<span style="font-family: 'Alvi Nastaleeq v1.0.0'; font-size: 22pt; "> </span><span style="font-family: 'Alvi Nastaleeq v1.0.0'; font-size: 22pt; ">حضرت شیخ الاسلام عارف باللہ امام محمد انوار اللہ فاروقی بانی جامعہ نظامیہ رحمۃ اللہ علیہ کو اللہ تعالی نے ظاہر وباطن کے علوم کا بحر ذخار اور جامع کمالات بنایاہے،آپ جہاں شریعت کے امام وپیشوا تھے وہیں طریقت کے رہنما ومقتدا تھے،آپ نے اپنی مبارک زندگی دین اسلام کیلئے وقف کردی،آپ کی صحبت بافیض اور تربیت سے کئی لوگ'علماء وصوفیہ اور محدثین وفقہاء بنے،آپ نے اصلاح عقائد واعمال کا عظیم فریضہ انجام دیا،عوام کی صلاح و فلاح کے لئے آپ ہمیشہ کمر بستہ رہتے، حضرت شیخ الاسلام فکر وفن کے امام اور ایسے مصلح قوم وملت گزرے ہیں جن کی علمی ،تحقیقی،ادبی،ملی اور سماجی خدمات کو کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا،آپ کی گراں مایہ خدمات روزروشن کی طرح عیاں ہیں۔</span> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-indent:.5in"><span lang="ER" style="font-size:22.0pt;font-family:"Alvi Nastaleeq v1\.0\.0";mso-bidi-language: ER"> ان حقائق کا اظہار مولانا مفتی حافظ سید ضیاء الدین نقشبندی شیخ الفقہ جامعہ نظامیہ وبانی ابو الحسنات اسلامک ریسرچ سنٹر نے </span><span dir="LTR" style="font-size:22.0pt;font-family:"Alvi Nastaleeq v1\.0\.0";mso-bidi-language: ER">AHIRC</span><span lang="ER" style="font-size:22.0pt;font-family:"Alvi Nastaleeq v1\.0\.0"; mso-bidi-language:ER">کے زیر اہتمام مسجد ابو الحسنات پھول باغ جہاں نما حیدرآباد میں منعقدہ ہفتہ واری توسیعی لکچر کے دوران کیا۔<o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-indent:.5in"><span lang="ER" style="font-size:22.0pt;font-family:"Alvi Nastaleeq v1\.0\.0";mso-bidi-language: ER">سلسلۂ خطاب جاری رکھتے ہوئے مفتی صاحب قبلہ نے فرمایا کہ حضرت شیخ الاسلام رحمۃ اللہ علیہ آسمان علم وعرفاں پر ایک آفتاب بن کر چمکے جس کی تابندگی سے سارا ہندوستان بالخصوص دکن کا علاقہ منور ہوگیا۔<o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL"><span lang="ER" style="font-size:22.0pt;font-family: "Alvi Nastaleeq v1\.0\.0";mso-bidi-language:ER"> حضرت شیخ الاسلام نے اسلامی علوم وفنون کی عربی کتابوں کی طباعت واشاعت کے لئے عالمی تحقیقی ادارہ ’’دائرۃ المعارف ‘‘کا قیام عمل میں لایا، اس ادارہ سے بہت سی کتابوں پر تحقیق ہوئی اور ان کی اشاعت عمل میںآئی ،مخطوطات کے ذخیرہ سے جن لعل وگوہر کو نکال کر اس ادارہ نے دنیا کے سامنے پیش کیا اسے دنیائے علم وفن ‘ فراموش نہیں کرسکتی ،آج یہی ادارہ اسلامی کتب کی تحقیق وتصحیح کے حوالہ سے عالم تحقیق وریسرچ میں مشہورہے اور حیدرآباد کی ایک عظیم علمی شناخت بن چکا ہے ۔<o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL"><span lang="ER" style="font-size:22.0pt;font-family: "Alvi Nastaleeq v1\.0\.0";mso-bidi-language:ER"><o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL"><span lang="ER" style="font-size:22.0pt;font-family: "Alvi Nastaleeq v1\.0\.0";mso-bidi-language:ER"> مدینۂ طیبہ میں قیام کے دوران حضرت شیخ الاسلام علیہ الرحمہ نے شخصی طور پر گرانقدرسرمایہ خرچ کرکے حدیث شریف کی متعدد کتابوں کے قلمی نسخوں کو نقل کروایا، جس میں کنزالعمال شریف سرفہرست ہے ، یہ فن حدیث شریف کی وہ عظیم کتاب ہے ، جو(70)سترسے زائد کتب حدیث کا مجموعہ کہلاتی ہے ،جوچھیالیس ہزار چھ سو‘چوبیس (46624)احادیث وآثار پر مشتمل ہے ، نیز حضرت شیخ الاسلام علیہ الرحمہ کاہی فیضان ہے کہ دائرۃ المعارف سے کنزالعمال کی اشاعت ہوئی، جس کے نتیجہ میں علمی دنیاکنزالعمال حدیث شریف کے اس عظیم ذخیرہ سے استفادہ کرنے لگی۔ <o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL"><span lang="ER" style="font-size:22.0pt;font-family: "Alvi Nastaleeq v1\.0\.0";mso-bidi-language:ER"><o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL"><span lang="ER" style="font-size:22.0pt;font-family: "Alvi Nastaleeq v1\.0\.0";mso-bidi-language:ER"> ونیز مستدرک علی الصحیحین، جس میں آٹھ ہزار نو سو چھپن (8956) احادیث ہیں، تصحیح وتعلیق کے بعد اسی دائرہ سے شائع ہوئی ، شیخ الاسلام کے ہی تلمیذ خاص زبدۃ المحدثین سید العارفین محدث دکن ابوالحسنات حضرت سید عبد اللہ شاہ نقشبندی مجددی قادری رحمۃ اللہ علیہ نے فقہ حنفی کے مسائل کے اثبات میں احادیث شریفہ کا ایک گراں قدر ، بیش بہاذخیرہ زجاجۃ المصابیح کے نام سے تالیف فرمایا ،پانچ جلدوں پر مشتمل اس کتاب میں تقریباً (6634) احادیث شریفہ ہیں، جامعہ کے ایک عظیم فرزند علامہ عزیز بیگ صاحب رحمہ اللہ کی تصحیح وتعلیق کے ساتھ مصنف ابن ابی شیبہ کی اشاعت عمل میں آئی ، جس میں سینتیس ہزار نو سو ترالیس (37943) احادیث ہیں۔ اس طرح شیخ الاسلام کی کاوشوں سے ایک لاکھ ایک سو ستاون (100157) احادیث شریفہ کا ذخیرہ علمی دنیا کے سامنے آیا۔<o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL"><span lang="ER" style="font-size:22.0pt;font-family: "Alvi Nastaleeq v1\.0\.0";mso-bidi-language:ER"> آپ کا سلسلہ نسب 39 واسطوں سے خلیفہ دوم سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ سے جاملتا ہے،آپ شریعت وطریقت کے جامع ،عالم ربانی واستاذ سلاطین آصفیہ ہیں،آصف جاہ ششم نواب میر محبوب علی خان نے آپ سے شرف تلمذحاصل کیاا وراکتساب فیض کیا ،اور ان کے صاحبزادے آصف جاہ ہفتم نواب میر عثمان علی خان 21 سال تک آپ کی شاگردی میں رہے،آپ نے شاہان آصفیہ کی تعلیم وتربیت واصلاح امت کا اہم فریضہ انجام دیا۔شیخ الاسلام نے اپنی تالیفات کے ذریعے قوم کی خیرخواہی فرمائی ہے، دنیائے علم وفن میں آپ کی تصانیف کو غیر معمولی قدر ومنزلت کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے،آپ نے علم دین کی اشاعت کے لئے ایک عظیم دینی ادارہ جامعہ نظامیہ قائم فرمایا آپ ناظم امورمذہبی و صدر الصدور صوبجات دکن کے عہدہ پر فائز تھے ، معاشرہ کو صالح وپاکیزہ بنانے میں ا پنی بے پایاں کوششیں صرف کیں، شیخ الاسلام نے ایک عظیم مدبر اور مصلح امت قائد کی حیثیت سے معاشرہ کی اصلاح اور لوگوں کو بااخلاق وبا کردار بنانے کے لئے ایک انجمن بنام "انجمن اصلاح مسلمانان" قائم فرمائی،ونیز لوگوں میں دینی شعور پیدا کرنے کے لئے شہر واضلاع میں واعظین مقرر فرمائے،اور غریب مسلمانوں کے لئے دینیات کی کتابیں مفت فراہم کرنے کا انتظام فرمایا۔مسلخوں میں بے اعتدالی پیدا ہوچکی تھی ، مسائل ذبح سے ناواقف لوگ ذبح کرنے پر مقرر تھے ،آپ نے اس بدنظمی کو دور فرمایا،اور تعلیم یافتہ اشخاص جو احکام ذبح سے واقفیت رکھتے‘ انہیں مقرر فرمایا۔نکاح کے معاملہ میں بھی بہت سی خرابیاں پیدا ہوچکی تھیں ،اس کی وجہ یہ تھی کہ نکاح صرف زبانی طور پر ہوا کرتا تھا، جس کے سبب لوگ جعلی دستاویزات تیار کرکے وراثت اور مہر کے جھوٹے دعوے کیا کرتے تھے، حضرت شیخ الاسلام علیہ الرحمہ نے اس کے سد باب کے لئے سیاہ نامے تیار کروائے،جس میں ایجاب وقبول ،تاریخ نکاح ،گواہوں کے نام اور مقدار مہر کے اندراج کو لازمی قرار دیا ، اور اسے ایک دستاویزی حیثیت عطا کی ملک دکن میں اوزان صحیح نہ تھے ، جس کی وجہ سے ناپ تول میں کمی کی جاتی تھی،آپ نے تمام باٹ اور پیمانوں کی تنقیح فرماکر صحیح پیمانے رائج کردئے،جس کے سبب لوگ ایک گناہ سے محفوظ ہوگئے اور مستقل طور پر پیمانے مقرر ہونے کی وجہ سے لوگوں میں پیدا ہونے والے نزاع بھی ختم ہوگئے ،اور موجودہ دور میں آپ ہی کے مقرر کردہ ناپ تول کے پیمانے رائج ہیں –<o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL"><span lang="ER" style="font-size:22.0pt;font-family: "Alvi Nastaleeq v1\.0\.0";mso-bidi-language:ER"> دوران خطاب مفتی صاحب قبلہ نے فرمایا کہ معاشرہ کی تمام بیماریوں کی جڑ شراب ہے ، اسی لئے اسے ام الخبائث کہا گیا ، حضرت شیخ الاسلام علیہ الرحمۃ والرضوان نے شراب نوشی کی مذموم عادت اور اس کے مسموم رواج کو ختم کرنے کے لئے شہر میں منشیات و مسکرات کے کاروبار کو ممنوع قرار دیااور یہ حکم جاری فرمایا کہ ان کی دکانیں شہر سے برخاست کردی جائیں۔<o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL"><span lang="ER" style="font-size:22.0pt;font-family: "Alvi Nastaleeq v1\.0\.0";mso-bidi-language:ER"><o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL"><span lang="ER" style="font-size:22.0pt;font-family: "Alvi Nastaleeq v1\.0\.0";mso-bidi-language:ER">سلام ودعاء پر محفل کا اختتام عمل میں آیا،مولانا حافظ سیداحمد غوری صاحب استاذ جامعہ نظامیہ نے نظامت کے فرائض انجام دئے ۔ <o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL"><span dir="LTR" style="font-size:22.0pt;font-family: "Alvi Nastaleeq v1\.0\.0";mso-bidi-language:ER">www.ziaislamic.com<o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL"><span dir="LTR" style="font-size:22.0pt;font-family: "Alvi Nastaleeq v1\.0\.0";mso-bidi-language:ER"><o:p> </o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL"><span lang="ER" style="font-size:22.0pt;font-family: "Alvi Nastaleeq v1\.0\.0";mso-bidi-language:ER"> </span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL"><span dir="LTR" style="font-size:22.0pt;font-family: "Alvi Nastaleeq v1\.0\.0";mso-bidi-language:ER"><o:p> </o:p></span></p>