<span style="font-family: 'Alvi Nastaleeq v1.0.0'; font-size: 22pt; text-align: justify; "> </span><span style="font-family: 'Alvi Nastaleeq v1.0.0'; font-size: 22pt; text-align: justify; ">محسن انسانیت صلی اللہ علیہ وسلم نے بنی نوع انسان کے تمام اصناف</span><span style="font-family: 'Alvi Nastaleeq v1.0.0'; font-size: 22pt; text-align: justify; "> </span><span style="font-family: 'Alvi Nastaleeq v1.0.0'; font-size: 22pt; text-align: justify; ">سے متعلق حقوق و فرائض بیان فرمائے، ان کی فکری واعتقادی اور عملی واخلاقی زندگی کے لئے رہنمایانہ ارشادات صادر فرمائے اور ساری انسانیت کو ایک ناقابل تبدیل الٰہی قانون عنایت فرمایا، آپ نے بالخصوص صنف نازک پر عظیم احسان فرمایا،خواتین کو انسانی حقوق کے ساتھ قومی،معاشرتی اور تعلیمی حقوق بھی عطافرمائے،آج حقوق نسوان کے عنوان سے اغیار‘ دین اسلام کو تنقید کا نشانہ بنارہے ہیں کہ اسلام نے عورتوں کو نظراندازکیا ہے،جبکہ نبی رحمت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے عورتوں کو وہ بنیادی واساسی حقوق عطافرمائے جوانہیں حاصل ہونا تو درکنار آج تک دنیائے انسانیت اُس سے واقف بھی نہ تھی،آپ نے انہیں عظمت ورفعت،عزت و وقار عطا فرمایا، جس وقت خواتین سے جانبدارانہ ظالمانہ اور غیرانسانی سلوک کیا جاتاتھا، لڑکوں کو لڑکیوں پر ترجیح دی جاتی ، لڑکی کو بوجھ سمجھا جاتا ، مال متروکہ میں صرف لڑکوں کا حصہ ہوتا او ر لڑکیاں اس سے بالکل محروم رہتیں ، معاشی، معاشرتی ، عائلی اور دیگرتما م گوشوں میں عورت مظلوم تھی اس وقت حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے خواتین کیلئے ان تمام حقوق کا اعلان فرمایا جس کی وہ مستحق وحقدار تھیں اور عورت کو وہ بلند مقام اور اعلیٰ مرتبہ مرحمت فرمایاکہ کسی دین ومذہب میں اس کاتصور تک نہیں تھا ،آپ نے ارشاد فرمایا :خواتین کے بارے میں اللہ سے ڈرو اور اُن کے ساتھ بھلائی کرنے کی تاکیدی وصیت قبول کرو۔</span> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align:justify;text-justify:kashida; text-kashida:0%"><span lang="ER" style="font-size:22.0pt;font-family:"Alvi Nastaleeq v1\.0\.0"; mso-bidi-language:ER">ان حقائق اظہار مولانا مفتی حافظ سید ضیاء الدین نقشبندی دامت برکاتہم شیخ الفقہ جامعہ نظامیہ وبانی ابو الحسنات اسلامک ریسرچ سنٹر نے عالمی یوم خواتین کے موقع پر </span><span dir="LTR" style="font-size:22.0pt; font-family:"Alvi Nastaleeq v1\.0\.0";mso-bidi-language:ER">AHIRC</span><span lang="ER" style="font-size:22.0pt;font-family:"Alvi Nastaleeq v1\.0\.0"; mso-bidi-language:ER">میں منعقدہ اجلاس میں فرمایا-<o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align:justify;text-justify:kashida; text-kashida:0%;text-indent:.5in"><span lang="ER" style="font-size:22.0pt; font-family:"Alvi Nastaleeq v1\.0\.0";mso-bidi-language:ER">سلسلۂ خطاب جاری رکھتے ہوئے حضرت مفتی صاحب قبلہ نے فرمایا کہ حضو ر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی جلوہ گری کے بعد سب سے پہلا احسان طبقۂ نسواں پرہوا،آپ کی ولادت باسعادت کی خوشخبری دینے کے سبب ثویبہ جو ابو لہب کی باندی تھیں انہیں آزادی ملی۔<o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align:justify;text-justify:kashida; text-kashida:0%;text-indent:.5in"><span lang="ER" style="font-size:22.0pt; font-family:"Alvi Nastaleeq v1\.0\.0";mso-bidi-language:ER">حضرت مفتی صاحب قبلہ نے فرمایا کہ اسلام نے عورتوں کو تعلیم کابھی حق عطا کیا ہے،جب پہلی وحی نازل ہوئی تو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سورۂ علق کی ابتدائی آیات ام المؤمنین سیدہ خدیجۃ الکبری رضی اللہ عنہا کو سنایا،اس طرح ایک خاتون ہی پہلی وحی کی مُخاطَب اول کے اعزا ز سے معزز ہوئی۔<o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align:justify;text-justify:kashida; text-kashida:0%;text-indent:.5in"><span lang="ER" style="font-size:22.0pt; font-family:"Alvi Nastaleeq v1\.0\.0";mso-bidi-language:ER">حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے طبقۂ نسواں پر علم کے باب میں خصوصی کرم فرمایا،پہلی وحی کے نزول کے بعد جب آپ کو امت کی فکر دامن گیر ہوئی تو حضرت خدیجۃ الکبری رضی اللہ عنہا نے اپنی لیاقت اور غیرمعمولی فراست کا مظاہرہ کرتے ہوئے عرض کیا کہ آپ یہ پیام ورقہ بن نوفل کو سنائیں کیونکہ جب قوم کے ذی اثر اور اصحاب اقتدار افراد اس پیام کو قبول کرلیں گے تو ان کے ماتحت تمام افراد بھی اس کو قبول کرلیں گے۔<o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align:justify;text-justify:kashida; text-kashida:0%;text-indent:.5in"><span lang="ER" style="font-size:22.0pt; font-family:"Alvi Nastaleeq v1\.0\.0";mso-bidi-language:ER">حضرت مفتی صاحب قبلہ نے فرمایا کہ جب کوئی خاتون علم کے زیور سے آراستہ ہوتی ہے تو وہ اپنی قیمتی آراء اور خدمات سے فروغ علم اور اشاعت اسلام کا فریضہ انجام دے سکتی ہے، دختران ملت دینی تعلیم اوردنیوی تعلیم ہردومیں حصہ لیکر باکردار خواتین کی حیثیت سے معاشرہ کے ظہر و بطن کی اصلاح کرسکتی ہیں ،خواتین کی اصلاح کرنا، انہیں دینی، تعلیمی، اصلاحی ذمہ داریوں کا احساس دلانا ،بچوں کی تربیت کا شعورپیداکرنا،انہیں تعلیم یافتہ ،باشعور بنانا اور اخلاقی خوبیوں سے آراستہ کرنا اس میں خواتین بھی اہم کردار ادا کرسکتی ہیں، پردہ کا مکمل اہتمام کرتے ہوئے اورحدودشرعی میں رہ کرسماجی خدمات بھی انجام دے سکتی ہیں-<o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align:justify;text-justify:kashida; text-kashida:0%;text-indent:.5in"><span lang="ER" style="font-size:22.0pt; font-family:"Alvi Nastaleeq v1\.0\.0";mso-bidi-language:ER">دختران ملت حجاب کو اپناتے ہوئے عصری علوم بھی حاصل کرسکتی ہیں اوراندرونی وبیرونی ،معاشی ومعاشرتی، صنعتی فنون سے آراستہ ہوکر اوربالواسطہ وبلاواسطہ حسب ضرورت خدمات انجام دے سکتی ہیں،خواتین کو چاہئے کہ علم طب کے شعبہ نسوانی امراض میں تخصص حاصل کریں اور اسپیشلسٹ بن جائیں۔<o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align:justify;text-justify:kashida; text-kashida:0%;text-indent:.5in"><span lang="ER" style="font-size:22.0pt; font-family:"Alvi Nastaleeq v1\.0\.0";mso-bidi-language:ER">حضرت مفتی صاحب قبلہ نے فرمایا کہ دور جاہلیت میں جب لڑکی کی پیدائش کو ناپسند کیا جاتاتھااور اس کے وجود کو باعث عار سمجھ کر زندہ درگور کیا جاتا تھا ایسے وقت حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اسے معاشرہ میں جینے کا حق عطا کیا اور لڑکی کی ولادت کو رحمت وبرکت کا ذریعہ قراردیا،ارشاد مبارک ہے:<o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align:justify;text-justify:kashida; text-kashida:0%;text-indent:.5in"><span lang="ER" style="font-size:22.0pt; font-family:"Alvi Nastaleeq v1\.0\.0";mso-bidi-language:ER"> جب کسی شخص کو لڑکی پیدا ہوتی ہے تو اللہ تعالی فرشتوں کی ایک جماعت کو بھیجتاہے،وہ فرشتے تمام گھر والوں سے کہتے ہیں:اے گھر والو!تم پر سلام ہو!اس لڑکی کو فرشتے اپنے پروں سے ڈھانک لیتے ہیں اور اپنے نورانی ہاتھوں کو اس کے سر پر پھیرتے ہیں،اور کہتے ہیں:ایک کمزور جان ہے جو کمزور جان سے نکلی ہے۔اس کی نگہداشت کرنے والوں کی قیامت تک مدد کی جائے گی۔(معجم طبرانی)<o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align:justify;text-justify:kashida; text-kashida:0%;text-indent:.5in"><span lang="ER" style="font-size:22.0pt; font-family:"Alvi Nastaleeq v1\.0\.0";mso-bidi-language:ER">مفتی صاحب قبلہ کی دعاء پر اجلاس کا اختتام عمل میں آیا،مولانا حافظ سید احمد غوری استاذجامعہ نظامیہ نے اجلاس کی کارروائی چلائی۔ <o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align:justify;text-justify:kashida; text-kashida:0%;text-indent:.5in"><span dir="LTR" style="font-size:22.0pt; font-family:"Alvi Nastaleeq v1\.0\.0";mso-bidi-language:ER">www.ziaislamic.com<o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align:justify;text-justify:kashida; text-kashida:0%;text-indent:.5in"><span dir="LTR" style="font-size:22.0pt; font-family:"Alvi Nastaleeq v1\.0\.0";mso-bidi-language:ER"><o:p> </o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align:justify;text-justify:kashida; text-kashida:0%"><span lang="ER" style="font-size:22.0pt;font-family:"Alvi Nastaleeq v1\.0\.0"; mso-bidi-language:ER"><o:p> </o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align:justify;text-justify:kashida; text-kashida:0%"><span lang="ER" style="font-size:22.0pt;font-family:"Alvi Nastaleeq v1\.0\.0"; mso-bidi-language:ER"><o:p> </o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align:justify;text-justify:kashida; text-kashida:0%"><span lang="ER" style="font-size:22.0pt;font-family:"Alvi Nastaleeq v1\.0\.0"; mso-bidi-language:ER"> </span><span dir="LTR" style="font-size:22.0pt;font-family:"Alvi Nastaleeq v1\.0\.0"; mso-bidi-language:ER"><o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL"><span dir="LTR" style="font-size:22.0pt;mso-bidi-language: ER"><o:p> </o:p></span></p>