی زندگی بسرکرنی لازم ہے بحیثیت مسلمان ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اللہ تعالی اور اس کے رسول کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے احکام پر عمل پیرا رہیں‘ پنجوقتہ نماز باجماعت کااہتمام کریں‘ قرآن کریم کی تلاوت کریں – رمضان کے مہینہ میں خصوصی طور پرہماری روحانی تربیت کی گئی تھی ،روزہ کی حالت میں یہ بات ہمیشہ ملحوظ رہی کہ اللہ تعالی ہمیں دیکھ رہاہے، یہی وجہ تھی کہ روزہ دار بندکمرے میں بھی بھوک سے بیقرار‘ پیاس سے بیتاب ہوکر کبھی کچھ کھاپی لینے کی جسارت نہیں کیا کیونکہ اس کو یقین ہے کہ کوئی دیکھے یانہ دیکھے میرا پالنہار تومجھے دیکھ رہاہے‘ میرا پروردگار مجھ سے بے خبر نہیں ہے-<br /> اس تربیت کا مقصود یہی ہیکہ بعدرمضان بھی ہروقت انسان یہی کیفیت اپنے میں باقی رکھتے ہوئے ہمیشہ ملحوظ نظررکھے کہ اس کامالک ومولی اسے دیکھ رہاہے تو قدم کبھی فحاشی کے اڈوں اور ناجائز مقامات کی طرف نہیں بڑھیں گے‘ زبان کبھی لغویات وبیہودہ گوئی میں ملوث نہیں ہوگی‘ ہاتھ کبھی خلاف شرع امور کاارتکاب نہیں کریں گے‘ آنکھ کبھی قبیح مناظر اور غیرمحارم کی طرف نہیں اٹھے گی۔<br /> ان حقائق کا اظہار 27!ستمبر2009ء بروزاتوار مسجد ابوالحسنات پھول باغ جہاں نما حیدرآباد میں ہفتہ واری لکچر کے موقع پر حضرت ضیاء ملت مولانا مفتی حافظ سید ضیاء الدین نقشبندی دامت برکاتہم العالیہ نائب شیخ الفقہ جامعہ نظامیہ بانی ابوالحسنات اسلامک ریسرچ سنٹر نے کیا-<br /> حضرت فقیہ ملت دامت برکاتہم العالیہ نے سلسلۂ خطاب کو جاری رکھتے ہوئے فرمایاکہ اس عظیم روحانی تربیت کے بعد کل بروز قیامت کوئی عذر نہیں کرسکے گاکہ نفس وشیطان کے مکر وفریب میں آکر ہم گناہ کربیٹھے ہیں کیونکہ ایک ماہ کی تربیت میں شیطان کوقید کردیا گیا تھا اور روزوں کے ذریعہ نفس کی اصلاح کی گئی‘ تلاوت قرآن کریم اور تراویح کے ذریعہ روحانی قوت میں اضافہ کردیا گیا‘ جس طرح ملک کی حفاظت کے لئے فوج کوتیار کرکے سرحد پر کھڑاکیاجاتاہے تاکہ دشمن ملک میں داخل نہ ہو‘ اسی طرح ایمان کاملک جواعمال صالحہ کے ذریعہ آباد ہے اس کی حفاظت کیلئے انسان کی روحانی تربیت کرکے اسے مستعد کردیاگیا تاکہ شیطان ایمان وعقیدہ کوبرباد نہ کرسکے۔ <br /> حضرت ضیاء اہلسنت دامت برکاتہم القدسیہ نے مزید فرمایا کہ ہم نے ماہ رمضان کو تو رخصت کیا ہے لیکن اس کے فیضان اور رحمت کورخصت نہیں کیا‘ جس طرح اعمال خیر رمضان میں کیا کرتے تھے دیگر ایام وشہور میں اسے جاری رکھیں اور بارگاہ یزدی میں دعا کریں کہ اللہ تعالی ماہ رمضان کی طرح سال بھر ہمیں اپنی رحمتوں کے زیر سایہ عبادت وبندگی میں مصروف رکھے ،اطاعت وفرماداری کی توفیق عطافرمائے، گناہوں کے ارتکاب سے بچائے‘ اپنے حبیب کریم علیہ الصلاۃ والسلام کے تصدق میں ہمیں نافرمانی ومعصیت سے بازرکھے‘ عمل صالح کی توفیق خیر مرحمت فرمائے اور ہرشر سے محفوظ رکھے۔ </span></span></span></div>